بھٹکل میں ویلفئیر پارٹی آف انڈیا کے ریاستی صدر طاہر حسین کی پریس کانفرنس :ملکی معیشت کی حالت ابتر ، گول مول بیانات میں مگن رہنماؤں پر سخت تنقید
بھٹکل:یکم اکتوبر (ایس اؤ نیوز) ملکی معیشت کگار پر ہے ، ملک کی معاشی شرح نمو (جی ڈی پی ) پچھلے کئی برسوں میں سب سے کم یعنی 5فی صد ہے، سرمایہ دار،صنعت کار آگے بڑھنے کے بجائے پیچھے چل رہےہیں، فیکٹریوں کی شاخیں بند کرنےکے علاوہ مزدوروں اور عملے کو برخاست کررہے ہیں، سب شعبہ جات پریشان حال ہیں اور یہ سب کچھ 2016میں کئے گئے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی جیسے سیاہ فیصلوں کا نتیجہ ہے۔ ان باتوں کا اظہار ویلفئیر پارٹی آف انڈیا کے ریاستی صدر ایڈوکیٹ طاہر حسین نے کیا۔
بھٹکل ویلفئیر ہال میں منعقدہ پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہاکہ سعودی عربیہ کے تیل کمپنیوں پر ڈرون حملوں کے بعد ملک کے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا اور ملک کی معاشی حالت گہری کھائی میں گرے گی۔
اپنے ریاست گیر دورے کا مقصد بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں آئے سیلاب سے جو جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں ، عوام کی حالت ابتر ہے، کئی خاندانوں نے سرکاری راحت سینٹروں میں پناہ لے رکھی ہے، جہاں کوئی بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں، سیلاب متاثرین کی ابتری کے متعلق انہوں نے بتایا کہ بیلگام کے ایک سرکاری گنجی کیندر میں ہی عبداللہ نامی چار سالہ بچہ ہلاک ہوتاہے تو سمجھ لیجئے کہ وہاں کی حالت کیسی ہے۔ ایسے میں مرکزی و ریاستی حکومتیں ظاہری ہوائی سروے ، معائنہ میں ہی دن گزار رہے ہیں،سیلاب متاثرین کو ابھی تک ایک پیسہ نہ ملنے پر حکومتوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہوں نے ریاستی حکومت پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ یڈی یورپا حکومت اشتہار بازی میں کروڑوں روپیہ خرچ کررہی ہے، کم از کم وہی رقم ان لوگوں کی امداد پر خرچ ہوتو عوام کو راحت مل سکتی ہے۔
انہوں نے بی جےپی کی مرکزی و ریاستی حکومتوں پر مزید نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ مختلف منصوبہ جات کے لئے مختص رکھی گئی رقم کو دیگر کاموں کے لئے استعمال کرنے کے لئے متعلقہ محکمہ جات پر دباؤ ڈالا جارہاہے ، جو افسران نہیں مان رہے ہیں ان کے تبادلے کئے جارہےہیں،آئی اے ایس افسر روہنی سندھوری کا تبادلہ اور ششی کانت سینتھل کا استعفیٰ اس کی واضح مثال ہے، انہوں نے اسے جمہوریت کا گلہ گھونٹ کر قتل کرنے سے تعبیر دی۔
ویلفئیر پارٹی کے ریاستی صدر نے ریاستی وزیر کے ایس ایشورپا کے حالیہ اشتعال انگیزتفریقانہ بیان ’ بی جےپی کو مسلمان ووٹ نہیں دیتے ہیں تو پاکستان چلے جائیں ‘ کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے غیر دستوری اور غیر جمہوری قرار دیا اور اُنہیں عوام سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔
مرکزی حکومت کی پہلی میعاد میں آسام میں جاری کئے گئے بنگلہ دیشی دراندازوں کے بہانے لاکھوں لوگو ں کو بے گھر کئے جانے والی رپورٹ کو مکمل کئے بغیر پورے ملک میں جاری کرنےکی مرکزی حکومت کے فیصلے کی طاہر حسین نےسخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اس سے ملک میں خوف کا ماحول پیدا ہورہاہے۔ امت شاہ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اگلے 50برسوں تک بی جےپی حکومت کرے گی ، اسی کے پیش نظر ملک بھر میں مختلف پارٹیوں کے لیڈروں کو عہدوں اور رقم کا لالچ دے کر پارٹی میں شامل ہونے کی دعوت دی جارہی ہے، جو نہیں مان رہے ہیں انہیں جھوٹے کیسوں میں پھنسا کر جیل بھیجنے کا خوف پیدا کرتے ہوئے جمہوریت کا قتل کیا جارہاہے۔ انہوں نے مرکزی وریاستی حکومتوں سےمطالبہ کیا کہ وہ گرتی ہوئی ملکی معیشت کی بدحالی کے متعلق غورو فکر کریں، دہشت گردی سے زیادہ ماب لنچنگ ، خواتین کی عصمت دری ، اور جعلی انکاؤنٹر پر توجہ دیں ، ملک کے اکثر شعبہ جات بدحالی کا شکار ہیں ایسے میں امریکہ میں ہاؤڑی مودی نامی پروگرام میں بھارت میں سب ٹھیک ٹھاک ہونے کا بیان دینا سوائے ایک مذاق کے کچھ نہیں ہونےکی بات کہی۔ پریس کانفرنس میں اترکنڑا ضلع کےصدر عبدالجبار اسدی ، جنرل سکریٹری شوکت خطیب، ایگزیکٹیو ممبر محمد یونس رکن الدین وغیرہ موجود تھے۔