اُترکنڑا ضلع پنچایت چیف ایکزی کوٹیو آفسر پریانگا کا بھٹکل دورہ؛ کہا؛ کس کو اکسیجن اور کس کووینٹی لیٹر کی ضرورت ہے یہ فیصلہ کرنا ڈاکٹروں کا کام ہے

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 6th May 2021, 4:12 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 6 مئی (ایس او نیوز) اُترکنڑا ضلع پنچایت کی  چیف ایکزی کوٹیو آفسر  ایم پریانگا نے آج جمعرات کو کاروار سے بھٹکل کا دورہ کیا اور سرکاری اسپتال پہنچ کر  کوویڈ کے بڑھتے معاملات ، اکسیجن اور بیڈ کی دستیابی سمیت تمام  تفصیلات سے آگاہی حاصل کی اور حالات کی مناسبت سے  بھٹکل کے آفسرا ن کو ضروری ہدایات دیں۔

پریانگا نے پہلے سرکیوٹ ہاوس پہنچ کر بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر،  تحصیلدار، تعلقہ ہیلتھ آفسر  و دیگر تعلقہ انتظامیہ کے آفسران کے ساتھ بند کمرے میں میٹنگ کی   ، پھر بھٹکل سرکاری اسپتال پہنچ کر  کووڈ سینٹر ، نیز اکسیجن  سلینڈروں کے روم کا  بھی جائزہ لیا۔

اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ  ضلع میں کورونا کے معاملات میں روزبروز اضافہ ہورہا ہے جس کو دیکھتے ہوئے  ہم تمام تعلقہ جات پہنچ کر  جائزہ لے رہے ہیں کہ  اُسی کی مناسبت سے ہم آنے والے  حالات  کی پیشگی تیاری کرسکیں اور کورونا وباء پر قابو پانے کے لئے ہرممکن اقدامات کرسکیں۔

موقع پر موجود بعض اخبارنویسوں سمیت بعض مقامی لوگوں نے جب شکایت کی کہ  بھٹکل میں کورونا لاک ڈاون کا کوئی اثر نظر نہیں  آرہا ہے،کافی تعداد میں لوگ  بازاروں میں نظر آرہے ہیں ، حالانکہ گذشتہ سال لاک ڈاون کے دوران بھٹکل میں جس طرح کی سختی تھی، اس بار ایسا کچھ نہیں ہے،  بعض لوگوں نے بتایا کہ اس بار جن کی رپورٹ کووڈ پوزیٹیو آرہی ہے، اس کے  گھر والوں یا اُس سے ملنے جلنے والوں  کے  بھی سیمپل نہیں لئے جارہے ہیں۔ جواب دیتے ہوئے  پریانگا نے کہا کہ گذشتہ سال  کی طرح امسال اسپتالوں کے باہر شامیانے  نہیں   لگائے جارہے ہیں یا ائسولیشن سینٹروں کو قائم نہیں کیا جارہاہے، اب  بغیر علامت  یا کم علامات والے کووڈ پوزیٹو  مریضوں کو گھروں پر ہی کورنٹائن کرنے کہا جارہا ہے۔ اور جن  مریضوں میں زائد علامات پائی جارہی ہیں تو اُن لوگوں کو ہی اسپتالوں میں  ایڈمٹ کیا جارہا ہے۔

پریانگا نے کہا کہ  عوام الناس کو ڈاکٹروں پر اور ضلعی انتظامیہ پر بھروسہ ہونا چاہئے۔ کس کو اسپتال میں بستر دینا ہے، کس کو اکسیجن  بیڈ پر سلانا ہے اور کس کو  وینٹی لیٹر پر رکھنا ہے، ان باتوں کا فیصلہ   ڈاکٹروں کو کرنا ہے،  اسی طرح کن کو گھروں میں کورنٹائن کرانا ہے اور کس کو  اسپتال اور کس کو کاروار  ضلعی اسپتال میں منتقل  کرانا ہے، یہ فیصلہ  ڈاکٹرس اور  انتظامیہ کریں گے ۔ ایسے کاموں میں لوگوں کو یا مریضوں کو مداخلت نہیں کرنی  چاہئے ۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ آج کل لوگ خود اسپتال پہنچ کر کہتے ہیں کہ اُنہیں  اکسیجن کی ضرورت ہے، انہیں فلاں انجکشن کی ضرورت ہے، وغیرہ۔ پریانگا نے کہا کہ  ڈاکٹروں کا کام ڈاکٹروں کو کرنے دیں  اور غیر ضروری طور پر  بیڈ حاصل نہ کریں۔

پریانگا نے بتایا کہ سرکاری اسپتال میں ہی  بیڈ بڑھائے جارہے ہیں،  اکسیجن  سپلائی بڑھائی جارہی ہے اور حکومت کی طرف سے جو ہدایات  دی جارہی ہیں  اُسی کے مطابق  کام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر تعلقہ اسپتال پہنچ کر کووڈ کے مریضوں کی تعداد ،   روزانہ بڑھنے کی شرح اور اکسیجن کی ضرورت، وینٹی لیٹر کی ضرورت وغیرہ  اُمور پر  نگرانی رکھتے ہوئے  آگے پیش آنے والے حالات کا پیشگی جائزہ لے کر ضروری تیاریوں میں جُٹے ہوئے  ہیں۔  ہمیں پتہ چلا ہے کہ بھٹکل میں بھٹکل کے مریض کم اور دیگر تعلقہ جات کے مریض زیادہ ایڈمٹ ہورہے ہیں تو ہم اس  بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ  اُن کا بھٹکل میں کون رشتہ دار ہے، وہ کیوں بھٹکل اسپتال میں ایڈمٹ ہورہے ہیں، آئندہ مزید کتنے  مریض یہاں ایڈمٹ ہوسکتے ہیں، ہماری  اولین ترجیح یہ ہے کہ  مریضوں کے لئے بیڈ کی کمی نہ ہونے پائے، اکسیجن وافر مقدار میں موجود ہوں ،  کسی طرح کی دوائیوں کی قلت نہ ہونے پائے اور مریضوں کی تعداد بڑھنے کی صورت میں کیا اقدامات لئے جاسکتے ہیں  اُس پر ابھی سے غور کیا جاسکے۔پریانگا نے بتایا کہ  تمام تعلقہ جات میں   اسی طرح کا جائزہ لیا گیا ہے اور  اُسی جائزے کے مطابق متعلقہ تعلقہ  انتظامیہ کو   ہدایات دی جارہی ہیں۔

 

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔