برطانیہ کی عدالت میں بولا نیرومودی، ہندوستان کی حوالگی کا حکم دیا تو خود کشی کر لوں گا
لندن،07/نومبر(آئی این ایس انڈیا) پی این بی گھوٹالے کے ملزم نیرومودی نے برطانیہ کی عدالت سے دھمکی بھرے لہجے میں کہا ہے کہ اگر مجھے ہندوستان حوالگی کرنے کا حکم دیا گیا تو میں خود کشی کر لوں گا۔لندن کی ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کورٹ میں 48 سال کے ہیرے کے کاروباری نیرومودی کی عرضی پر سماعت ہوئی۔رپورٹوں کے مطابق نیرو مودی نے کورٹ سے جیل میں تین بار حملہ ہونے کی بات بھی کہی ہے۔ برطانیہ کی عدالت نے کل نیرومودی کی نئی ضمانت کی درخواست بھی مسترد کر دی۔ جس سے نیرومودی کو بڑاجھٹکا لگا ہے۔ نیرومودی نے مچلکے کے طور پر 40 لاکھ پاؤنڈ کی بڑی رقم ادا کرنے کے ساتھ ساتھ مشتبہ دہشت گردوں کی مانند نگرانی میں رکھے جانے کی پیشکش کی تھی، لیکن عدالت نے اس دلیل کو نظر انداز کر دیا۔
جج ایما ارتھناٹ نے کہا کہ ماضی سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ مستقبل میں کیا ہو سکتا ہے۔جج نے کہا کہ وہ اب بھی نہیں مانتی ہیں کہ وہ ثبوتوں سے چھیڑ چھاڑ نہیں کرے گا اور مئی 2020 میں مقدمے کے دوران عدالت کے سامنے خودسپردگی کر دے گا۔جج نے کہا کہ نیرومودی نے خود تسلیم کیا ہے کہ وہ ڈپریشن میں ہے اور یہ ایسی وجہ نہیں ہے کہ وہ ضمانت سے انکار کے پرانے حکم کو بدل دیں۔ جج نے نیرومودی کی نئی ضمانت کی درخواست کے بارے میں گزشتہ ماہ ہندوستانی میڈیا کو خبریں لیک کرنے کی بھی تنقید کی۔خبروں میں خفیہ طبی رپورٹ کے ذریعے اس کی دماغی حالت کے بارے میں بتایا گیا تھا۔جج نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ڈاکٹروں کی رپورٹ عام ہوئی۔ایسا نہیں ہونا چاہئے۔اس سے عدالت کے تئیں اعتماد کم ہوگا۔
نیرومودی پنجاب نیشنل بینک سے منسلک دو ارب ڈالر کے فراڈ اور منی لانڈرنگ میں ہندوستان کو حوالگی کئے جانے کے خلاف مقدمہ لڑ رہا ہے۔ضمانت کے لئے چوتھی کوشش کے تحت نیرومودی نے ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کی عدالت میں جج ایما ارتھناٹ کے سامنے عرضی دی تھی۔سماعت کے بعد واپس اس کوجیل بھیج دیا گیا۔اب 4 دسمبر کو ویڈیو لنک کے ذریعے اسی عدالت میں ان کی پیشی ہوگی۔