بھٹکل 25/جون (ایس او نیوز) بھٹکل میں ٹریفک قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈرائیونگ کرنے پر بھٹکل پولس نے آج منگل کو ایک ہی دن 430 معاملات درج کئے ہیں۔
بھٹکل ڈی وائی ایس پی ویلنٹائن ڈیسوزا اور سرکل پولس انسپکٹر کے ایل گنیش کی قیادت میں ٹاون پی ایس آئی کوسومادھارا اور دیگر اہلکاروں نے صبح آٹھ بجے ہی شمس الدین سرکل پر کھڑے ہوکر سواریوں کو روک کر کاغذات کی جانچ شروع کردی۔
صبح اسکول اور کالج جانے والے کئی طلبا جن کی عمر ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کی بھی نہیں ہے، کافی تعداد میں پولس کے گھیرے میں نظر آئے جن کے پاس ڈرائیونگ لائسنس اور گاڑی کے کاغذات پوچھے جارہے تھے ۔ اس موقع پر پولس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ چھوٹے چھوٹے بچے بغیر لائسنس نیشنل ہائی وے پر گاڑیاں چلاتے ہوئے پکڑے گئے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ اُن کے والدین کا بچوں پرکوئی کنٹرول نہیں ہے۔
ساحل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے سرکل پولس انسپکٹر گنیش نے بتایا کہ آج ایک ہی دن ٹریفک رول کو توڑنے کے 430 معاملات درج کئے گئے ہیں اور قریب پچاس ہزار روپئے جرمانہ وصول کیا گیا ہے۔ ان کے مطابق زیادہ تر بائک اور اسکوٹر کے ذریعے ٹریفک رول توڑنے کے معاملات درج ہوئے ہیں اس کے علاوہ آٹو رکشہ پر زائد اسکولی بچوں کو بٹھا کر لے جانے پربھی معاملات درج کئے گئے ہیں جبکہ ٹمپو پر اور دیگر اسکولی بچوں کو لے جانے والی سواریوں کی بھی جانچ کی گئی ہے۔
شمس الدین سرکل پر سواریوں کی جانچ کرتے ہوئے نمائندہ ھٰذا نے دیکھا تھا، مگر پولس نے بتایا کہ شمس الدین سرکل کے ساتھ ساتھ جالی کراس روڈ، پی ایل ڈی بینک کے باہر اور آنند آشرم کانوینٹ اسکول کے قریب بھی پولس ٹیم موجود تھی اور وہاں بھی سواریوں کو روک کر لائسنس اور کاغذات کی جانچ کی جارہی تھی۔
سرکل پولس انسپکٹر گنیش کے مطابق اسکولی بچوں کے تحفظ کے پیش نظر آج سواریوں کی جانچ شروع کی گئی تھی، جس کے ذریعے عوام میں بیداری پیدا کرنا بھی مقصد تھا کہ وہ ٹریفک رول کے مطابق گاڑیاں چلائیں۔ انہوں نے کہا کہ جان سب سے انمول چیز ہے جس کی حفاظت کرنا ہر ایک کی ذمہ داری ہے، انہوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں اور بغیر لائسنس اُن کے ہاتھ میں گاڑیاں نہ چھوڑیں۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ کم عمر بچے ڈرائیونگ کرتے ہوئے پکڑے جانے کی صورت میں اُن کے والدین پر ہی معاملات درج کئے جائیں گے۔