بیرون ریاست سے بھٹکل آنے والوں کو سرکاری طور پر مقرر کردہ مراکز میں کیا جائے گا کوارنٹین۔ اسسٹنٹ کمشنر بھرت کا بیان
بھٹکل،5؍جون (ایس او نیوز) بھٹکل کے اسسٹنٹ کمشنر بھرت ایس نے بتایاہے کہ جو بھی افراد بیرون ریاست سے بھٹکل آئیں گے انہیں نئے پروٹو کول کے مطابق سرکار کی طر ف سے مقرر کردہ مراکز میں ہی کوارنٹین کیا جائے گا۔
بھٹکل اربن بینک کے ہال میں اسسٹنٹ کمشنر نے ٹی ایم سی اور جالی پٹن پنچایت اراکین کی ایک مشترکہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ضلع اڈپی میں کووِڈ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے لوگوں کو خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔وہاں پر ضلع انتظامیہ، محکمہ صحت اور پولیس حالات پر قابو پانے کے لئے 24گھنٹے مصروف ہیں۔ وہا ں جتنے معاملات پوزیٹیو نکلے ہیں وہ سب کے سب سرکاری طورپر مقرر کیے گئے کوارنٹین مراکز میں ہی رکھے گئے تھے۔ اس لئے گھبرا نے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ بھٹکل میں داخل ہونے والی موٹر گاڑیوں کو اورآنے والے افراد کی لازمی جانچ کی جاتی ہے۔شیرور چیک پوسٹ پر ہمارے آفیسر وں کو تعینات کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کووِڈ پر قابو پانے کے لئے احتیاطی اقدامات کے طور پر بلدیہ اور پنچایت کے اراکین کو سرگرم ہونا چاہیے۔انہیں چاہیے کہ اپنے اپنے وارڈ میں اس بات کو یقینی بنائیں کہ تمام افراد لازمی طورپر ماسک کا استعمال کرتے ہوں، سماجی فاصلہ برقرار رکھتے ہوں اور اپنے گھروں کے آس پاس صفائی ستھرائی کا اہتمام کرتے ہوں۔ اس کے علاوہ کسی بھی وار ڈ میں کوئی بھی شخص بیرون ریاست سے لوٹتا ہے تو اس کی اطلاع محکمہ کو پہنچانے کاکام کریں۔اگر اس طرح تمام لوگ اپنی ذمہ داری نبھائیں اور محکمہ کے ساتھ تعاون کریں تو کووِڈ پر قابو پانا کوئی مشکل بات نہیں ہوگی۔
اے سی نے حاضرین کے سامنے تجویز پیش کی کہ ہر وارڈ میں سرکاری افسران، ٹی ایم سی اور پنچایت کے اراکین، آشاکارکنان اور بیٹ پولیس کو ساتھ لے کر آٹھ دس افراد کاایک وہاٹس ایپ گروپ تشکیل دینے سے اچھے نتائج نکل سکتے ہیں۔اس موقع پر کاونسلر موہن نائک نے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ وہاٹس ایپ گروپ کو تشکیل دیتے وقت کاونسلرز کو باہر رکھا گیا ہے۔ ہم لوگوں کو کیوں گروپ سے باہر رکھاگیا ہے اور کس نے یہ گروپ تشکیل دئے ہیں اس کی وضاحت ہوجائے تو بہتر ہے۔اس پر اسسٹنٹ کمشنر نے کہا کہ اگر گروپ میں کاونسلر کی شمولیت ہونے سے رہ گئی ہے تو انہیں شامل کرکے اس غلطی کو درست کیا جاسکتا ہے۔
کاونسلر پاسکل گومز نے بتایا کہ بھٹکل سے دیگر امراض کے علاج کے لئے منگلورو اور اڈپی جانے والوں کا کووِڈ ٹیسٹ لازمی طور پر کروایا جاتا ہے جس کے لئے 4500روپے چارج لیا جاتا ہے۔ اس سے عام مریضوں کو بڑی پریشانی ہورہی ہے۔اس لئے بھٹکل سے منگلوو اور اڈپی جانے والے مریضوں کو محکمہ صحت کی طرف سے تحریر دی جانی چاہیے۔ اس کے جواب میں اسسٹنٹ کمشنرنے بتایا کہ یہ معاملہ میرے علم میں ابھی آیا ہے، اس لئے اس بارے میں تحقیق کرنے کے بعد ہی کوئی اقدام کیاجاسکتا ہے۔
اس موقع پر اے ایس پی نکھل، تحصیلدار روی چندرا، سی پی آئی دیواکر، جالی پٹن پنچایت چیف آفیسر ونوگوپال شاستری، ٹاؤن پی ایس آئی بھرت، کوڈکنٹی اور دیگر افسران موجود تھے۔