کورٹ کی پھٹکا رکے بعد الیکشن کمیشن کا بڑا فیصلہ یوگی پر3؍او مایاوتی پر2؍دن کی پابندی
نئی دہلی،16؍اپریل (ایس او نیوز؍ایجنسی) لوک سبھا انتخابات میں اپنی پارٹیوں کی جیت کو یقینی بنانے کے لیے تمام پارٹیاں پوری طاقت صرف کررہی ہے، مگر اس دوران یوگی آدتیہ ناتھ اور مایاوتی پر الیکشن کمیشن کی مار پڑی ہے ۔الیکشن کمیشن نے یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور بی ایس پی سربراہ مایاوتی کو ریلی اور روڈ شو کرنے سے روک دیا ہے۔الیکشن کمیشن نے یوگی آدتیہ ناتھ کو 72 گھنٹے اور مایاوتی کو 48 گھنٹے کے لئے ریلی اور روڈ شو کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔الیکشن کمیشن کی یہ پابندی 16 اپریل کی صبح 6 بجے سے نافذ ہوگی۔ بتایا جا رہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے یوگی آدتیہ ناتھ اور مایاوتی کو ان کی تقریروں میں قابل اعتراض بیانات کے ذریعے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے کے لئے ایسی پابندی لگائی ہے۔ الیکشن کمیشن نے ان دونوں کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی میں قصوروار پایا ہے۔بتا دیں کہ الیکشن کمیشن کی یہ بڑی کارروائی ایسے وقت میں ہوئی ہے جب سپریم کورٹ نے ایک دن پہلے ہی پوچھا تھا کہ نفرت پھیلانے والی تقریروں کو لے کر الیکشن کمیشن نے ابھی تک کیا کارروائی کی ہے۔اس سے پہلے سپریم کورٹ نے انتخابی مہم کے دوران بی ایس پی سربراہ مایاوتی اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی مبینہ طور پر نفرت پھیلانے والی تقریروں کا پیر کو نوٹس لیا اور الیکشن کمیشن سے جاننا چاہا کہ اس نے ان کے خلاف ابھی تک کیا کارروائی کی ہے۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی قیادت والی بنچ نے انتخابی مہم کے دوران ذات اور مذہب کو بنیاد بنا کر نفرت پھیلانے والے والی تقریروں سے نمٹنے کیلئے کمیشن کے پاس محدود حق ہونے کے بیان سے اتفاق کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے ایک نمائندے کو منگل کو طلب کیا ہے۔بنچ نے الیکشن کمیشن کے اس بیان کا ذکر کیا کہ وہ ذات اور مذہب کی بنیاد پر نفرت پھیلانے والی تقریر کیلئے نوٹس جاری کر سکتا ہے، اس کے بعد مشاورت دے سکتا ہے بالآخر ایسے لیڈر کے خلاف مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزام میں شکایت درج کرا سکتا ہے۔الیکشن کمیشن نے اتوار کو سہارنپور کے دیوبند میں منعقد مہاگٹھ بندھن کی انتخابی ریلی میں بی ایس پی سربراہ مایاوتی کی طرف سے ’مسلم‘ لفظ کا استعمال کئے جانے پر ضلع انتظامیہ سے رپورٹ طلب کی تھی۔ریاست کے چیف الیکشن افسر وینکٹیشور لو نے بتایا کہ انہوں نے مایاوتی کے اپنی تقریر میں مسلم کا لفظ استعمال کرتے ہوئے ووٹ کی اپیل کئے جانے پر ضلع انتظامیہ سے رپورٹ طلب کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ مایاوتی کے اس بیان پر کئی شکایات ملی تھیں، جن کے بعد کمیشن نے یہ قدم اٹھایا ہے۔دیوبند میں ایس پی۔بی ایس پی۔آر ایل ڈی مہا گٹھ بندھن کی پہلی انتخابی ریلی میں مایاوتی نے مسلم ووٹروں کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ بی جے پی کو کانگریس نہیں ہرا سکتی۔اسے صرف مہاگٹھ بندھن شکست دے سکتا ہے اس لیے مسلم ووٹر کانگریس کو ووٹ دے کر اسے ضائع کرنے کے بجائے مہاگٹھ بندھن امیدواروں کے حق میں ایک طرفہ ووٹنگ کریں۔