اُڈپی میں کورونا گائیڈ لائنس کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ہزاروں لوگوں کے ساتھ اشٹھ مٹھوں کا جاترہ : کیا کورونا اصولوں کی خلاف ورزی پر معاملہ درج ہوگا؟ عوام کا سوال
اُڈپی:17؍ جنوری (ایس اؤ نیوز)کووڈ وباء کےپھیلا ؤ کو روکنے کے لئے ریاستی حکومت کی جانب سے نافذ کئے گئے نائٹ کرفیواور ویک اینڈ کرفیو کی دھجیاں اڑاتےہوئے اُڈپی میں اشٹھ مٹھوں کاسالانہ جاترہ ’سپتوتسوا اور چورنوتسوا‘14اور 15جنوری کو مکر سنکرانتی میں ہزاروں بھگتوں نے دھوم دھام کے ساتھ تہوار منایاگیا۔ اس موقع پر کووڈ گائیڈلائنس کی دھجیاں اڑا گئی جس کی خلاف ورزی کولے کر عوامی سطح پر موافق ومخالف بحث شرو ع ہوگئی ہے۔
ایک طرف ریاستی حکومت کورونا پر قابو پانے کےلئے ویک اینڈ کرفیو اور نائٹ کرفیونافذ کرتےہوئے عام لوگوں کی دکانوں کو بند کراتی ہے تو دوسری طرف تہواروں اور ہاتھوں میں روڈ ہزاروں لوگ امڈ آتے ہیں۔
عوام اس بات کو لے کر سوال کررہے ہیں کہ حکومت کی طرف سے نافذ کردہ سبھی گائیڈ لائنس اور ہدایات کو ہوامیں پھونکتےہوئے رتھ اتسوامیں ہزاروں لوگ شریک ہوتےہیں۔ وہیں احتجاج، ریلی اور سماویش وغیرہ پرپابندی لگانے والی حکومت اس معاملے میں آنکھ بند کرکے خاموش تماشائی کیوں بنی رہتی ہے ؟ عوام ضلعی انتظامیہ کی خاموشی پر بھی سوال اٹھارہے ہیں۔
عوام اب جاننا چاہتے ہیں کہ کووڈ گائیڈ لائنس کی خلاف ورزی پر معاملہ درج ہوتاہے یا نہیں ۔
اس دوران اُڈپی کے ڈپٹی کمشنر ایم کورما راؤنے تحصیلدار کو ہدایت دی ہےکہ کووڈ پروٹوکال کی خلاف ورزی کے متعلق مٹھ کے ممبران سے بات چیت کرتےہوئے رپورٹ پیش کریں۔