’ وشوگرو‘ کسے کہاگیا ؟ : عوامی تحریکات کو غلط رخ دینے والے ’آندولن جیوی‘ کون ہیں ؟ معروف کنڑا روزنامہ پرجاوانی کی خصوصی رپورٹ

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 20th February 2021, 10:38 AM | ساحلی خبریں | اسپیشل رپورٹس | ان خبروں کو پڑھنا مت بھولئے | ملکی خبریں |

بھٹکل20؍فروری (ایس اؤ نیوز) ریاست کے مشہور و معروف کنڑا روزنامہ  ’’پرجاوانی ‘‘ میں کالم نگار وائی جی جگدیش نے ہفتہ واری کالم ’پسِ سایہ ‘ (گَتِی بمب)میں  ’’وشوگرو ،ہیلِدّو یاریگے ‘‘ (وشو گرو کسے کہا گیا)کے عنوان  پر  موجودہ کسان تحریک اور کرناٹک میں ریزرویشن کی جدوجہد پرروشنی ڈالی ہے۔ ساحل آن لائن کے قارئین کے لئے اس کاترجمہ یہاں پیش کیا جارہاہے۔

ڈیم کے  دائیں اور  بائیں کناروں پر بسے لوگ پانی کا حصہ مانگ سکتے ہیں لیکن یہ یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ آخری سرے تک  پر موجود لوگوں کو پانی ملے گا  یا  نہیں ۔ ہاں ،ڈیم کے دونوں کنارے  والوں کو پانی کی کوئی قلت نہیں ہوگی۔

 سرکاری دفاتر میں خدمات انجام دینےو الے نچلی سطح  کا  سکیورٹی عملہ ، معاونین ، ڈی ٹی پی آپریٹروغیرہ  کے عہدے کانٹراکٹ پر  دئیے جاچکے ہیں۔ جیسے جیسے خانگیانہ میں اضافہ ہوگا اسی طرح سرکاری ملازمتوں میں کمی ہوگی، جو عہدے خالی ہیں ان پر کوئی تقرری بھی نہیں ہورہی ہے ۔ انہی حالات کے دوران کرناٹک میں ریزویشن کی گونج سنائی دے رہی ہے۔

کرناٹک کی بات کریں تویہاں  بی جےپی کی کوئی بنیاد ہی نہیں تھی ۔ ہبلی عیدگاہ میدان اور چک منگلورو کے بابابڈھن گری جیسے تنازعوں کے سہارے بی جے پی  یہاں اپنے قدم جمانے میں کامیاب ہوئی ہے، گائے ذبیحہ کا معاملہ چھیڑ کر  اور  فرقہ وارانہ نفرت بو کر بی جے پی نے  ساحلی پٹی پراپنی  جڑیں مضبوط کی ہیں۔

اڈوانی کی رتھ یاترا اور  عیدگاہ تنازعہ کو لے کر پرہلاد جوشی  اور  اننت کمار ہیگڈے کی جدوجہد، بابابڈھن گری تنازعہ کو لے کر سی ٹی روی کی جدوجہد، نلین کمار کٹیل کی فرقہ وارانہ سیاست ، یہ سب عوامی تکالیف و پریشانیوں کی خاطر ہونے والی  جدوجہد نہیں ہے۔ دراصل اپنی پریشانیوں کولے کرجدوجہد کرنے والے  عوام کو مذہبی فرقہ وارایت کا نشہ پلا کرغلط رخ پر لےجانے والی جدوجہد تھی۔ یعنی  عوامی جذبات کے سہارےاقتدار حاصل کرنا ہی  آندولن جیوییوں  کی تہذیب ہے۔

ریزرویشن کا مطالبہ کوئی غلط نہیں ہے؛ کروبا، لنگائیت پنچم سالی ، دیوانگ، اوپار ، مادیگا سمیت مزدور طبقات کی  ریزرویشن کے حق کو لےکر کی جانے والی  مانگ  انصاف پر مبنی ہے۔مگر  جب روزگار کے دروازے ایک ایک کرکے  بند کئے  جارہے ہیں تو پھر ریزرویشن کا کیا مطلب  ؟ یہ بالکل ویسا  ہی ہے جیسے  پیاسا،جس  سے پانی مانگ رہاہےاس  کے پاس پانی  ہی نہیں ۔

سیاسی طورپر کافی مضبوط ومستحکم لنگائیت پنچم سالی اور کروبا طبقے اس وقت  ریزرویشن کو لے کر  سڑک پر ہیں۔ بی جے پی کی قیادت والی  سرکار میں جو  وزیر یا  ارکان اسمبلی نہیں ہیں انہی کی لیڈرشپ میں یہ جدوجہد جاری ہے۔ جو حکومت کے حصہ دار ہیں وہ آخر  کس  کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں ؟ ان دونوں طبقات کی سرگرمیوں  نے ایک نئی بحث کی شروعات کی ہے۔ ریاست کی دو اہم سیاسی شخصیات کی طاقت کو جھٹکا دینے کے لئے آر ایس ایس کے پروردہ ،بی جےپی کے کلیدی عہدوں پر فائز چند اہم لیڈران نے ہی ریزرویشن کی تحریکات کا بگل بجائے جانے کی بات کہی جارہی ہے۔

اس جدوجہد کا اصل راز یہ بتایا جارہا ہے کہ لنگائیت  طبقے کے بے تاج بادشاہ کہلانے والے بی ایس یڈیورپا کی شہرت کو ماندکرکے  متبادل قیادت کی موجودگی کااحساس اجاگرکیا جائے۔ایک تجزیہ یہ بھی کیا جارہا ہے کہ یڈیورپا اپنی لیڈر شپ اپنے بیٹے وجئیندرا کو منتقل کرنے والی  ’راج شاہی ‘روایت کے خلاف ریزرویشن کا پانسہ پھینکا گیا ہے۔  یڈیورپا کے ساتھ رہنے والے غیر پنچم سالی لنگائیت لیڈران کے بیانات بھی اسی کی طرف اشارہ کرتےہیں۔

کانگریس پارٹی کے دگج لیڈر سدرامیا پر ان کا اپنا  کروبا طبقہ کافی اعتماد کرتاہے ،ایک بحث یوں بھی جارہی ہے کہ کروبا ریزرویشن کی  جدوجہدکے پس پردہ بی جے پی کی یہی منطق ہے کہ اس کو ووٹ بینک میں منتقل کیاجائے۔  

ریاستی وزیر کے ایس ایشورپا نے بیان دیاہے کہ ’سدرامیا کو یہ فکر ستارہی ہے کہ اگر میرے 60لاکھ کروبا طبقے کے ریزرویشن مطالبے کو منظور کرلیا گیا تو  اگلے انتخابات میں ان کا اپنا طبقہ بی جے پی کو ووٹ دے سکتاہے‘۔اس پر مزید کچھ کہنے کی  ضرورت نہیں  ہے۔

 ریزرویشن تحریکات کی پیش قدمی  کے  دوران  ہی ’وشو گرو‘ کی طرح منہ میاں مٹھو بنے  وزیر اعظم نریندر مودی نے ’آندولن جیوی ‘(تحریک کار) کا لفظ کیا پھینکا کہ کئی تحریکیں  تنازعہ کا شکار ہوگئیں۔ایوانِ بالا (راجیا سبھا ) میں خطاب کرتےہوئے مودی نے یہ کہہ کر مذاق اُڑایا کہ  ’’ملک میں’ آندولن جیوی ‘نامی نئی نسل پیدا ہوئی ہے، ایسے پیشہ ور جہدکار ہر احتجا ج میں نظر آئیں گے۔ ایسے طفیلیوں  یا مفت خوروں کے لئے  احتجاج ایک تہوار کی مانند ہوتاہے‘‘ 

ملک کو اناج دینے والے کسان پچھلے تین مہینوں سے  عمر، سردی ، گرمی ، دھوپ  اور ان سب کے سوا پورا سال گھر میں ہی گھنٹہ مارتے بیٹھنےپر مجبور کرنےو الی وباء کورونا کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئےہیں۔ کسانوں کے مسائل کو حل کرنے  کے ذمہ دار ’چوکیدار‘ نے  ملک کے باشندوں کو صرف ایک لفظ  کے ذریعے کنارے لگانے کی کوشش ، تاریخی ظلم ہے۔     اپنے  معاونین کے طورپر  خیال کرنے والے مودی ابھی تک   ٹرمپ کے حمایتیوں کی   غنڈہ گردی کرنےکے بعد بھی انہیں وشو گروکا نہ طعنہ دیا اور نہ ہی انہیں  ا ن کی سخت مذمت کرتے دیکھاگیا۔

ایک مبینہ ’سازش ‘ رچنے کے مبینہ الزام میں جیل بھیجے گئے تیلگو شاعر ورورراؤ کی تحریر’’جرم ، حاکم بن کر  عوام کو مجرموں کی طرح شکار کرتاہے تو منہ میں زبان رکھتے ہوئے خاموش رہنے والا بھی مجرم ہی ہوتاہے ‘‘ کو یا دکریں تو وہ جرم ہو ہی نہیں سکتا۔

وزیرا عظم جیسے اعلیٰ عہدے پر رہنےو الے ’’ آندولن جیوی ‘‘ کے طورپر کس کو خطاب کیا ہے بحث طلب تو ہے۔لیکن  جب مرکزی حکومت منڈل رپورٹ نافذ کرنے کی تیاری میں تھی تو ’آندولن ‘ کے لئے اعلیٰ ذات والوں کو  کس کی حمایت میں مشتعل کیاگیا تھایہ انہی کو بولنا چاہئے  جو اس وقت ریزرویشن کے لئے عوام کو سڑکو ں پر لائے ہیں۔

بی جےپی کے لیڈران ایل کے اڈوانی اور بی ایس یڈیورپاکی  پوری  زندگی جدوجہد میں گزری ہے،  رام جنم بھومی کے لئے اینٹ، چراغ، پادوکے ایسےدو دہوں تک کتنےہی یاتراؤں کے ذریعے   بی جےپی کو قومی سطح پر بنیاداڈوانی نے ہی  فراہم کی تھی ۔یڈیورپا بھی زندگی بھر  کسانوں کے لئے کئی ایک پیدل یاترائیں کرنے کے بعد  اپنی ڈھلتی عمر میں اقتدارپر فائز ہوئے ہیں۔  

کرناٹک کی بات کریں تویہاں  بی جےپی کی کوئی بنیاد ہی نہیں تھی ۔ ہبلی عیدگاہ میدان اور چک منگلورو کے بابابڈھن گری جیسے تنازعوں کے سہارے بی جے پی  یہاں اپنے قدم جمانے میں کامیاب ہوئی ہے، گائے ذبیحہ کا معاملہ چھیڑ کر  اور  فرقہ وارانہ نفرت بو کر بی جے پی نے  ساحلی پٹی پراپنی  جڑیں مضبوط کی ہیں۔

اڈوانی کی رتھ یاترا اور  عیدگاہ تنازعہ کو لے کر پرہلاد جوشی  اور  اننت کمار ہیگڈے کی جدوجہد، بابابڈھن گری تنازعہ کو لے کر سی ٹی روی کی جدوجہد، نلین کمار کٹیل کی فرقہ وارانہ سیاست ، یہ سب عوامی تکالیف و پریشانیوں کی خاطر ہونے والی  جدوجہد نہیں ہے۔ دراصل اپنی پریشانیوں کولے کرجدوجہد کرنے والے  عوام کو مذہبی فرقہ وارایت کا نشہ پلا کرغلط رخ پر لےجانے والی جدوجہد تھی۔ یعنی  عوامی جذبات کے سہارےاقتدار حاصل کرنا ہی  آندولن جیوییوں  کی تہذیب ہے۔

کانگریس ، بی جے پی ، کمیونسٹ یا پھر کسی پارٹی کی بھی حکومت ہو، یہ سب عوامی جدوجہد کو کبھی برداشت نہیں کرتے ، معاشی بدحالی، بے روزگاری ، زرعی پیداوارکی کوئی قیمت نہیں ، جب روزمرہ کی زندگی جہنم بن جاتی  ہے تو عوام کے دلوں میں جدوجہد کی چنگاری خود بخود سلگتی ہے۔انہی جذبات کو دھرم  اور ذات کا نشہ پلا کر عوام کو مخمور کرکے  غلط رخ پر لے جانا ہر  زمانے کے حکام کے ہتھیار رہے ہیں۔

غالباًمودی سوچ رہےتھے کہ کسانوں کی جدوجہد بس کچھ دنوں  کی بات ہوگی۔ کسی کی پرواہ کئے بغیر عالمی توجہ کا مرکز بنے کسان مضبوط سے مضبوط تر ہوتے گئے تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا  مودی نے ان کا مذاق اڑانے کا راستہ ڈھونڈلیا ہوگا؟

کنڑا کلاسیک شاعر کمار ویاس ’’سبھا پروا‘‘ میں ناردا سے یدھیشٹر کی زبانی کہتاہے کہ ملک کےلئے کھیتی  اور  زراعت بہت ہی اہم ہوتی ہے۔ ملک کےحکمرانوں کو چاہئےکہ وہ کسانوں کےلئے بہتر سہولیات فراہم کریں ، زراعت اورکھیتی کے بغیر ملک کچھ نہیں  ہے۔ اب ملک  گیری کرنےو الے دھرم راجوں کو کون سمجھائے ؟

ایک نظر اس پر بھی

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

اُتر کنڑا میں نریندرا مودی  کا دوسرا دورہ - سرسی میں ہوگا اجلاس - کیا اس بار بھی اننت کمار ہیگڑے پروگرام میں نہیں ہوں گے شریک ؟

لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی امیدوار کی تشہیری مہم کے طور وزیر اعظم نریندرا مودی ریاست کرناٹکا کا دورہ کر رہے ہیں جس کے تحت 28 اپریل کو وہ سرسی آئیں گے ۔ یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم نریندرا مودی نے اسمبلی الیکشن کے موقع پر اتر کنڑا کا دورہ کیا تھا ۔

یہ الیکشن ہے یا مذاق ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آز: ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ایک طرف بی جے پی، این ڈی اے۔۔ جی نہیں وزیر اعظم نریندرمودی "اب کی بار چار سو پار"  کا نعرہ لگا رہے ہیں ۔ وہیں دوسری طرف حزب اختلاف کے مضبوط امیدواروں کا پرچہ نامزدگی رد کرنے کی  خبریں آرہی ہیں ۔ کھجوراؤ میں انڈیا اتحاد کے امیدوار کا پرچہ نامزدگی خارج کیا گیا ۔ اس نے برسراقتدار ...

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

یوپی-بہار میں شدید گرمی کی لہر کی پیش گوئی، کئی ریاستوں میں بارش کا الرٹ

راہملک کی شمالی ریاستوں میں درجہ حرارت ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہا ہے۔ بڑھتی ہوئی گرمی کے باعث لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ تاہم کچھ ریاستوں میں بارش بھی ہو رہی ہے۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے کہا ہے کہ ہمالیائی مغربی بنگال، بہار، اوڈیشہ، آسام، مغربی ...

بی جے پی کی پالیسیوں کی وجہ سے دلت ومسلم ترقی سے محروم: مایاوتی

بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی کی ذات پات ، فرقہ وارانہ و پونجی وادی سوچ اور پالیسیوں کی وجہ سے ملک کے غریب، قبائلی، دلت اور مسلمانوںکی ترقی نہیں ہوسکی۔  مایاوتی نے یہاں سکندرآباد میں گوتم بدھ نگر علاقے کے پارٹی امیدوار راجندر سولنکی اور بلندشہر ...

بھٹکل سمندر میں غرق ہوکرلڑکا جاں بحق؛ دوسرے کی تلاش جاری

بحر عرب میں  غرق ہونے والے دو لوگوں میں ایک لڑکا جاں بحق ہوگیا، البتہ دوسرے نوجوان کی تلاش جاری ہے۔ واردات آج اتوار شام قریب  چھ بجے  شہر سے  دس کلومیٹر دور سوڈی گیدّے کے قریب ہاڈین مُولّی ہیتلو سمندر میں پیش آئی۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

ممبئی میں ڈی آر آئی کی بڑی کارروائی، 10 کروڑ روپئے کا غیر ملکی سونا ضبط، چار گرفتار

ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (ڈی آر آئی) نے ممبئی میں سونے کی اسمگلنگ کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا ہے۔ ایک سرچ آپریشن کے دوران ڈی آر آئی نے 10.48 کروڑ روپئے کا سونا، چاندی، نقدی اور کئی مہنگے سامان ضبط کیے ہیں جبکہ دو افریقی شہریوں کے ساتھ چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

کانگریس کے منشور سے مودی گھبرا گئے ہیں، ذات پر مبنی مردم شماری کو کوئی طاقت نہیں روک سکتی: راہل گاندھی

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے دہلی کے جواہر بھون میں ’ساماجک نیائے سمیلن‘ سے خطاب کیا۔ اس خطاب میں انہوں نے پی ایم مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ خود کو ’دیش بھکت‘ کہتے ہیں وہ 90 فیصد لوگوں کے لیے ’نیائے‘ (انصاف) کو یقینی بنانے والی ذات ...

اجیت پوار اور ان کی اہلیہ کو مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹو بینک گھوٹالہ کیس میں ’کلین چٹ‘ مل گئی

 مہاراشٹر کے ڈپٹی سی ایم اجیت پوار اور ان کی اہلیہ سنیترا کو بڑی راحت ملی ہے۔ اقتصادی جرائم ونگ نے مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹیو بینک گھوٹالے میں ان دونوں کو کلین چٹ دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ان کے بھتیجے روہت پوار سے وابستہ کمپنیوں کو بھی کلین چٹ دے دی گئی ہے۔

ای وی ایم-وی وی پیٹ معاملہ: ’ڈیٹا کتنے دنوں تک محفوظ رکھتے ہیں‘؟ الیکشن کمیشن سے سپریم کورٹ کا سوال

ای وی ایم- وی وی پیٹ معاملے پر سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے مزید وضاحت طلب کی ہے۔ ان وضاحتوں پر عدالت نے الیکشن کمیشن کے عہدیدار سے دوپہر 2 بجے تک جواب دینے کے لیے کہا ہے۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے دریافت کیا کہ مائیکرو کنٹرولر کنٹرول یونٹ میں ہے یا وی وی ...