لوک سبھا انتخابات؛ آخری مراحل کے انتخابات جاری؛ 918 اُمیدواروں کی قسمت داو پر؛ ای وی ایم میں خرابی کی شکایتیں؛ بنگال میں دو کاروں پر حملہ
نئی دہلی 19/مئی (ایس او نیوز/ایجنسی) لوک سبھا انتخابات کے ساتویں اور آخری مرحلہ کے لئے اتوار کی صبح 7 بجے سے ووٹنگ جاری ہے۔جس میں 918 امیدواروں کی قسمت دائو پر لگی ہوئی ہے۔آج جاری انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی کا حلقہ انتخاب وارانسی بھی شامل ہے۔
ساتویں اور آخری مرحلے میں 10 کروڑ ایک لاکھ 75 ہزار ووٹر 918 امیدواروں کی انتخابی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ ان میں وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر روی شنکر پرساد، محترمہ ہرسمرت کور بادل، ہردیپ پوری، منوج سنہا، شتروگھن سنہا، انوراگ ٹھاکر، پون بنسل، کرن کھیر، میسا بھارتی، سنی دیول، شیبو شورین، آر کے سنگھ، سی پی آئی لیڈر اتل کمار انجان، مہندر ناتھ پانڈے اور انپريا پٹیل سمیت کئی اہم لیڈران شامل ہیں۔
بنارس سیٹ پر مودی کا مقابلہ کانگریس کے اجے رائے اور سماجوادی پارٹی کی شالنی یادو سے ہے۔ بہار کی پاٹلی پتر سیٹ پر مرکزی وزیر روی شنکر پرساد اور کانگریس کے شتروگھن سنہا کے درمیان مقابلہ ہے جس پر لوگوں کی نظر یں ٹکی ہوئی ہيں۔ سابق لوک سبھا اسپیکر اور کانگریس امیدوار میرا کمار کا بی جے پی کے چھیدي پاسوان سے مقابلہ ہے۔
وہیں، بکسر سیٹ سے اشونی چوبے اور آر جے ڈی کی میسا بھارتی پاٹلی پتر سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔ مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری پنجاب کی امرتسر سیٹ، منوج سنہا اتر پردیش کی غازی پور اور انوپریا پٹیل بطور اپنا دل امیدوار مرزا پور سیٹ سے میدان ہیں ہیں۔
ادھر، پنجاب کے گرداس پور سے اداکار سنی دیول بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں ہیں۔ ان کا مقابلہ کانگریس کے سنیل جاکھڑ سے ہے۔ اداکار روی کشن گورکھ پور سے اور کرن کھیر چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے ٹکٹ پر میدان میں ہیں۔ جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے صدر شیبو سورین دُمکا سے چناؤ لڑ رہے ہیں۔
ہماچل پردیش میں کئی مقامات پرای وی ایم خراب، پولنگ میں تاخیر
ہماچل پردیش میں کئی مقامات پر ای وی ایم میں خرابی کی وجہ سے کافی وقت تک پولنگ شروع نہیں ہو پائی تھی۔ شملہ میں جبل کے ڈھاڈی گنسہ پولنگ مرکز میں اس وقت تنازعہ کھڑا ہو گیا جب کچھ لوگ ووٹرز سلپ لے کر ووٹ دینے پہنچے تھے۔ ڈیوٹی پر عملے نے انہیں ووٹ ڈالنے سے روک دیا. ووٹروں نے نامکمل معلومات دینے کا الزام لگایا۔ دوسری طرف منڈی، کلو اور شملہ میں کئی جگہ ای وی ایم مشینوں کے خراب ہونے کی خبریں ملی ہیں۔ ضلع کلو میں نصف درجن پولنگ بوتھوں پر ای وی ایم خراب ہونے کی شکایتیں موصول ہوئی ہیں جبکہ صبح ساڑھے چھ بجے سے لوگ لائنوں میں کھڑے تھے۔
منڈی ضلع کے ناچن اسمبلی کے چیک بوتھ اور كھترواڈي بوتھ میں بھی ای وی ایم مشینیں خراب ہونےکی باتیں سامنےآئی۔ شملہ پارلیمانی حلقہ میں دارالحکومت کے مضافاتی علاقے سنجولي کے بوتھ نمبر 83 میں بھی ای وی ایم خرابی کی وجہ سے ووٹنگ دیر سے شروع ہوئی۔ لوگوں کولائنوں میں کھڑے ہو کر انتظار کرنا پڑا.
ریاست میں چار سیٹوں منڈی، شملہ، كانگڑا اور ہمیر پور پر ووٹنگ جاری ہے. ان لوک سبھا حلقوں میں کانگریس اور بی جے پی کے درمیان براہ راست مقابلہ ہے۔
نتیش کے آبائی شہر میں ای وی ایم خرد برد:
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ضلع نالندا کے چندورا گاؤں میں دیہاتیوں نے پولنگ کا یہ کہہ کر بائیکاٹ کر دیا کہ روڈ نہیں تو ووٹ نہیں دیں گے۔ بتایا گیاہے کہ علاقہ میں روڈ تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے ووٹرس ناراض ہیں۔ ناراض ووٹروں نے بوتھ نمبر 299 میں ای وی ایم میں توڑ پھوڑ کرنے کی بھی بات سامنے آئی ہے۔ اس کے علاوہ دیولپمنٹ آفیسر کی کار میں توڑ پھوڑ کرنے کی بھی خبر ہے۔
بنگال میں بی جےپی کی کار پر حملہ:
مغربی بنگال میں پولنگ کے دوران بی جےپی کی دو کاروں پر حملہ کئے جانے کی خبر ٹائمز آف انڈیا نے دی ہے۔ اس تعلق سے نیوز ایجنسی اے این آئی نے ٹویٹ کرتے ہوئے جادھوپور حلقہ کے بی جےپی اُمیدوار انوپم ہزارے کا بیان پوسٹ کیا ہے جس میں انوپم نے ترنمول کانگریس پر الزام لگایاہے کہ اُن کے غنڈوں نے بی جے پی منڈل صدر اور ان کی کار کے ڈرائیور پر حملہ کرتے ہوئے کار میں توڑ پھوڑ مچائی ہے ۔ اس اُمیدوار نے اس بات کا بھی الزام لگایاہے کہ 52 پولنگ بوتھوں پر ترنمول کانگریس کے غندے ووٹروں کو بی جےپی کے حق میں ووٹ ڈالنے نہیں دے رہے ہیں۔