شہریت قانون کے خلاف بنگال اسمبلی میں بھی تجویزمنظور
نئی دہلی،27/جنوری (ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) ملک بھر میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری مظاہروں کے درمیان مغربی بنگال حکومت نے سی اے اے کے خلاف اسمبلی میں تجویز پیش کی۔ شہریت قانون کے خلاف اسمبلی میں قرارداد منظور کرنے والا مغربی بنگال ملک کی چوتھی ریاست بن گئی ہے۔ اس سے پہلے کیرل، پنجاب اور راجستھان میں اس قانون کے خلاف تجویزلائی جاچکی ہے۔اس سے پہلے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے اپوزیشن سی پی ایم اور کانگریس سے سیاسی اختلافات کو درکنار کرتے ہوئے مرکز میں بی جے پی حکومت کے خلاف مل کر لڑنے کی اپیل کی۔ممتا بنرجی نے تجویز پراسمبلی میں اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ این پی آر، این آرپی اور سی اے اے آپس میں جڑے ہوئے ہیں اور نیا شہریت قانون عوام مخالف ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ قانون کو فوری واپس لیا جاناچاہیے۔ممتابنرجی نے کہاہے کہ سی اے اے عوام مخالف ہے، آئین مخالف ہے۔ہم چاہتے ہیں کہ اس قانون کوفوری طورپرواپس لیا جائے۔انہوں نے کہاہے کہ کانگریس اور لیفٹ فرنٹ کو ان کی حکومت کے خلاف افواہ پھیلانا بند کرناچاہیے۔وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنے اختلافات کو بھلا کر ملک کو بچانے کے لیے مل کر جدوجہد کریں۔ وزیر اعظم نریندرمودی سے اپنی ملاقات پر کانگریس اور سی پی ایم کی تنقید کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاہے کہ بہن مودی ایک ہی سکے کے دوپہلو ہیں، والا نعرہ اپوزیشن جماعتوں پر ہی بھاری پڑے گا۔ٹی ایم سی کی سربراہ نے کہاہے کہ ہماری حکومت میں دہلی میں این پی آر کی میٹنگ میں شامل نہیں ہونے کی ہمت ہے اور اگر بی جے پی چاہے تو میری حکومت کو برخاست کر سکتی ہے۔وزیراعلیٰ کے جواب کے بعد ایوان نے قرارداد منظور کی۔