وقف بورڈ کے امور میں ریاستی حکومت کی راست مداخلت، ضلع وقف مشاورتی کمیٹیوں کیلئے ڈپٹی کمشنر س چیرمین مقرر
بنگلورو،21؍دسمبر (ایس او نیوز؍رضوان اللہ خان) ریاستی حکومت نے کرناٹک کے وقف امور میں راست مداخلت کرتے ہوئے وقف بورڈ کو یہ ہدایت دی ہے کہ تمام اضلاع کی وقف مشاورتی کمیٹی کے لئے اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو فوری طور پر چیرمین مقرر کردیا جائے۔ 10؍دسمبر کو اس سلسلے میں محکمہ اقلیتی بہبود کی طرف سے جاری ایک حکمنامے میں وقف بورڈ کو وقف ایکٹ1995کی دفعہ 97کے تحت یہ ہدایت دی ہے کہ تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو ضلع وقف مشاورتی کمیٹیوں کا چیرمین مقرر کیا جائے اور فی الوقت وقف بورڈ کی طرف سے جن افراد کو چیرمین بنایا گیا ہے اس اقدام کے ساتھ وہ از خود وقف مشاورتی کمیٹیوں کے نائب چیرمین کہلائیں گے۔ ریاستی حکومت کی طرف سے جاری حکمنامے میں کہاگیا ہے کہ اوقافی املاک کے تحفظ، غیر قانونی قبضہ جات کے خاتمے اور وقف سروے کی جلد از جلد تکمیل کے لئے ڈپٹی کمشنروں کا وقف مشاروتی کمیٹیوں کے لئے چیرمین مقرر کرنا ضروری ہے جب کہ وقف کے ماہرین کا یہ استدلال ہے کہ اس حکم کے ذریعہ ریاستی حکومت وقف بورڈ کے امور میں بے جا مداخلت کررہی ہے۔ وقف بورڈ جو کہ مرکزی وقف ایکٹ کے تحت ایک خود مختار ادارہ ہے اس کے روز مرہ امور میں حکومت کو راست مداخلت کا اختیار بالکل نہیں ہے۔ ہفتہ کے روز ریاستی وقف بورڈ کی میٹنگ میں بھی حکومت کی طرف سے جاری یہ فرمان زیر بحث آیا۔ بتایاجاتا ہے کہ اس معاملے میں وقف بورڈ نے محکمہئ اقلیتی بہبود کے سکریٹری منی ونن سے رجوع کرکے اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو وقف کمیٹیوں کا چیرمین مقرر کرنے کے فیصلے پر وضاحت طلب کرنے اور حکومت کے اس اقدام کو وقف بورڈ کے امور میں مداخلت قرار دیتے ہوئے بورڈ کے فیصلے سے انہیں آگاہ کرنے کا ارادہ کیا ہے۔ ریاستی وقف بورڈ کے چیرمین شافع سعدی نے جہاں حکومت کے اس فیصلے پر تنقید کرنے سے گریز کیا وہیں اس معاملے میں انہوں نے وزیر قانون جے سی مادھو سوامی اور وزیر اوقاف ششی کلاجولے سے رجوع کرنے کا یقین دلاتے ہوئے کہاکہ حکومت نے کس نقطہئ نظر سے یہ حکم جاری کیا ہے اس سلسلے میں محکمہ کے سکریٹری سے بات چیت کے بعد بورڈ اپنا اگلا لائحہ عمل طے کرے گا۔