کرناٹک بی جے پی میں اچانک بغاوت، یڈ یورپا کی قیادت خطرے میں۔کورونا وائرس سے نپٹنے میں ناکام قرار دے کر بزرگ رہنما کو اقتدار سے بے دخل کرنے باغی اراکین اسمبلی کی خفیہ میٹنگ

Source: S.O. News Service | Published on 30th May 2020, 12:36 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،30؍مئی(ایس او نیوز)کرناٹک میں بی ایس ایڈی یورپا کی قیادت والی بی جے پی حکومت جمعہ کی دیر رات اس وقت سیاسی بحران کا شکار ہو گئی جب بی جے پی کے 27اراکین اسمبلی نے سابق وزیر اور برگشتہ بی جے پی لیڈر امیش کتی کے گھر پر میٹنگ کی اور بی جے پی اعلیٰ کمان پر اس بات کے لئے دباؤ بنانے کا منصوبہ بنایا کہ ریاست کی بی جے پی حکومت کی قیادت کو تبدیل کیا جائے اور ایڈی یورپا کووزیر اعلیٰ کے عہدے کی ذمہ داریوں سے سبکدوش کردیا جائے-

ریاست میں جب سے یڈ یورپا حکومت قائم ہو ئی ہے اس وقت سے ہی وزارت کے دعویدار امیش کتی کی طرف سے بارہا باغیانہ تیو ر ظاہر کئے گئے -لیکن جمعہ کی ساتھ ان کے گھر پر ہوئی میٹنگ میں موجود 27اراکین اسمبلی میں سے بعض وزراء کی موجود گی کی خبریں وزیر اعلیٰ کے لئے پریشانی کا سبب بنی ہو ئی ہیں - حالانکہ اس میٹنگ کو برگشتہ اراکین اسمبلی نے محض خیر سگالی ملاقات قرار دیا ہے لیکن بی جے پی کے بعض ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق امیش کتی نے اس میٹنگ کا اہتما م اس لئے کیا کہ آنے والے راجیہ سبھا انتخابات کے دوران وہ اپنے بھائی رمیش کتی کو راجیہ سبھا کا ٹکٹ دلوا سکیں - اس مقصد سے بی جے پی کی ریاستی قیادت پر دباؤ ڈالنے اور مرکزی قیادت کے ساتھ سودے بازی کی جا سکے-

بتایا جاتا ہے کہ اس میٹنگ میں شریک اکثر ممبروں نے وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا کے طریقہ کار کی سخت مذمت کی اور کہا کہ جس طرح اراکین اسمبلی کو اعتماد میں لئے بغیر وہ کام کر رہے ہیں اس سے پارٹی کی شبیہ مسلسل مجروح ہو رہی ہے - ان اراکین اسمبلی نے اراکین اسمبلی سے جڑے تمام امور میں وزیر اعلیٰ کے فرزند بی وائی وجیندرا کی راست مداخلت پر سخت اعتراض کیا ہے اور کہا ہے کہ اراکین اسمبلی سے ان کے حلقوں کے مسائل پر خو د بات کرنے کی بجائے ایڈی پورپا یہ ہدایت دیتے ہیں کہ وجیندرا سے بات کرلی جائے- حالانکہ اس سے پہلے بھی ریاست کے انتظامیہ میں وجیندرا کی مداخلت کی شکایتوں پر بی جے پی اعلیٰ کمان کی طرف سے ایڈی یورپا کو متنبہ کیا گیا تھا کہ وہ ریاستی حکومت یا بی جے پی کے کسی بھی معاملے سے اپنے فرزند کو دور رکھیں - اس کے باوجود وجیندرا کی مداخلت کی شکایت کرتے ہوئے اراکین اسمبلی کی میٹنگ اور اس سلسلہ میں ایڈی یورپا کے خلاف بی جے پی اعلیٰ کما ن سے شکایت کی تیاری کی گئی ہے-اس میٹنگ میں نائب وزیر اعلیٰ لکشمن ساودی، سی ٹی روی، اراکین اسمبلی مرگیش نیرانی، بسونا گوڈا پاٹل یتنال، راجو کاگے اور دیگر نے شرکت کی اور تمام نے یہی رائے ظاہر کی کہ بی جے پی اعلیٰ کمان کو ریاست کی سیاسی صورتحال کے بارے میں آگاہ کروایا جائے اور بتایا جائے کہ ایڈی یورپا کی قیادت کو بدلنے کی ریاست کے موجودہ سیاسی حالات میں کس قدر ضرورت ہے-اس دوران سیاسی حلقوں میں یہ سمجھا جا رہا ہے کہ ایڈی یورپا کے خلاف ان اراکین اسمبلی نے اچانک جس طرح کی بغاوت کا اعلان کیا ہے ممکن ہے کہ اس بغاوت کو بی جے پی اعلیٰ کمان کی طرف سے درپردہ حمایت حاصل ہو - برگشتہ اراکین کی میٹنگ میں نائب وزیر اعلیٰ لکشمن ساودی کی شرکت اس بات کی طرف اشارہ سمجھا جا رہا ہے- یہ با ت بھی سامنے آئی کہ میٹنگ کے دوران الزام لگایا گیا کہ وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے ایڈی یورپا کورونا وائرس کے سبب پیداشدہ حالات سے نپٹنے میں ناکام رہے ہیں اس لئے ان کی جگہ کسی اور کو ریاست کے انتظامیہ کی کمان سونپنی چاہئے- یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اس بنیاد پر بی جے پی اعلیٰ کمان کو منانے کی کوشش کی جائے گی کہ کرناٹک میں قیادت کی تبدیلی ضروری ہے-اس میٹنگ میں بیجاپور کے رکن اسمبلی بسونا گوڈا پاٹل یتنال کی طرف سے ایڈی یورپا پر یہ الزام لگائے جانے کا انکشاف ہوا ہے کہ انہوں نے اراکین اسمبلی کے ساتھ امتیاز کیا ہے - وہ اراکین اسمبلی جو وجیندرا کے اعتماد میں نہیں ان کے حلقوں کے لئے فنڈس کی فراہمی میں رکاوٹیں حائل کی گئی ہیں -

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔