وشاکھاپٹنم گیس سانحہ: لاشوں کے ساتھ رشتہ داروں کا مظاہرہ، انصاف کا نعرہ ہوا بلند

Source: S.O. News Service | Published on 9th May 2020, 3:36 PM | ملکی خبریں |

حیدرآباد،9؍مئی (ایس او نیوز؍یو این آئی)آندھرا پردیش کے ضلع وشاکھاپٹنم میں ایل جی پالی مرس کمپنی سے گیس کے اخراج کے واقعہ کے خلاف مقامی افراد نے اپنے رشتہ داروں کی لاشوں کے ساتھ شدید احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ اس کمپنی کو یہاں سے منتقل کیا جائے۔ ان دھرنا دینے والوں میں وینکٹاپورم کے افراد کی بڑی تعداد شامل تھی۔ یہ کمپنی اسی علاقہ میں واقع ہے۔ پولیس نے ان احتجاجیوں کو حراست میں لے لیا۔ ان دھرنا دینے والوں نے نعرے بازی کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ان کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ اس موقع پر ہلکی سے کشیدگی دیکھی گئی۔ پولیس کی بڑی تعداد نے وہاں چوکسی اختیار کی۔

مہلوکین کے اہل خانہ نے احتجاجی مظاہرہ کے دوران زور دیتے ہوئے کہا کہ اس کمپنی کو فوری طور پر بند کرنا چاہیے۔ انہوں نے وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی سے خواہش کی کہ وہ ان کے دیہات پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد ان کی دادرسی کرنے والا کوئی بھی نہیں ہے۔ یہ کہتے ہوئے کہ متاثرین کے علاج کے لئے بعض اسپتالوں کی جانب سے رقم طلب کی جا رہی ہے، ان متاثرین نے کہا کہ کمپنی کے ذمہ داروں کو جواب دینا ہوگا۔ ان افراد نے احتجاج میں شدت پیدا کرنے کا بھی انتباہ دیا۔

دوسری طرف وشاکھاپٹنم میں پیش آئے گیس اخراج کے سانحہ کی جانچ اور متاثرین کی مدد کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے اے پی کے اپوزیشن لیڈروتلگودیشم پارٹی کے قومی صدر این چندرا بابونائیڈو نے وزیراعظم مودی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے کہا کہ اس گیس کے اخراج کے واقعہ نے بڑے پیمانہ پر صدمہ سے دوچار کیا ہے۔

نائیڈو نے سائنٹفک ماہرین کی کمیٹی کی تشکیل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ زہریلی گیس کے اخراج کا سبب بننے والے واقعات کی جانچ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی کا یہ دعوی ہے کہ جو گیس خارج ہوئی ہے،وہ اسٹرین گیس تھی تاہم اس معاملہ کی جانچ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے شبہ ظاہر کیا کہ متاثرین کی صحت پر کئی دنوں تک اس کے اثرات تشویش کی بات ہیں۔ انہوں نے فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس گیس کے اخراج سے متاثرین کو مستقل نقصان پہنچ سکتا ہے۔ انہوں نے وشاکھاپٹنم اور اس کے اطراف کے علاقہ میں ہوا کے معیار کی جانچ اوراس پر نظر رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

نائیڈو نے وزیراعظم سے خواہش کی کہ وہ متاثرین کی صحت کا معائنہ کرنے کے لئے قومی اور بین الاقوامی ماہرین صحت کی خدمات حاصل کرے اور اسی کے مطابق اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ ان متاثرین کی صحت کا جائزہ لینے سے ان کو مناسب معاوضہ دینے میں مدد ملے گی۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...