راہل گاندھی نے ایک بار پھر مودی سرکار پرکیا حملہ: وعدہ تھا 21 دن میں کورونا ختم کرنے کا، لیکن کروڑوں نوکریاں اور چھوٹی صنعتوں کو ختم کیاگیا
نئی دہلی،9/ستمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) راہل گاندھی نے کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے حوالے سے ایک بار پھر مودی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ بدھ کے روز راہل گاندھی نے ایک نئی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ اچانک لاک ڈاؤن ملک کے درمیانہ طبقے کے لئے سزائے موت ثابت ہوا ہے۔
انہوں نے کورونا وائرس کی تیاریوں اور معیشت کو بہتر بنانے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں حکومت پر حملہ کیا۔راہل نے اپنے ٹویٹ میں لکھاکہ اچانک لاک ڈاؤن درمیان طبقے کے لئے موت کی سزا ثابت ہوا۔ یہ وعدہ 21 دن میں کورونا ختم کرنے کا تھا، لیکن کروڑوں ملازمتوں اور چھوٹی صنعتوں کو ختم کیا۔
راہل گاندھی نے اپنی ویڈیو میں کہا کہ انہوں نے کورونا کے نام پر جو کیا وہ درمیانہ طبقے پر تیسرا حملہ تھا کیونکہ غریب لوگ روزانہ کھاتے اورروز کھاتے ہیں۔ یہ معاملہ چھوٹے اور متوسط طبقے کے کاروبار کا بھی ہے۔ جب آپ نے بغیر اطلاع کے لاک ڈاؤن کیا تو توآپ نے ان پر حملہ کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 21 دن کی لڑائی ہوگی، غیر منظم شعبے کی ریڑھ کی ہڈی 21 دن میں توٹ گئی۔
ویڈیو میں راہل نے کانگریس کے ’انصاف منصوبے‘ کی بھی وکالت کی۔ انہوں نے کہاکہ لاک ڈاؤن کے بعد کھلنے کا وقت آیا ہے۔ کانگریس پارٹی نے حکومت کو ایک بار نہیں بلکہ کئی بار کہاکہ اسے غریبوں کی مدد کرنی ہوگی، ’انصاف منصوبہ‘ جیسی اسکیم نافذ کرنی پڑے گی۔ براہ راست رقم بینک اکاؤنٹ میں ڈالنی پڑے گی، لیکن ایسا نہیں کیا۔ ہم نے کہا کہ چھوٹے اور درمیانہ کاروبار کے لیے آپ ایک پیکج تیار کیجیے، انہیں بچانے کی ضرورت ہے۔ اس رقم کے بغیر ان کو بچایا نہیں جاسکے گا، حکومت نے کچھ نہیں کیا، اس کے برعکس حکومت نے سب سے امیر پندرہ بیس لوگوں کا لاکھوں کروڑوں روپئے کا ٹیکس معاف کردیا۔
راہل نے اچانک لاک ڈاؤن کو حملہ قرار دیا اور کہا کہ لاک ڈاؤن کورونا پر حملہ نہیں ہے۔ لاک ڈاؤن ہندوستان کے غریبوں پر حملہ تھا۔ ہمارے نوجوانوں کے مستقبل پر حملہ تھا۔ لاک ڈاؤن مزدوروں، کسانوں اور چھوٹے تاجروں پر حملہ تھا۔ ہماری غیر منظم معیشت پر حملہ تھا۔ ہمیں اس بات کوسمجھنا ہوگا اور ہم سب کو اس حملے کے خلاف متفق ہو کر کھڑا ہونا ہوگا۔