مغربی بنگال حکومت بھی لائے گی سی اے اے مخالف تجویز
کولکتہ،22/جنوری(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) شہریت ترمیم قانون (سی اے اے) کے خلاف ملک بھر کی کئی ریاستوں میں مظاہرہ ہو رہا ہے۔کیرلا اور پنجاب کی اسمبلی میں باقاعدہ سی اے اے مخالف تجویز بھی لائی جا چکی ہے۔اب مغربی بنگال کی اسمبلی میں 27 جنوری کو اس قانون کے خلاف تجویزلانے کی تیاری ہے،اس کے لئے اسمبلی کا خصوصی اجلاس بھی بلایا گیا ہے۔بتا دیں کہ ترنمول کانگریس چیف اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی آغاز سے ہی اس قانون کی مخالفت کر رہی ہیں۔ممتا بنرجی نے خود سی اے اے کی مخالفت میں ریلیاں کی ہیں۔مغربی بنگال کے دورے پر پہنچے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد بھی ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ انہوں نے اس قانون کو واپس لینے کا مطالبہ وزیر اعظم سے کیا ہے۔اب ممتا بنرجی کی حکومت ریاست کی اسمبلی میں سی اے اے کے خلاف تجویز لانے کی تیاری میں ہے،اس کیلئے 27 جنوری کو اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا گیا ہے،27 جنوری کو دوپہر 2 بجے یہ تجویز اسمبلی میں رکھی جائے گی۔مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی آغاز سے ہی اس قانون کے خلاف ہیں۔ان کی پارٹی نے مغربی بنگال کے مختلف حصوں میں سی اے اے کی مخالفت میں ریلیاں کی ہیں۔ممتا بنرجی نے خود ان ریلیوں اور پیدل مارچ کی قیادت کی۔ انہوں نے دیگر ریاستوں سے بھی سی اے اے کے خلاف تجویز لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھاکہ میں ملک میں اپوزیشن حکومت والی ریاستوں اور شمال مشرق کی تمام ریاستوں کی حکومت سے اپیل کرتی ہوں کہ این پی آر کو لے کر کسی بھی فیصلے پر پہنچنے سے پہلے تمام دستاویزات کو احتیاط سے پڑھ لیں۔اس کے ساتھ ہی میں تمام ریاستوں سے اپیل کرتی ہوں کہ سی اے اے کے خلاف تجویز پاس کریں۔آپ کو بتا دیں کہ مغربی بنگال سے پہلے کیرلا کی لیفٹ حکومت اور پنجاب کی کانگریس حکومت نے اس قانون کے خلاف اسمبلی میں تجویز پاس کی ہے،تاہم قانونی ماہرین کا خیال ہے کہ اس تجویز سے سی اے اے کے آئینی ہونے پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے کیونکہ شہریت کا موضوع آئین کی مرکزی فہرست میں آتا ہے۔