نہیں چلا پرینکا کا جادو، جتنی سیٹوں پر تشہیر کی، ان میں سے 97فیصد کانگریس ہار گئی
نئی دہلی، 25 مئی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) یہ لوک سبھا انتخابات کئی طریقوں میں تاریخی ہے۔اس الیکشن کے دوران نہرو گاندھی خاندان کی سب سے نئی رکن پرینکا گاندھی نے بھی سیاست میں قدم رکھے لیکن سیاسی گلیارے میں ان کے اس آرام دہ اور پرسکون آمد کا کوئی فائدہ نہیں ملا۔پرینکا گاندھی نے انتخابات شروع ہونے کے ٹھیک تین ماہ قبل مورچہ سنبھالا تھا، جس کا کوئی خاص اثر دیکھنے کو نہیں ملا ہے۔اس لوک سبھا انتخابات میں پوری مہم کے دوران پرینکا گاندھی نے 38 ریلیاں کیں۔ان میں سے 26 ریلیاں انہوں صرف یوپی میں کیں، باقی مدھیہ پردیش، دہلی، جھارکھنڈ اور ہریانہ میں کانگریس امیدواروں کے لئے تشہیر کی۔پرینکا گاندھی نے جتنی سیٹوں پر تشہیر کی تھی، ان میں سے 97 فیصد سیٹیں کانگریس ہار گئی۔پرینکا گاندھی مشرقی اتر پردیش کی انچارج بنائی گئی تھیں، ان کے ساتھ ہی جیوتی رادتیہ سندھیا کو مغربی اترپردیش کا انچارج بنایا گیا تھا۔دونوں کو پارٹی میں سیکرٹری جنرل کا عہدہ دیا گیا تھا۔اتر پردیش میں سہ رخی مقابلہ تھا۔ایک طرف مضبوط بی جے پی اتحاد تھا، دوسری طرف ایس پی بی ایس پی کا مہاگٹھ بندھن تھا،ان دونوں کی موجودگی میں پرینکا گاندھی کے سامنے کانگریس کی کھوئی عوامی مقبولیت واپس لانے کا چیلنج تھا۔اتر پردیش میں پرینکا گاندھی کو اتارنے کے لیے کچھ لوگوں نے ’ماسٹراسٹروک‘ بتایا تھا تو کچھ کا کہنا تھا کہ کانگریس کا یہ فیصلہ جلد بازی میں لیا گیا ہے۔اترپردیش ہمیشہ سے ہندوستانی سیاست کے مرکز میں رہا ہے۔سمجھا جاتا ہے کہ دہلی کا راستہ اترپردیش سے ہوکر جاتا ہے۔نمائندگی کے لحاظ سے یہ ملک کی سب سے بڑی ریاست ہے جہاں پر لوک سبھا کی 543 میں سے 80 سیٹیں ہیں۔مشرقی اتر پردیش میں لوک سبھا کی 41 سیٹیں ہیں۔اسی علاقے میں ریاست کی کئی وی آئی پی نشستیں بھی شامل ہیں، جیسے وزیر اعظم نریندر مودی کی وارانسی سیٹ یا پھر وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی گورکھپور نشست، گاندھی نہرو خاندان کی امیٹھی اور رائے بریلی سیٹ وغیرہ۔اب جب لوک سبھا انتخابات کے نتائج آ چکے ہیں، یہ واضح ہے کہ ریاست کے ووٹروں پر پرینکا گاندھی کا جادو نہیں چلا۔بی جے پی کی قیادت والے اتحاد کو زبردست کامیابی حاصل ہوئی ہے۔اتر پردیش میں کانگریس کی کارکردگی انتہائی خراب رہی۔نہرو گاندھی خاندان کے سب سے مضبوط قلعوں میں ایک کو منہدم دینے میں بی جے پی کامیاب رہی۔کانگریس صدر اپنی روایتی نشست امیٹھی ہارگئے۔اگرچہ سونیا گاندھی اپنے گڑھ رائے بریلی کو بچانے میں کامیاب رہیں۔کانگریس کو پوری ریاست سے یہی واحد سیٹ حاصل ہو سکی ہے۔اس سے پہلے 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں بھی کانگریس محض دو نشستیں ہی جیت سکی تھی، امیٹھی اور رائے بریلی،جبکہ بی جے پی کو پوری ریاست وہ 73 سیٹیں ملی تھیں۔یہاں تک کہ 2017 میں ہوئے ریاست کے اسمبلی انتخابات میں بھی کانگریس نے سماج وادی پارٹی کے ساتھ مل کر الیکشن لڑا تھا اور اس اتحاد کو 403 میں سے صرف 54 نشستیں حاصل ہوئی تھیں۔