کیرالہ وائناڈ حادثہ:288سے زائد ہلاک،200 افراد کے ملبے میں پھنسے ہونے کا خدشہ

Source: S.O. News Service | Published on 1st August 2024, 5:52 PM | ملکی خبریں |

وائناڈ، یکم اگست (ایس   او نیوز /ایجنسی) ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق وائناڈ، کیرالہ  میں لینڈ سلائیڈنگ (مٹی کےتودے گرنے) کے سبب اب تک288 سے زائد افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق راحت رسانی کا کام جاری ہے اس لئے مہلوکین کی  تعداد بڑھنے کے خدشات ہیں۔ اب بھی 200 سے زائد افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ بچائے گئے افراد کو عارضی کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی ٹائمزآف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق وائناڈ میں لینڈ سلائیڈنگ (مٹی کے تودے  گرنے )کے سبب مہلوکین کی تعداد 288 ہو گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اب تک177 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 200 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ راحت رسانی کا کام جاری ہے اس لئے مہلوکین کی تعداد بڑے کے امکانات ہیں۔ 

اس ضمن میں کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنیارائے وجئے ین نے کہا ہے کہ ’’حادثے کے نتیجے میں اب بھی کئی افراد گمشدہ ہیں۔ ہم نے اب تک بہت سی لاشیں بازیافت کی ہیں۔ راحت رسانی کے اہلکاروں نےدریائے چالیار سے بہت سی لاشیں برآمد کی ہیں۔ تاہم، جسم کے اعضا بھی برآمد کئے گئے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ راحت رسانی کا کام کم وقت میں مکمل نہیں کیا جا سکتا۔اب تک وائناڈ میں12 وزراء پہنچ چکے ہیں۔

آل پارٹی میٹنگ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔‘‘ اس درمیان کانگریس کے لیڈر اور وائناڈ کے سابق رکن پارلیمان راہل گاندھی اور ان کی بہن پرینکا گاندھی نے بھی جائے حادثہ کا اور میپدی کے کمیونٹی ہیلتھ سینٹر کا دورہ کیا ہے۔کیرالا کے وزیراعلیٰ نے مزید کہا ہے کہ دریا میں گمشدہ افراد کی لاشوں کو بازیافت کرنے کیلئے ریسکیو آپریشن جاری رہے گا۔ بچائے گئے متاثرین کو عارضی کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ جتنی جلدی ممکن ہو سکے بحالی کا کام جاری رہے گا۔

میری میڈیا سے یہ درخواست ہے کہ وہ لوگوں سے ملاقات نہ کریں اور کیمپوں کے اندرشوٹنگ بھی نہ کریں۔ آپ متاثرین سے کیمپ کے باہر بھی ملاقات کر سکتے ہیں۔ متاثرین کی پرائیوسی کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ فی الحال ہمارے لئے سب سے زیادہ ضروری ہے کہ ہم متاثرین کو نفسیاتی مدد فراہم کریں۔ اس حادثے کے نتیجے میں انسانوں کے علاوہ کئی جانوروں کی جانیں گئی ہیں۔ ہمیں درست طریقے سے ان کی تدفین کرنی ہے۔4 وزراء کی کمیٹی ان سرگرمیوں کے بارے میں گفتگو کرے گی۔ جن افراد کے سرٹیفکیٹ گم ہو گئے ہیں حکومت انہیں دوبارہ سرٹیفکیٹ فراہم کرے گی۔

 

ایک نظر اس پر بھی

پولنگ مراکز اور ووٹروں کے معاملے پر سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے وضاحت طلب کی

سپریم کورٹ نے پیر کے روز الیکشن کمیشن سے ایک مفاد عامہ عرضی پر جواب طلب کیا، جس میں ہر پولنگ مرکز پر ووٹروں کی زیادہ سے زیادہ تعداد 1200 سے بڑھا کر 1500 کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔ عدالت نے معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے وضاحت طلب کی۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ ...

کسانوں کا ’پارلیمنٹ گھیراؤ‘ پر اصرار، بیریکیڈنگ توڑ کر پیش قدمی، آر اے ایف نے دیا جواب

کسان اپنے مطالبات کے تحت ’پارلیمنٹ گھیراؤ‘ کے ارادے پر قائم ہیں اور آج غیر معمولی عزم کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ سخت حفاظتی انتظامات، بھاری بیریکیڈنگ اور دیگر رکاوٹوں کے باوجود مظاہرین نے نوئیڈا کے ’دلت پریرنا استھل‘ پر لگائے گئے بیریکیڈس کو توڑتے ہوئے دہلی کی طرف پیش قدمی کی۔ ...

’سنبھل‘ اور ’اڈانی‘ کے معاملے پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ، دونوں ایوانوں کی کارروائی دن بھر معطل

پارلیمنٹ میں آج ایک بار پھر سنبھل تشدد اور اڈانی معاملے سمیت دیگر اہم موضوعات پر بحث کرانے کا مطالبہ زور و شور سے کیا گیا۔ کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے ان معاملات پر جواب طلبی کی، لیکن حکومت کی طرف سے ان مطالبات کو تسلیم نہیں کیا گیا۔ نتیجتاً اپوزیشن اراکین نے لوک سبھا ...

کاٹنے اور تقسیم کرنے کا کام صرف بی جے پی کرتی ہے: ملکارجن کھرگے

کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے اتوار کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو درگاہ کے نیچے شیولنگ کی موجودگی سے متعلق تنازعہ پر آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ یہ سب کی حفاظت کی بات کرتی ہے لیکن سچ یہ ہے کہ بی جے پی اور اس کا نظریہ نہ صرف کاٹنے بلکہ بانٹنے کا بھی کام کرتا ہے۔

ملک میں کسی بھی وقت خانہ جنگی ہو سکتی ہے، میں خوفزدہ ہوں: سماجوادی رکن اسمبلی جے کشن ساہو کا بیان

غازی پور ضلع میں اتوار کے روز ضلع پنچایت ہال میں آئین بیداری پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جس میں سماج وادی پارٹی کے رہنما، ارکان اسمبلی اور ارکان پارلیمنٹ نے شرکت کی۔ اس پروگرام میں غازی پور کے صدر اسمبلی کے سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی جے کشن ساہو نے بھی شرکت کی اور اسٹیج سے ...

دسمبر کے آغاز کے ساتھ دہلی کی ہوا صاف، ایک ماہ بعد اے کیو آئی 300 سے نیچے پہنچا

دہلی کے باشندوں کے لیے فضائی آلودگی کے حوالے سے کچھ راحت کی خبر سامنے آئی ہے۔ 32 دنوں کے طویل انتظار کے بعد یکم دسمبر کو پہلی بار دہلی کی ہوا 'انتہائی خراب' سے کم ہو کر 'خراب' اے کیو آئی زمرے میں آئی ہے۔ 29 اکتوبر کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 300 سے نیچے ...