بھٹکل میں خاتون نے آٹو رکشہ پر ہی دیا بچی کو جنم؛ کافی انتظار کے باوجود نہیں پہنچی ایمبولنس
بھٹکل 25/اپریل (ایس او نیوز) ملک بھر میں لاک ڈاون کے چلتے بھلے ہی انتظامیہ اور سماجی ادارے عوام الناس کو ہر طرح کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہوں، مگر کئی لوگوں کو ان سہولیات کی جانکاری ہی نہیں ہوتی جس کے نتیجے میں لوگوں کو سخت پریشانیوں اور دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ ایسا ہی ایک معاملہ جمعہ کو بھٹکل میں پیش آیا جب ایک خاتون کے اہل خانہ نے نو ماہ کی حاملہ خاتون کو اسپتال پہنچانے کے لئے 108 ایمبولنس پر کال کیا اور ایمبولنس کا انتظار کرنے لگے۔
بتایا گیا ہے کہ بھٹکل کے ہیبلے پنچایت حدودد کے جامعہ آباد کی اس خاتون کا درد جب بہت زیادہ بڑھ گیا اور ایمبولنس گھر نہیں پہنچی تو شوہر سمیت اہل خانہ نے گھر کے قریب ہی موجود آٹو رکشہ کے ذریعے حاملہ خاتون کو اسپتال پہنچانے کی کوشش کی لیکن چونکہ آٹو کے پاس اجازت نامہ (پاس) نہیں تھا آٹو والوں نے خاتون کو اسپتال لے جانے سے انکار کیا، کافی کوششوں کے بعد ایک آٹو رکشہ والے نے ہمدردی کا مظاہرہ پیش کرتے ہوئے خاتون کو اپنے آٹو پر بٹھاکر شرالی سرکاری اسپتال پہنچایا، مگر اس سے پہلے کہ خاتون رکشہ سے اُترتی، خاتون نے آٹو پر ہی بچی کو جنم دے دیا۔ بتایا گیا ہے کہ بچی اور زچہ دونوں بالکل ٹھیک ہیں اور دونوں کو شرالی سرکاری اسپتال میں ایڈمٹ کیا گیا ہے۔
گھر والوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے قریب تین سے چار گھنٹے تک ایمبولنس کا انتظار کیا۔گھر والوں کا الزام ہے کہ 108 پر کال کرنے پر ان سے تمام تفصیلات پوچھی گئی اور انہیں بتایا گیا کہ ایمبولنس روانہ کی جارہی ہے، مگر کافی انتظار کے باوجود جب ایمبولنس نہیں پہنچی تو انہوں نے تحصیلدار سے بھی رابطہ کیا۔
یاد رہے کہ ایک دن پہلے ہی قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم کی طرف سے بھی لاک ڈاون کے چلتے ہدایات جاری کی گئیں تھی جس میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا تھا کہ مریضوں کو لے جانے اور لانے کے لئے پہلے سے موجود ایمبولینس کے علاوہ آٹو رکشہ سروس بھی دن رات مہیا رہے گی اور اس کے لئے ہیلپ لائن نمبر بھی جاری کیا گیا ہے جس کے تحت فون 08385226422 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔