مودی حکومت چین کے ساتھ تجارت کیوں بند نہیں کرتی ؟ سنجے سنگھ
نئی دہلی،29؍جون(ایس او نیوز؍ایجنسی) عام آدمی پارٹی (عآپ) کے سینئر رہنما اور رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے چینی سامان کے بائیکاٹ کی منظم طریقے سے وکالت کی ہے۔
سنگھ نے اتوار کے روز ویڈیو کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ مرکزی حکومت سرحدی تنازعہ پر 20 فوجیوں کی شہادت کی توہین کررہی ہے۔ حکومت کو یہ واضح کرنا چاہئے کہ اگر چین نے ہماری زمین پر قبضہ نہیں کیا ہے تو پھر معاملہ کیا چل رہا ہے۔ اگر قبضہ نہیں کیا گیا تو چین ڈھائی کلومیٹر پیچھے کہاں سے چلا گیا۔
انہوں نے کہا کہ چین کو سبق سکھانے کے لئے مرکزی حکومت کو مرحلہ وار چینی سامان کا بائیکاٹ کرنا چاہئے۔ مودی سرکار نے چین سے ہندوستان میں سڑکیں بنواتی ہے، تین ہزار کروڑ روپئے کا مرد آہن سردار بلبھ بھائی پٹیل کا مجسمہ تعمیر کرواتی ہے۔ ہر سال 5000 کروڑ روپے کا سامان درآمد کرتی ہے۔ چین کو مالی نقصان پہنچانے کے لئے پڑوسی ملک کے ساتھ تجارت بند ہونی چاہئے۔
اترپردیش کی یوگی حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوپی میں کوئی فیکٹری نہیں لگائی گئی، نہ ہی کوئی یونٹ قائم کیا گیا تھا، نہ ہی روزگار کے نئے مواقع پیدا کئے گئے، اس کے باوجود یوگی حکومت کہہ رہی ہے کہ ایک کروڑ نئے روزگار دیئے جارہے ہیں۔ اساتذہ کی بھرتی میں ایک بڑا گھپلہ سامنے آگیا۔ تمام بھرتیوں میں بے روزگاروں سے فارم بھرنے کے نام پر، یوگی سرکار نے بے روزگاروں سے کروڑوں روپے کی وصولی کی لیکن امتحان کے بعد بھی نتیجہ سامنے نہیں آیا اور کچھ نتائج آئے بھی تو وہ عدالت میں زے التوا ہے۔