اومیکرون کا حل ویکسین ہے، لاک ڈاؤن نہیں: عالمی ادارہ صحت
جنیوا، 4؍دسمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) عالمی ادارہ صحت نے اس بات پر زور دیا ہےکہ ہر ملک کو اس سال کے آخر تک اپنی 40 فیصد آبادی کو کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین دینی چاہیے۔
جمعرات ایک کو انٹرویو دیتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل کے مشیر ڈاکٹر پیٹر سنگر نے کہا کہ کرونا کی نئی تبدیل شدہ شکل ’اومیکرون‘کی شدت کو جاننے کے لیے "ہفتوں کی ضرورت ہے" اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ کرونا وائرس نئی "ویک اپ کال ہو سکتی ہے۔"
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ویکسینیشن کرونا کی تمام شکلوں کو ختم کرنے کا حل ہے۔ لاک ڈاؤن اومیکرون کا مقابلہ کرنے کا حل نہیں ہے۔
اسی تناظر میں عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر نے کہا کہ بوٹسوانا اور جنوبی افریقہ کی طرف سے اومیکرون کی فوری نشاندہی اور ابتدائی رپورٹنگ نے "دنیا کو وقت دیا ہے" کہ وہ اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کام کرے۔
ہمارے پاس موقع ہےلیکن ہمیں تیزی سے کام کرنا چاہیے اور پتہ لگانے اور روک تھام کے اقدامات کو تیز کرنا چاہیے۔
کرونا کی نئی شکل کے بارے میں بہت زیادہ معلومات نہیں ہیں۔ یہ زیادہ متعدی ہوسکتا ہے۔ صحت کے حکام کو شبہ ہے کہ آیا یہ زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے یا نہیں۔