بھٹکل: ’ودیا گما‘ اسکیم کے تحت اسکولی تعلیم جاری رکھنے کا نیا سلسلہ۔ طلبہ اور والدین کے لئے بہترین موقع
بھٹکل،27؍اگست (ایس او نیوز) کورونا کی وجہ سے اسکول، کالج وغیرہ پوری طرح بند رہنے سے تقریباً نصف تعلیمی سال اب تک یونہی بیکار چلاگیا ہے اور بچوں کی تعلیم کا سلسلہ بالکل ٹھپ پڑا ہے جس سے والدین کے اندر تشویش اور فکر گہری ہوتی جارہی ہے۔
ایسے میں ریاستی حکومت نے امسال6 اگست سے ’ودیا گما‘ نامی اسکیم جاری کی ہے جس کے تحت اساتذہ ہفتے میں دو تین مرتبہ بھٹکل تعلقہ کے 238 اسکولوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو سمندر کنارے، کمیونٹی ہال، میٹنگ ہال، مندر یا ایسے ہی کسی علاقے میں جمع کرتے ہیں اور ان کو کچھ دیر لکھانے پڑھانے کا سلسلہ چلاتے ہیں۔اس اسکیم کے مطابق اساتذہ ہی بچوں کو تلاش کرتے ہوئے ان کے گھروں تک جاتے ہیں۔اور 25 طلبہ کا ایک ایک گروپ بناکر ایک ایک ٹیچرکے ذریعے انہیں اسباق پڑھانے اور مشق کے لئے نصابی کام دینے کی ذمہ داری نبھائی جاتی ہے۔ اس کی وجہ سے طلبہ بھی بڑے شوق سے اپنی تعلیمی سرگرمی جاری رکھتے ہوئے آئندہ باقی بچے ہوئے مہینوں میں تعلیمی نصاب مکمل کرنے کی کوشش میں جڑ گئے ہیں۔محکمہ تعلیم کے ذمہ داران کے مطابق بھٹکل تعلقہ کے 80%سے زیادہ والدین نے اس اسکیم کو پسند کیا ہے اور وہ اساتذہ کے ساتھ بھرپور تعاون کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ کورونا کی وجہ سے تعلیمی ادارے بند کرنے کے بعد حکومت نے آن لائن کلاسس چلانے کی ہدایات جاری کی تھیں۔ لیکن آن لائن کلاسس کے لئے سمارٹ فون، نیٹ ورک سگنل نہ ملنا اور دیگر مسائل کی وجہ سے اس میں رکاوٹیں پیداہورہی تھیں۔ اب ’ودیا گما‘ اسکیم میں ایسی کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ بس اساتذہ کو ذرا مشقت اٹھاکر طلبہ کے لئے مناسب مقام تک پہنچ کر تعلیم دینا پڑتا ہے۔ ابتدائی ہچکچاہٹ کے بعد اب اساتذہ بھی اس میں پوری طرح دلچسپی لینے لگے ہیں۔
دوسری طرف کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے روزانہ مزدوری کرنے والے یا کم آمدنی والے حضرات اب نجی انگلش میڈیم اسکولوں کا خرچ برداشت کرنے کی پوزیشن میں بھی نہیں ہیں۔ اس وجہ سے وہ اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں تعلیم دلانے کی طرف راغب ہونے لگے ہیں۔ ودیا گما اسکیم سے زیادہ سے زیادہ طلبہ کو سرکاری اسکولوں کی طرف متوجہ کرنے میں بھی کامیابی ملی ہے۔