گلف سے لوٹنے والوں کے لئے مینگلورمیں کورنٹائن کا قانون الگ اور بھٹکل میں قانون الگ؛ بھٹکل تنظیم نے ڈپٹی کمشنر کے سامنے اُٹھائے سوالات

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 23rd July 2020, 1:50 AM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 22جولائی (ایس او نیوز) ریاست کرناٹک کے دو ساحلی اضلاع دکشن کنڑا اور اُترکنڑا میں کورنٹائن کے دو الگ الگ قانون  نافذ  کئے گئے ہیں۔ گلف سے اگر کوئی لوٹ کر مینگلور پہنچتا ہے تو مینگلور ہوٹل میں   اُن کے لئے سات دنوں کا  انسٹی ٹیوشنل کورنٹائن لازمی ہے، لیکن اگر مینگلور ائرپورٹ پر اُتر کر کوئی مسافر بھٹکل پہنچتا ہے تو پھر اُسے بھٹکل میں چودہ دن انسٹی  ٹیوشنل کورنٹائن کا قانون  عائد کیا گیا ہے۔ اس طرح کی تفریق پر سوال اُٹھاتے ہوئے آج بدھ کو قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم نے ضلع اُترکنڑا کے ڈپٹی کمشنر سے سوال کیا ہے کہ  ایک ہی ریاست کے دو ساحلی اضلاع میں الگ الگ قانون کیوں ہیں ؟

تنظیم کی طرف سے بلائی گئی پریس کانفرنس میں  تنظیم کے سابق جنرل سکریٹری  ڈاکٹر محمدحنیف شباب نے بتایا کہ  گلف سے جو لوگ لوٹ کر آرہے ہیں ریاستی حکومت کی طرف سے  اُن لوگوں کے لئے سات   دن  انسٹی ٹیوشنل کورنٹائن کا قانون نافذ ہے، مگر ضلع اُترکنڑا کے ڈپٹی کمشنر نے بھٹکل یا ضلع کے لوگوں کے لئے 14 دنوں کا کورنٹائن لاگو کیا ہے، ایسا کرنے سے گلف سے لوٹ کر آنے والوں کو پریشانی ہورہی ہے اور وہ لوگ پوچھ رہے ہیں کہ ہم بھٹکل والوں کے لئے الگ قانون کیوں ہے ؟ ہم لوگ پہلے ہی گلف میں پریشان حال تھے، وہاں تین ماہ تک مکمل لاک ڈاون میں گھروں میں بند تھے پھر یہاں آنے کے بعد واپس ہمیں 14 دنوں کے لئے کورنٹائن کرنا کہاں کی دانشمندی ہے ؟ ڈاکٹر شباب صاحب نے  کورونا پوزیٹیو کے متاثرہ لوگوں کے تعلق سے بھی سوال اُٹھایا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے  واضح ہدایات دی جاچکی ہیں کہ جن میں  کورونا کے  علامات نہیں پائی جاتی  یا جن میں ہلکے علامات پائے جاتے ہوں تو انہیں ہوم کورنٹائن کیا جائے، مگر بھٹکل  اور اُترکنڑا میں ایسے لوگوں کو بھی  کوویڈ کیر سینٹر یا سرکاری اسپتالوں میں ایڈمٹ کیا  جارہا ہے جس سے لوگ ذہنی دبائو محسوس کررہے ہیں۔

ڈاکٹر شباب نے بتایا کہ کورونا پر قابو پانے کے لئے تنظیم کی طرف سے تعلقہ اور ضلع انتظامیہ کو ہر طرح کا تعاون فراہم کیا جارہا ہے، ایسے میں دوسرے اضلاع میں عوام کو راحت دی جارہی ہے اور بھٹکل کے عوام کے لئے سختی برتی جاتی ہے تو ظاہر بات ہے کہ عوام تنظیم پر سوال اٹھاتے ہیں کہ دوسرے اضلاع میں قانون الگ ہے تو یہاں ہم پر کورنٹائن کو لے کر سختی کیوں ہے ؟

ڈاکٹر شباب نے ڈپٹی کمشنر اور بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر سے  ان باتوں پر سنجیدگی سے غور کرنے کا مشورہ  دیا اور جس طرح دوسرے اضلاع میں کوویڈ کو لے کر قانون نافذ کئے گئے ہیں اور عوام کو راحت دی جارہی ہے، اُسی طرح کی سہولت بھٹکل کے عوام کو بھی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

دکشن کنڑا ڈی سی مینگلور اُترنے والوں کا کوویڈ ٹیسٹ لینے تیار نہیں : ڈاکٹر شباب نے بتایا کہ بھٹکل یا اُترکنڑا کے جو لوگ مینگلور ائرپورٹ پر اُتررہے ہیں،  وہاں کے ہوٹلوں میں کورنٹائن کرنے والوں کے لئے دکشن کنڑا کے ڈپٹی کمشنر کی جانب سے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ اُترکنڑا کے لوگوں کے کوویڈ ٹیسٹ نہ لے اور انہیں اُترکنڑا روانہ کیا جائے اورجب اتر کنڑا کے لوگ وہاں سات دن کورنٹائن مکمل کرکے بھٹکل پہنچتے ہیں تو پھر یہاں بھی انہیں سات دن انسٹی ٹیوشنل کورنٹائن پر بھیجا جاتا ہے اور افسوس کی بات یہ ہے کہ فوری طور پر اُن کے سیمپل جانچ کے لئے روانہ بھی نہیں کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے ضلع کے ڈپٹی کمشنر سے درخواست کی کہ وہ اس معاملے پر بھی دھیان دیں اور اس مسئلہ کو حل کریں۔

سیمپل روانہ کرنے میں ہی تاخیر:  ڈاکٹر شباب نے بتایا کہ بھٹکل میں یہ معاملہ بھی سنگین رُخ اختیار کرگیا ہے کہ تھوک کے سیمپل لینے میں بھی تاخیر کی جارہی ہے اور جب سمپل لئے جاتے ہیں تو  انہیں جانچ کے لئے روانہ کرنے میں بھی تاخیر کی ہورہی ہے۔ شباب نے بتایا کہ تنظیم کی طرف سے لوگوں کو انسٹی ٹیوشنل کورنٹائن کرنے کے بعد محکمہ کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ دس گیارہ دن بعد  تھوک کے سیمپل لے کر جانچ کے لئے روانہ کرے اور چودہ دنوں کے کورنٹائن کی مدت مکمل ہونے تک  رپورٹ  آسکے، لیکن یہاں بھی  محکمہ کی طرف سے لاپرواہی برتی جارہی ہے جس سے لوگ  تنٖظیم کی کارکردگی پر سوالات اُٹھارہے ہیں۔ آگےبتایا کہ  رپورٹ آنے سے پہلے اگر لوگوں کو گھر روانہ کریں گے، اور ایسے میں  گھر روانہ کرنے کے بعد رپورٹ پوزیٹیو آتی ہے تو  پھر ایک بڑا  مسئلہ کھڑا ہوسکتا ہے، سیمپل   روانہ کرکے پانچ ، پانچ چھ چھ دن بعد بھی رپورٹ  نہ آنے سے لوگ ہم سے اُلجھنے لگتے ہیں، ایسے میں  انہوں نے ڈپٹی کمشنرسے درخواست کی کہ وہ اس معاملے پر بھی مناسب کاروائی کرے۔ اور رپورٹ ایک دن کے اندر فراہم کرنے کا بندوبست کرے۔

پریس کانفرنس میں تنظیم کی طرف سے ایڈوکیٹ  عمران لنکا بھی موجود تھے۔

پریس کانفرنس کی مکمل وڈیو ریکارڈنگ:

 

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔