وقف بورڈ کا چیئر مین وقف کا محافظ ہوتاہے مالک نہیں، مسجد کے لئے جو جگہ وقف ہوجائے وہ ہمیشہ مسجد ہی رہتی ہے۔مولانا سید ارشدمدنی

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 16th October 2019, 7:06 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی 16/اکتوبر (ایس او نیوز/راست) سپریم کورٹ میں آج جو کچھ ہوا اس پر اپنے ردعمل کااظہارکرتے ہوئے جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا سید ارشدمدنی نے کہا کہ  بابری مسجدکے سلسلہ مسلمانان ہند کا موقف وہی ہے جس کا اظہار جمعیۃعلماء ہندکی طرف سے باربارکیا جاچکاہے یعنی جو جگہ مسجد کے لئے وقف کردی جائے وہ ہمیشہ مسجد ہی رہتی ہے، اس کی حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں کی جاسکتی، اس لئے نہ تو مسلمان دست بردارہوسکتاہے اور نہ ہی کسی دوسری جگہ منتقل کیا جاسکتاہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کا یہ نقطہ نظر پوری طرح تاریخی حقائق وشواہد پر مبنی ہے کہ بابری مسجد کسی مندرکو منہدم کرکے یا کسی مندرکی جگہ پر تعمیر نہیں کی گئی ہے، انہوں نے وضاحت کی کہ مسجد وقف علی اللہ ہوتی ہے، اور واقف کو بھی وقف کے بعد یہ اختیارنہیں رہ جاتا کہ وہ مسجد کی زمین واپس لے  اور وقف بورڈ کا صدریا چیئر مین صرف اس کا منتظم اور کیر ٹیکر ہوتاہے،مالک نہیں، یہ تولیت کا مقدمہ نہیں ہے بلکہ ملکیت کے حق کا مقدمہ ہے جس کا فیصلہ اب سپریم کورٹ کو کرنا ہے، مولانا مدنی نے کہا کہ ہر طرح کی مصالحت کی کوشش کے ناکام ہونے کہ بعدہی عدالت میں حتمی بحث شروع ہوئی تھی، مگر اب آخری لمحوں میں یہ جو کچھ ہوا اس پر صرف افسوس کا اظہارہی کیا جاسکتاہے، یہ مسلمانوں کونفسیاتی اور اخلاقی طورپر پست ہمت کرنے کی ایک دانستہ کوشش بھی ہوسکتی ہے انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس معاملہ میں ابتداہی سے حق اور انصاف کی جگہ طاقت اور زبردستی کا ہی مظاہرہ ہوتاآیا ہے، مسجد کے اندررات کے اندھیرے میں جبراًمورتیاں رکھی گئیں، مسلمانوں نے انصاف طلب کیا تو نماز پر پابندی عائد کرکے مسجدمیں تالالگادیاگیا، اس کے بعد ایک مقامی عدالت کے فیصلہ کی آڑ میں تالاکھول تودیا گیا مگر مسلمانوں کو مسجد میں داخل ہونے کا حق نہیں دیا گیا اور بالآخر 6 /دسمبر 1992کو تو آئین وقانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے اسے  شہید بھی کردیا گیا۔

 انہوں نے کہا کہ ملک کے دستورمیں ہمیں جو اختیارات دیئے ہیں ان کا سہارالیکر ہم انصاف کی جنگ قانونی سطح پر لڑتے آئے ہیں اور ضرورت پڑنے پر آئندہ بھی لڑیں گے انہوں نے آگے کہاکہ مسلمان ملک کے آئین قانون اورعدلیہ پر مکمل یقین رکھتے ہیں ان کا پوری طرح احترام کرتے ہیں چنانچہ وہ اس معاملہ میں عدالت کے فیصلہ کے منتظرہیں۔ انہوں نے ایک بارپھر وضاحت کی کہ کسی وقف بورڈ یا اس کے صدرکو اس بات کا حق حاصل نہیں ہے کہ وہ وقف شدہ آراضی کسی کو فروخت کرے یا تحفہ میں دے کیونکہ وہ صرف وقف کا نگراں اورمحافظ ہوتاہے، دوسرے وقف بورڈ کی حیثیت سرکاری ہوتی ہے، کل کو سرکاراگرچاہئے تو وقف بورڈ کو تحلیل یا ختم کرسکتی ہے تو کیا اس سے وقف اور وقف آراضی کی بھی حیثیت ختم ہوجائے گی؟ نہیں بالکل نہیں وقف آراضی کی حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں آسکتی اور نہ ہی وقف کے تعلق سے شریعت کے حکم میں کوئی ترمیم ہوسکتی ہے۔

مولانا مدنی نے آخرمیں اپنے وکلاء کی ٹیم اور خاص طورپر ڈاکٹر راجیودھون، ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اعجاز مقبول کی خدمات کا اعتراف کیا اور ان  کا اس بات کیلئے ایک بارپھرشکریہ اداکیا کہ انہوں نے نہ صرف مسجد کے حق میں ایک مؤثر بحث کی بلکہ عدالت کے سامنے تمام ثبوت وشواہد بھی بہتر اندازمیں رکھے اور مخالف فریق کے وکلاء کی بحث کا معقول جواب بھی دیئے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔