بنگلورو: ووٹر لسٹوں سے نام حذف کرنے کی کوشش ایک بار پھربے نقاب، شیواجی نگر حلقہ سے9000 اقلیتی ووٹروں کے نام نکالنے کیلئے نوٹس قابل اعتراض: رضوان ارشد
بنگلورو،31؍جنوری(ایس او نیوز)ووٹر لسٹوں سے نام حذ ف کرنے کا ایک نیا معاملہ سامنے آیا ہے اور اس بار ایک بار پھر شیواجی نگر اسمبلی حلقہ کے ان محلوں سے ووٹروں کے نام حذف کرنے کیلئے نوٹس جاری کی گئی ہیں جو کثیر مسلم آبادی پر مشتمل ہیں -
اس سلسلہ میں پیر کے روز شیواجی نگر کے رکن اسمبلی رضوان ارشد نے چیف الیکٹورل آفیسر منوج کمار مینا سے ملاقات کر کے حکام کی طرف سے کی گئی اس حرکت پر اعتراض درج کیا اور اس معاملہ میں فوری کارروائی کی مانگ کی- کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے کارگزار صدر رام لنگا ریڈی، سابق رکن پارلیمان وی ایس اگرپا اور دیگر کے ہمراہ سی ای او سے ملاقات کے بعد اخباری نمائند وں سے بات کرتے ہوئے رضوان ارشد نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے ووٹرلسٹوں پر نظر ثانی کی مہم ایک ماہ کی مدت کیلئے چلائی گئی اور اس کے بعد 5جنوری 2023کو قطعی ووٹر لسٹ جاری کر دی گئی- اس فہرست کے جاری ہونے کے بعد دوبارہ شیواجی نگر اسمبلی حلقہ کے وارڈ نمبر93،92/اور 62میں ووٹروں کے نام حذف کرنے کیلئے 9ہزار ووٹرس کو نوٹس جاری کئے گئے ہیں اور کہا گیا ہے کہ وہ اپنے پتے پر موجود نہیں ہیں اور منتقل ہو چکے ہیں -
رضوان ارشد نے کہا کہ جب ان نوٹسوں کی اطلاع ملی اور جانچ کی گئی تو یہ پایا گیا کہ ان میں سے اکثر ووٹرس اپنے مکانوں میں اب بھی ہیں اس کے باوجود ان کو نوٹس جاری کر کے کہا گیا ہے کہ وہ منتقل ہو چکے ہیں - انہوں نے کہا کہ انتخابات میں راست مقابلہ سے خوفزدہ بی جے پی کی طر ف سے اقلیتی ووٹروں کے ناموں کو حذف کر نے کا ایک نیا طریقہ اپنایا گیا ہے اسے ہرگز کامیاب ہونے نہیں دیا جائے گا- انہوں نے کہا کہ شیواجی نگر میں جن ووٹروں کو نوٹس ملا ہے ان میں سے چند کی اطلاع کے بعد اس معاملہ کی جانچ کی گئی تو یہ پتہ چلا ہے کہ شیواجی نگر حلقہ میں 9ہزار ووٹروں کے ناموں کو حذف کرنے کی کوشش کی گئی ہے- اب پتہ نہیں اور کن کن حلقوں میں اس طرح کی کوشش کی گئی ہے- انہوں نے کہا کہ جانچ کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ شیواجی نگر علاقے میں کچھ لوگوں نے باضابطہ مسلم اور دیگر اقلیتی طبقات کی کثیر آبادی والے علاقو ں میں گھروں کی نشاندہی کروا کر ان کے نام ووٹروں کی فہرست سے حذف کروانے میں حکام کے ساتھ مل کر کام کیا ہے-
اس پر انہوں نے چیف الیکٹورل آفیسر سے ملاقات کے دوران اعتراض کرتے ہوئے انہیں ایک میمورنڈم دیا ہے - انہوں نے کہا کہ قطعی ووٹر لسٹ جاری ہونے کے بعد حکمران بی جے پی کی طرف سے محض ایک شکایت پر حکام نے بغیر جانچ کے 9000ووٹروں کو نوٹس کس بنیاد پر جاری کی اس کی جانچ کی جانی چاہئے- انہوں نے کہا کہ ووٹروں کی فہرست پر نظر ثانی کے دوران اگر نام حذف کردئیے جاتے تو الگ بات تھی - قطعی ووٹر لسٹ جاری کرنے کے بعد نام ہٹائے جا رہے ہیں یہ کونسا طریقہ ہے- انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن کی طرف سے فوری طور پر ان نوٹسوں کو واپس لے کر نام بحال نہ رکھے گئے تو اس معاملہ میں قانونی روش اختیار کی جائے گی اور اس من مانی کے خلاف عدالت سے رجو ع ہو کر انصاف مانگا جائے گا-