اترکنڑا ضلع کی تقسیم کی آواز ؛بی جےپی کا ایک ناٹک؛ عوامی مطالبات پر پردہ ڈالنے رچا جارہاہے ڈرامہ ؛ سی پی آئی سکریٹری شانتارام نایک کا خیال
کاروار:23؍فروری (ایس اؤ نیوز)ریاست میں جب جب بی جےپی اقتدار سنبھالتی ہے تو اسی وقت اترکنڑا ضلع کی تقسیم کی آواز سنائی دیتی ہے یہ بات سی پی آئی (ایم) ضلعی سکریٹری شانتارام نائک نے کہی، انہوں نے سوال کیا کہ کیوں اور کس لئے بی جے پی کے دورمیں ہی سرسی ضلع کی مانگ اٹھائی جاتی ہے ؟ شانتارام کے مطابق اس کے پیچھے عوامی مطالبات پر پردہ ڈال کر عوام کو غلط رخ پر لے جانا ہے۔
پریس ریلیز جاری کرتےہوئے انہوں نے کہا کہ ضلع کی تقسیم سے ترقی ممکن ہونے کی بات کہنا ایک بہت بڑا دھوکہ ہے۔ ایسی چالوں سے عوام کے لئے مزید بوجھ بڑھنے کے امکانات ہیں نہ کہ کسی طرح کی سہولت ملنے کی توقع ہے۔ انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ ضلع کی تقسیم سے زمینات کے مالکوں اور سرمایہ داروں کو ضلع نگراں کاروزیر بننے میں کافی سہولت ہوگی۔ اسی طرح الگ الگ مقامی اداروں کے لئے الگ الگ افسران کی تقرری سے سرکار کے خزانے پر بھی بوجھ بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ عملے کو ہی تنخواہیں دینے نہیں ہو رہاہےایسے میں مزید عملےکو شریک کریں گے تو سرکار کو مزید نقصان ہوگا۔
شانتارام نے کہاکہ حکومت ضلع کے کسانوں کےمسائل حل نہیں کررہی ہے، فاریسٹ اتی کرم کو سکرم نہیں کیاجارہا ہے، ایسے کئی مسائل کے رہتےہوئے ضلع تقسیم کی بات کرنا سوائے ایک مذاق کے کچھ نہیں ہے ۔ انہوں نے ضلع کی تقسیم کے مطالبات کو بی جےپی کی اندرونی خلفشار اور اپنی حکومت کو بچالینے کی سازش ہونےکا الزام لگایا۔