ایودھیا:عوامی فنڈنگ کے ذریعے رام مندر کی تعمیر، وی ایچ پی نے کارسیوا کا بھی دیا اشارہ
لکھنؤ / نئی دہلی، 12 نومبر (آئی این ایس انڈیا)ایودھیا تنازعہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد رام مندر کی تعمیر کے لئے اسکیمیں بنائی جا رہی ہیں۔وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے مجوزہ رام مندر میں شراکت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس کے تحت اس نے منصوبہ بنایا ہے کہ عوامی فنڈنگ کے ذریعے مندر کی تعمیر کی جائے۔ساتھ ہی وی ایچ پی نے ایک بار پھر کارسیوا کا اشارہ بھی دیا ہے۔
وی ایچ پی کے قومی ترجمان ونود بنسل بتاتے ہیں کہ رام مندر کی تعمیر میں شراکت کے لئے ملک بھر سے رام بھکتوں سے رابطہ کیا جائے گا۔ایودھیا تحریک بہت ہندوؤں کے عقیدے اور جذبات سے منسلک تھا اور اس منصوبے کے شروع ہونے پر انہیں اپنا کام کرنا ہوگا، جس میں کارسیوا بھی شامل ہے۔بنسل نے بتایاکہ رسمی منصوبہ جلد ہی سامنے آئے گیا۔وی ایچ پی عہدیدار نے کارسیوا کے دوسرے مرحلے کا اشارہ دیتے ہوئے بتایاکہ اس کے علاوہ وی ایچ پی کا مشورہ ہے کہ تین ماہ کے اندر قائم ہونے والے ٹرسٹ کو بھکتوں کی علامتی شرکت کی سہولت بھی دینی چاہئے۔اس کے لئے ملک کے تمام 718 اضلاع سے بھکتوں کو ایک ہفتے کے لئے یہاں بلایا جائے گا اور ان سے تعمیراتی کام میں مدد لی جائے گی۔بتا دیں کہ کارسیوا، وی ایچ پی کی قیادت والے مندر تحریک کا ایک اہم حصہ تھا۔اس کے تحت لاکھوں کی تعداد میں کارسیوک 1990 اور پھر 1992 میں ایودھیا پہنچے تھے۔اس دوسرے مرحلے میں ہی بابری مسجد کا انہدام ہوا تھا۔وی ایچ پی عہدیداروں نے دہلی میں عوامی فنڈنگ منصوبہ کی تصدیق کی۔وی ایچ پی کے ایگزیکٹو چیئرمین آلوک کمار نے بتایاکہ اس کی منصوبہ بندی کے بارے میں کوئی ابہام نہیں ہے کہ مندر کی تعمیر کے لئے دنیا بھر میں موجود بھگوان رام کے عقیدت مندوں سے براہ راست عوامی فنڈنگ کی جائے گی،شراکت سازی کا عمل جلد ہی شروع ہو جائے گا۔