کیا کرناٹکا میں نائٹ کرفیونافذ ہوگا ؟ کورونا اور اومیکرون کو لے کر اتوارکو ہوگی وزیراعلیٰ کی ماہرین کے ساتھ اہم میٹنگ
بنگلورو 25 دسمبر (ایس او نیوز ) کرناٹک میں کورونا کی تیسری لہر یعنی اومیکرون کے بڑھتے معاملات کو دیکھتے ہوئے اتوار کو ریاست کے وزیراعلیٰ بومائی نے ماہرین کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کا انعقاد کیا ہے جس میں تمام حالات کا جائزہ لیتے ہوئے اومیکرون پر قابو پانے احتیاطی اقدامات پر غور کیا جائے گا۔
پتہ چلا ہے کہ کرناٹک کے ساتھ ساتھ پڑوسی ریاست مہاراشٹرا، کیرالہ اور تمل ناڈو میں اومیکرون اور کووڈ کیسوں کی نشاندہی کو دیکھتے ہوئے کرناٹک میں رات کا کر فیو اور دیگر پابندیوں کے نفاذ کے امکانات کا حکومتی سطح پر جائزہ لینے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔
اتوار کی صبح وزیر اعلی بسواراج بومائی کی صدارت میں منعقدہ ایک اعلی سطحی اجلاس میں اس بات کا امکان ہے کہ مہاراشٹرا کی طرز پر کرناٹک میں بھی رات کا کرفیواور دیگر پابندیاں لاگو کرنے کے بارے میں سنجیدگی سے غور کیا جاسکتا ہے اور ریاست میں اومیکرون اور کوڈ کے کیسوں کی تعداد کو قابو میں کرنے کیلئے حکومت کی طرف سے سخت فیصلوں کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق کرناٹک میں فوری طور پر رات کے کرفیوکی بحالی کا اعلان کیا جاسکتا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اس میٹنگ میں سال نو کی عوامی تقریبات کے اہتمام پر پابندی کا اعلان بھی ممکن ہے ۔ ساتھ ہی کوڈ ضابطوں کوسخت کرتے ہوئے ریاست کے بعض شعبوں میں نئی شرطیں لاگو کی جاسکتی ہیں ۔ سنیما گھروں، جیمس اور ہوٹلوں وغیرہ میں شریک ہونے والوں کی تعداد کو 50 فیصد کرنے کے ساتھ ساتھ شادیوں میں مہمانوں کی تعداد کو بھی محدود کیا جاسکتا ہے۔
بتاتے چلیں کہ جمعہ کو کرناٹک میں کووڈ کے 405 معاملات سامنے آئے تھے اور چار لوگوں کی موت واقع ہوئی تھی۔ سنیچر کو ریاست میں کورونا کے 270 کیسس ریکارڈ کئے گئے اور سنیچر کو بھی چار لوگوں کی موت واقع ہوئی۔ اسی طرح سنیچر کو ریاست میں اومیکرون کے سات نئے معاملات سامنے آئے جس کے ساتھ ہی کرناٹک میں اومیکرون مریضوں کی تعداد بڑھ کر 38 ہوگئی ہے۔