ٹمکورو : مٹھ کے چیف سوامی کو فیس بک فرینڈ خاتون نے لگایا 48 لاکھ روپے کا چونا !
ٹمکورو، 8 / جون (ایس او نیوز) بینگلورو دیہی ضلع میں نیلمنگلا تعلقہ میں واقع کمبالو سمستھان مٹھ کے چیف سوامی چنّا ویرا شیوا اچاریہ کی طرف سے دابسپیٹے پولیس اسٹیشن میں درج کروائی گئی ایک شکایت کے مطابق فیس بک پر ان کے ساتھ دوستی بنانے والی ایک خاتون نے انہیں 48 لاکھ روپوں کا چونا لگایا ہے ۔
شکایت میں کہا گیا ہے کہ 2020 میں ورشا نامی ایک طالبہ کے نام سے جعلی فیس بک آئی ڈی بنا کر منجولا نامی خاتون نے ان سے دوستی کر لی ۔ فون پر چیاٹنگ ہوتی رہی ۔ پہلے تو ورشا نے سوامی کو یقین دلایا کہ وہ منگلورو کی رہنے والی ہے اور اس کے والدین حیات نہیں ہیں ۔ اس کے نام پر 10 ایکڑ زمین وصیت کے ذریعہ چھوڑی ہے اور وہ یہ زمین بہت ہی کم قیمت پر مٹھ کو فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ پھر ورشا نے اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لئے کئی مرتبہ رقم طلب کی اور سوامی نے ورشا کی ہدایت کے مطابق منجولا نامی خاتون کے اکاونٹ میں کُل 10 لاکھ روپے جمع کروائے ۔
پھر گزشتہ سال اکتوبر میں منجولا نے فون کرکے سوامی کو بتایا کہ زمین کے مسئلہ پر رشتہ داروں کے ساتھ ورشا کا جھگڑا ہوا ہے اور اس کے سر پر گہری چوٹ کی وجہ سے متھی کیرے کے اسپتال میں آئی سی یو میں داخل ہے ۔ اس لئے اس کے علاج کے لئے رقم کی ضرورت ہے ۔ ورشا کے علاج کے بہانے سے منجولا نے چنا ویرا شیوا اچاریہ سوامی سے 37 لاکھ روپے وصول کیے ۔ اس دوران سوامی نے اپنے کچھ شناسا کو متھی کیرے اسپتال میں خبر گیری کے بھیجا تو پتہ چلا کہ اس اسپتال میں ورشا نامی کوئی مریضہ داخل ہی نہیں ہوئی ۔
اپنے ساتھ ہوئی دھوکہ دہی کو محسوس کرنے کے بعد سوامی نے منجولا پر دباو بنانا شروع کیا کہ وہ رقم واپس لوٹائے ۔ لیکن منجولا نے اصرار کرنے لگی کہ ورشا کے علاج کے لئے اس نے 55 لاکھ روپوں کا قرضہ لیا ہے اس لئے سوامی کو یہ 55 لاکھ روپے بھی ادا کرنے ہونگے ورنہ وہ خود کشی کرے اور اپنے ڈیتھ نوٹ میں سوامی کو اس کا ذمہ دار بنائے گی ۔
سوامی نے اپنی شکایت میں مزید بتایا ہے کہ 23 اپریل 2023 کو شام کے وقت منجولا کے علاوہ اوانیکا، رشمی ، میناکشی، پردیپ نائیک، کاویری اور پریما پر مشتمل ایک گروپ نے مٹھ میں پہنچ کر سوامی سے 55 لاکھ روپے طلب کیے ۔ ان کے ساتھ بدکلامی کی ۔ زبردستی ایک معافی نامہ والا سوامی کا فون پر ویڈیو بنایا اور 50 ہزار روپے چھین کر ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے چلے گئے ۔