کرناٹک میں ایس ایس ایل سی طلباء کیلئے بڑی سہولت۔ ہر پرچہ میں ایک نمبر کے 30 سوالات شامل رہیں گے
بنگلورو،8؍مارچ (ایس او نیوز ) رواں سال میں ایس ایس ایل سی امتحان لکھنے والے طلبہ کو ایک بہت بڑی راحت فراہم کرتے ہوئے کرناٹکا سکینڈری ایگز امنیشن بورڈ( کے ایس ای ڈی) نے دسویں جماعت کے پر چہ سوالات کی ساخت کو اس قدر آسان بنانے کا فیصلہ کیا ہے کہ اس سے طلباء کو کم از کم در کار پاسنگ مارکس آسانی سے مل جا ئیں گے ۔
محکمہ تعلیمات کے اس اقدام کا ماہرین تعلیم نے خیر مقدم کیا ہے۔ محکمہ نے طے کیا ہے کہ ایس ایس ایل سی امتحان جن موضوعات ہیں لیا جائے گا ۔ اس کے ہر پر چہ سوالات میں 30 ؍مارکس کے سوالات ملٹی پل چوائس جواب پر مشتمل ہوں گے ، ہر سوال کے ساتھ پرچے میں 4 جوابات دیئے جا ئیں گے جس میں سے ایک صحیح جواب کا انتخاب کر کے طالب علم کو جوابی پرچے میں درج کرنا ہوگا۔ اگر یہ تمام جوابات صحیح ہوئے تو طالب علم کو 30 ما رکس وہیں سے مل جائیں گے۔
ماہرین تعلیم نے بتایا ہے کہ رواں سال کورونا وائرس کے سبب تعلیمی سرگرمیوں کا بہت بڑا حصہ ضائع ہوگیا۔ ریاست کے بیشتر حصوں میں آن لائن کلاس بھی نہ ہونے کی وجہ سے طلباء کو غیر معمولی دشواری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بہت کم دونوں تک آن لائن کلاسوں کا اہتمام بھی تعلیمی سرگرمیوں کے متاثر ہونے کا سبب بنا ہے۔
بورڈ کے ذرائع نے بتایا کہ انہی وجوہات کا بغور جائزہ لینے کے بعد یہ طے کیا گیا ہے کہ ہر پرچہ سوالات میں کم از کم 30 ؍مارکس کے ایسے سوالات شامل کئے جائیں جن کا جواب دینا طلباء کو کافی آسان ہو۔ امتحان میں پاس کرنے کیلئے طلباءکو 20 مارکس داخلی اسسمنٹ کے ذریعہ حاصل کرنے ہوں گے۔ جبکہ اس کے بعد پاس ہونے کیلئے اگر وہ صرف 28 نمبر حاصل کریں تو کافی ہوگا۔ اس سے پہلے ایک نمبر کے سوالات کی تعداد 20 ہوا کرتی تھی ، رواں سال کورونا کی صورتحال کے سبب ان مارکس میں 50 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
افسروں نے بتایا کہ کو موضوعات کیلئے پر چہ سوالات125 نمبروں کا ہوگا جن میں سے 25 مارس داخلی اسسمنٹ سے اور باقی 100 مارکس تھیری امتحان سے دیئے جا ئیں گے ۔ عام موضوعات کیلئے 100 مارکس کا پر چہ سوالات اور 20 مارکس داخلی اسسمنٹ سے دیئے جائیں گے ۔ پر چہ سوالات کے فارمیٹ میں اس تبدیلی کے سبب طلباء تفصیلی جوابات لکھنے کا بوجھ کم ہوجائے گا۔ 2021 ء کے ایس ایس ایل سی امتحان میں جو پرچہ سوالات استعمال میں آئے گا اس کا ایک ماڈل تمام اسکولوں کو روانہ کیا جا چکا ہے اور اس سے طلباء کی سہولت کیلئے بورڈ کی ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈکیا گیا ہے۔
اساتذہ کی اسوسی ایشن کے ایک عہدیدار نے بورڈ کی طرف اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال طلباء کو اس طرح کی سہولت ضروری تھی ۔ خاص طور پر دیہی علاقوں میں آن لائن کلاسوں کی سہولت نہ ہونے اورآف لائن کلاسوں کے ایام کی تعداد میں کم ہونے کے سبب طلباء پریشان تھے۔