کرناٹک میں کورونا ویکسین دینے کی مہم تقریباً ناکام، ایک ہفتے میں محض 56فیصد ہیلتھ ورکروں نے ٹیکہ لگوایا۔ مضر اثرات کا خوف بڑھنے لگا
بنگلورو،24؍جنوری(ایس او نیوز) ریاست میں کورونا وائرس سے بچنے ویکسی نیشن کے لئے مہم جس جوش وخروش کے ساتھ شروع کی گئی وہ دن بدن کم ہو تی جا رہی ہے اور لوگوں نے اس پر توجہ دینا شاید چھوڑ دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہیلتھ کارکنوں میں بھی اس ویکسین کی طرف توجہ دینا کم کردیا ہے۔ اس کے نتیجے میں گزشتہ چار پانچ دنوں سے ویکسین لینے کے لئے حکو مت کی طرف سے جو نشانہ طے کیا گیا ہے اس کے مقابل صرف 50فیصد کے آس پاس ہیلتھ کارکن ہی ویکسین لینے کے لئے آگے آرہے ہیں۔ ویکسین دینے کی مہم شروع ہونے کے ایک ہفتہ کے بعد جو جائزہ لیا گیا ہے اس کی بنیاد پر یہ سامنے آیا ہے کہ ویکسین دینے کی مہم شاید آنے والے دنوں میں ناکامی کی طرف بڑھ سکتی ہے۔ یہ صورتحال صرف کرناٹک کی حد تک نہیں بلکہ ملک کی بیشتر ریاستوں میں ویکسین دینے کی مہم کے سست پڑجانے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
حالانکہ کرناٹک کے بارے میں یہ کہا جا رہا ہے کہ ملک میں سب سے زیادہ یہاں ہیلتھ ورکر کورونا ویکسین لے رہے ہیں۔ اگرایک ہفتے کے دوران کرناٹک کی صورتحال میں اس قدر تبدیلی آسکتی ہے تو ملک کی دیگر ریاستیں جہاں ویکسین کا کام کافی سست روی سے جاری ہے، وہاں حالات کیا ہو سکتے ہیں۔ اس کا اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔ کرناٹک میں ویکسین دینے کے لئے 3944مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ ان مراکز میں گزشتہ سات دنوں کے دوران 318311لوگوں کو ویکسین دینے کے لئے نشانہ طے کیا گیا تھا، لیکن ان میں سے صرف 177022نے ویکسین لیا، اس کا اوسط56فیصد کے آس پاس ہے۔محکمہ صحت کو امیدتھی کہ بنگلورو میں ویکسین دینے کی مہم کامیاب ہو گی، لیکن راجدھانی میں اس ویکسین کے متعلق ہیلتھ ورکروں کی طرف سے کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ اس ویکسین سے ہونے والے مضر اثرات کے خوف سے اکثر ہیلتھ ورکرو ں نے ویکسین نہ لگانے کافیصلہ کر کے ان کو ویکسین دینے کے لئے طے شدہ تاریخ پر ویکسین نہیں لیا۔ بنگلورو میں 1.45لاکھ ہیلتھ ورکرس کو ویکسین دینے کا نشانے طے کیا گیا تھا، ان میں سے صرف33772لوگوں نے ہی ویکسین لیا ہے۔ ایسے مرحلہ میں جبکہ ویکسین دینے کے دوسرے مرحلہ کی شروعات کی بات کی جارہی ہے، پہلے مرحلہ کے ہی ناکام ہوجانے کا خوف حکومت کے لئے پریشانی کا سبب بنا ہو ا ہے۔