منگلوروایئرپورٹ بم معاملہ: کمارا سوامی اور بی جے پی کے درمیان جاری ہے زبانی بمباری
منگلورو22/جنوری (ایس او نیوز) ایک طرف منگلورو ایئر پورٹ پر دھماکہ خیز مادہ (آئی ای ڈی) رکھنے والا ملزم آدتیہ راؤنے بنگلورو میں پولیس کے سامنے خودسپردگی کی ہے اور اپنا جرم قبول کرلیا ہے۔ جس کے بعد اسے گرفتار کرکے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔دوسری طرف اس معاملے پر سابق وزیراعلیٰ وزیراعلیٰ کمارا سوامی اور بی جے پی کے درمیان زبردست زبانی بمباری شروع ہوگئی ہے۔
یاد رہے کہ کمارا سوامی نے اس پورے معاملے کو ہی مشکوک قرار دیتے ہوئے جلدازجلد تحقیقات مکمل کرنے کی مانگ کی تھی اور شبہ ظاہر کیا تھا کہ تحقیقات میں تاخیر سے پولیس اس معاملے کو کوئی اور رنگ دے سکتی ہے۔
کمارا سوامی کے اس موقف سے تلملائی ہوئی بی جے پی کے باضابطہ ٹویٹر ہینڈل پرایک ٹویٹ کے ذریعے کمارا سوامی پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ”انہوں نے سرجیکل اسٹرائک پر شک ظاہر کیا تھا۔انہوں نے چھیڑ چھاڑ سے تیارکی گئی سی ڈی جاری کرتے ہوئے کہا تھاکہ منگلورو میں پر امن احتجاجی مظاہرین تشدد میں ملوث نہیں تھے۔ اب انہوں نے زندہ بم کو ناکارہ بنانے کے سلسلے میں پولیس پر الزام لگایا ہے۔ کیا کمارا سوامی کے لئے خوشامدانہ سیاست کی کوئی حد بھی ہے؟وہ جہادیوں کے لئے کیوں تڑپ رہے ہیں؟“
کمارا سوامی پر بی جے پی کس حد تک بھڑکی ہوئی ہے اس کا اندازہ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی کے بیان سے ہوتا ہے جس میں انہوں نے کمارا سوامی کے بیان کو ملک سے غداری کے مترادف قرار دیا ہے۔بنگلورو میں اخبار ی نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پرہلاد جوشی نے کہاکہ ہندوستان نے بڑے پیمانے پر دہشت گردی کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے اور پوری دنیا کے لئے ایک مثال بن گیا ہے۔ ”ہندوستان پاکستا ن کو تنہا کرنا اوراس کے دہشت گردوں کو تیار کرنے اور انہیں دوسرے ممالک میں بھیجنے کے منصوبوں کو دنیا کے سامنے کھول دینا چاہتا ہے۔ کمارا سوامی جیسے لوگوں کے بیانات ہندوستان کے دشمنوں کے لئے فائدہ مند ثابت ہوسکتے ہیں۔میرا مطالبہ ہے کہ کمارا سوامی اپنی اس کوتاہی کے لئے عوام سے فوراً معافی مانگیں۔“
ادھر کمارا سوامی نے بی جے پی پر حملہ جاری رکھتے ہوئے کہا ہے کہ جب سے بی جے پی نے اقتدار سنبھالا ہے ریاست میں تشدد اور خوف وہراس کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ایسا لگتا ہے کہ ایئر پورٹ پر بم برآمد ہونا اور پھر اسے ناکارہ بنانا گویا پولیس کی طرف سے کسی مشق (mock drill) کا حصہ تھا۔میں نے دیکھا کہ بم ناکارہ بنانے پر صرف دھواں سا اٹھ رہا تھا۔اس سے سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا حکومت جنوبی کینرا کے عوام کو خوف زدہ کرنا چاہتی ہے۔“
خیال رہے کہ مشتبہ دھماکہ خیز مادہ کو ناکار بنانے میں بم اسکواڈ کو کافی وقت لگا تھا اور اس کی وجہ یہ بتائی گئی تھی کہ اسکواڈ کے پاس موجود پرانے کیبل کام نہیں کرپائے تھے اس لئے دوبارہ نئے کیبل منگوا کربم کو ناکارہ بنایا گیا تھا۔
کمارا سوامی نے کہا کہ میرا احساس ہے کہ کچھ تنظیمیں اورادارے فرقہ وارانہ غلط فہمیاں پھیلانے اور تشدد برپا کرنے میں مصروف ہیں، تاکہ ان کے خفیہ ایجنڈے پر عمل کیا جاسکے۔بی جے پی کے صدر سنجیو منٹادو رنے بیان دیا تھا کہ بنگلورو کے نمہانس میں کمارا سوامی کے دماغ کا علاج ہونا چاہیے۔ اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بشمول مودی اور امت شاہ ہر ایک کے دماغ کی جانچ (برین میاپنگ) کی جانی چاہیے۔کمارا سوامی نے منگلورو میں سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے منفی نتائج کے سلسلے میں گھر گھر جاکر عوامی بیداری لانے کی مہم کا آغاز کیا۔