کیا احتجاج کر رہے بچوں کو انتہا پسندی کے نام پر کیمپوں میں بھیجا جائے گا؟

Source: S.O. News Service | Published on 17th January 2020, 11:44 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،17/جنوری (ایس او نیوز) چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت نےحال ہی میں ایک پینل ڈسکشن ’رائسینا ڈائلاگ 2020‘ میں بولتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان میں ایسے کیمپ چل رہے ہیں جہاں انتہا پسندی کے شکار لوگوں کو سدھارنے کے لئے بھیجا جاتا ہے اور جو بچے پوری طرح انتہا پسند ہو گئے ہیں ان کو سدھارنے کے لئے کیمپوں میں بھیجا جا سکتا ہے۔ ان کے اس بیان کے بعدشہریت ترمیمی قانون کے خلاف سڑکوں پر اترے لوگوں نے جنرل راوت کی نیت پر سوال کھڑے کر دئے ہیں۔کیا شہریت ترمیمی قانون کے خلاف سڑکوں پر اترے طلباء انتہا پسندی کے زمرے میں آتے ہیں ؟

ان کے اس بیان پر اپنا رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ٹویٹ کیا کہ ’’لنچنگ کرنے والے اور ان کے آقاؤں کو کون سدھارے گا؟ان کے بارے میں کیا رائے ہے جو آسامی بنگالی مسلمانوں کو شہریت دینے کی مخالفت کر رہے ہیں ؟ ’بدلہ ‘لینے والے یوگی اور میرٹھ کے ایس پی جو ’پاکستان جاؤ‘ کہتا ہے ان کو سدھارا جائے؟ان کو سدھارا جائے جو این پی آر کے ذریعہ ہم پر سختیاں کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے پوچھا ہے کہ کیا عوام پر این پی آر اور این آر سی تھوپنے والوں کو ان کیمپوں میں بھیجا جائے گا؟

واضح رہے کہ بپن راوت نے کہا تھا کہ ’’جو لوگ پوری طرح انتہا پسند بن چکے ہیں انہیں انتہا پسندی کے خلاف چل رہے پروگراموں میں شامل کرنا ہوگا۔ جمو ں و کشمیر کے لوگوں کو انتہا پسند بنایا گیا ہے۔ 12 سال کے لڑکے لڑکیوں کو بھی انتہا پسندی کا سبق پڑھایا جا رہا ہے اور ان کو انتہا پسندی سے دھیرے دھیرے دور کیا جا سکتا ہے اور اس کے لئے ڈی ریڈیکلائزیشن (De-Radicalisation) کیمپ بنانے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے کیمپ پاکستان میں بھی چل رہے ہیں۔ راوت نے یہ بیان ایک تو ایسے وقت دیا ہے جب جے این یو کے ساتھ کئی یونیورسٹی کے طلباء اپنے مطالبات کو لے کر سڑکوں پر اترے ہوئے ہیں تو کیا یہ طلباء انتہا پسندی کے زمرے میں آئیں گے ؟ کیا ان کے لئے یہ چھپی ہوئی دھمکی ہے ؟ دوسرا سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ ہمیں اپنے اقدام کو جائز ٹھہرانے کے لئے کیا پاکستان کی مثال کی ضرورت ہے ؟ کیا ہندوستان پاکستان ہے؟

ادھر معروف صحافی راج دیپ سردیسائی نے ٹویٹ کیا ہے کہ ’’ڈٹینشن کیمپ کو بھول جائیے، اب ہمارے سی ڈی ایس بچوں کے لئے ڈی ریڈیکلائزیشن کیمپوں کی بات کر رہے ہیں، کیا ہو گیا ہے۔‘‘ واضح رہے کہ بپن راوت کا یہ پہلا متنازعہ بیان نہیں ہے۔ انہوں نے فوجی سربراہ ہوتے ہوئے شہریت ترمیمی قانون پر بھی ایک متنازعہ بیان دیا تھا۔ اویسی نے بھی ٹویٹ کر کے کہا کہ ’’یہ ان کا (بپن راوت) کا پہلے مضحکہ خیز بیان نہیں ہے۔ پالیسی کا فیصلہ عوامی انتظامیہ کرتی ہے کوئی جنرل نہیں۔ پالیسی اور سیاست پر بات کر کے بپن راوت عوامی کنٹرول کو کم کر رہے ہیں۔‘‘ 

ایک نظر اس پر بھی

کانگریس کے منشور سے مودی گھبرا گئے ہیں، ذات پر مبنی مردم شماری کو کوئی طاقت نہیں روک سکتی: راہل گاندھی

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے دہلی کے جواہر بھون میں ’ساماجک نیائے سمیلن‘ سے خطاب کیا۔ اس خطاب میں انہوں نے پی ایم مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ خود کو ’دیش بھکت‘ کہتے ہیں وہ 90 فیصد لوگوں کے لیے ’نیائے‘ (انصاف) کو یقینی بنانے والی ذات ...

اجیت پوار اور ان کی اہلیہ کو مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹو بینک گھوٹالہ کیس میں ’کلین چٹ‘ مل گئی

 مہاراشٹر کے ڈپٹی سی ایم اجیت پوار اور ان کی اہلیہ سنیترا کو بڑی راحت ملی ہے۔ اقتصادی جرائم ونگ نے مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹیو بینک گھوٹالے میں ان دونوں کو کلین چٹ دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ان کے بھتیجے روہت پوار سے وابستہ کمپنیوں کو بھی کلین چٹ دے دی گئی ہے۔

ای وی ایم-وی وی پیٹ معاملہ: ’ڈیٹا کتنے دنوں تک محفوظ رکھتے ہیں‘؟ الیکشن کمیشن سے سپریم کورٹ کا سوال

ای وی ایم- وی وی پیٹ معاملے پر سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے مزید وضاحت طلب کی ہے۔ ان وضاحتوں پر عدالت نے الیکشن کمیشن کے عہدیدار سے دوپہر 2 بجے تک جواب دینے کے لیے کہا ہے۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے دریافت کیا کہ مائیکرو کنٹرولر کنٹرول یونٹ میں ہے یا وی وی ...

کانگریس و دیگر اپوزیشن پارٹیوں کی شکایت کے بعد الیکشن کمیشن کا پی ایم مودی کے بیان کی جانچ کا اعلان

راجستھان کے بانسواڑہ میں پی ایم مودی کے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان پر ملک و بیرونِ ملک ہو رہی شدید تنقید کے بعد الیکشن کمیشن نے اس کے جانچ کا اعلان کیا ہے۔ الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی تقریر سے متعلق شکایت موصول ہوئی ہیں اور وہ شکایات کمیشن کے زیر غور ہیں۔ ...

ملک نریندر مودی کو اس جرم کے لیے کبھی معاف نہیں کرے گا؛ راہل گاندھی کا پی ایم مودی پر سخت حملہ

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پی ایم مودی پر سخت حملہ کیا ہے۔ راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ ’’نریندر مودی نے اپنے ارب پتی دوستوں کے 1,60,00,00,00,00,000 روپے یعنی 16 لاکھ کروڑ روپے کا قرض معاف کر دیا ہے۔ اتنی رقم سے ملک کے 16 کروڑ نوجوانوں کو سالانہ ایک لاکھ روپے کی نوکری مل سکتی تھی۔ اس کے ...