بنگال میں مظاہرین نے بس جلائی، ہائی وے جام کیا، ممتابنرجی کی اپیل،مخالفت کریں لیکن قانون ہاتھ میں نہ لیں
نئی دہلی / گوہاٹی،14/دسمبر(ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) شہریت قانون کی مخالفت میں شمال مشرق کی ریاستوں میں 6 دن سے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔آسام میں ہفتہ کو کرفیو میں 7 گھنٹے (صبح 9 بجے سے 4 بجے تک) کی رعایت دی گئی،تاہم، انٹرنیٹ سروس بند رہے گی۔وہیں، آل آسام اسٹوڈنٹس یونین (آجسو) نے 3 دن کے لئے ستیہ گرہ کا اعلان کیا۔ناگاا سٹوڈنٹس فیڈریشن (این ایس ایف) نے ہفتہ کو 6 گھنٹے کے لئے بند بلایا ہے۔وہیں، مغربی بنگال میں بھی مظاہرے ہو رہے ہیں۔مظاہرین نے کولکاتہ کے پاس ہاوڑہ میں ایک بس کو آگ لگا کر روڈ جام کر دیا۔وزیر اعلی ممتا بنرجی نے لوگوں سے کہا ہے کہ جمہوری طریقے سے احتجاج کریں اور قانون ہاتھ میں نہ لیں۔گوہاٹی میں پھنسے سیاحوں اور مسافروں کے لئے ریلوے نے اسپیشل ٹرینیں چلائی ہیں۔یہ گاڑیاں مسافروں کو ریاست کے دیگر محفوظ اسٹیشنوں تک پہنچائیں گی، جہاں سے وہ اپنے گھر کے لئے جا سکیں گے۔شمال مشرقی سرحدی ریلوے کے عوامی تعلقات عامہ افسر نے یہ معلومات دی۔شمال مشرق کی ریاستوں میں جاری مخالفت کی وجہ سے جاپان کے وزیر اعظم شینزو آبے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی 15-16 دسمبر کو گوہاٹی میں ہونے والی میٹنگ ملتوی کردی گئی ہے۔بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ مومن، وزیر داخلہ اسدججامن خان نے بھی ہندوستان دورہ منسوخ کر دیا ہے۔وزیر داخلہ امت شاہ کاشیلانگ دورہ بھی منسوخ کر دیا گیا ہے،انہیں اتوار کو یہاں ایک پروگرام میں شامل ہونا تھا۔مغربی بنگال، پنجاب، کیرالہ، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کے وزرائے اعلی نے کہا ہے کہ وہ اپنی ریاست میں شہریت قانون کو نافذ نہیں کریں گے۔اس پر مرکز کے ایک افسر نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ مرکزی قانون کو لاگو کرنے سے ریاستیں انکار نہیں کر سکتیں۔