کاروار: ضلع شمالی کینرا پارلیمانی انتخاب میں ہوگا ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا زیاد ہ استعمال۔ہر پولنگ بوتھ پر رہے گی افسران کی نظر

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 8th April 2019, 6:54 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

کاروار8؍اپریل (ایس اونیوز)اس مرتبہ ضلع شمالی کینرا کے پارلیمانی حلقے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال بڑے پیمانے پر کیا جائے گا جس کے تحت ہر پولنگ بوتھ افسران کی انگلی کے اشارے کی زد میں رہے گا۔

دستیاب معلومات کے مطابق ضلع انتظامیہ نے نیشنل انفارمیٹکس سینٹر کے وسیلے سے ڈسٹرکٹ کے ہر پولنگ بوتھ پر نظر رکھنے کے لئے اپنے کچھ انٹرنل ویب اپلی کیشنس تیار کیے ہیں۔ اس کے تحت انتخابات کا مشاہدہ کرنے کے ذمہ دار افسران کے لئے اپنی انگلی کے ایک اشارے سے ڈیجیٹل طریقے سے کسی بھی پولنگ بوتھ تک پہنچنا آسان ہوجائے گا۔اس طرح ضلعی افسران کوکسی بھی مقام کی معلومات حاصل کرنے کے لئے دوسرے ذرائع اور وسائل پر بھروسہ کرکے بیٹھنے کی ضرورت باقی نہیں رہے گی۔معلوم ہوا ہے کہ پوری ریاست میں ضلع شمالی کینرا کی وہ حلقہ ہے جہاں پر ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے سہارے سے انتخابات کو قابو میں رکھنے اور دفتر ہی میں بیٹھ کر ہر پولنگ بوتھ کی نگرانی کرنے کا تجربہ پہلی بار کیا جارہا ہے۔

افسران کے بیان کے مطابق ضلع شمالی کینرا میں ا س وقت 1,437پولنگ بوتھس ہیں جن میں سے 286بوتھس کی شناخت بہت ہی حساس (critical) بوتھس کے طور پر کی گئی ہے۔جبکہ 78پولنگ بوتھس ایسے ہیں جنہیں غیر محفوظ(vulnerable) قرار دیا گیا ہے۔اگران مقامات پر کوئی مسئلہ پیداہوجاتا ہے توضلعی افسران ڈیجیٹل طریقے پر متعلقہ پولنگ اسٹیشن اور الیکشن اسٹاف کے ساتھ رابطہ قائم کرنے اور نظر رکھنے کاکام پلک جھپکتے میں کرسکیں گے۔

اس طرح کا ویب اپلی کیشن تیار کرنے کا سہرا نوین ایس ایل کے سر جاتا ہے جنہیں اس وقت جنرل آبزرور کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ سرکاری انتظامیہ کے ساتھ جڑنے سے پہلے نوین نے سافٹ ویئر انجینئر کے طور پر کام کیا ہے۔پولنگ کے دن کی ذمہ داریوں کو بحسن وخوبی انجام دینے کے لئے تیار کردہ اس ویب اپلی کیشن کا استعمال پہلی بار ضلع شمالی کینرا میں ہورہا ہے اور اگر یہ تجربہ کامیاب ہوتا ہے تو پھرمستقبل میں اسے ملکی سطح پر استعمال کرنے کے لئے ضلع انتظامیہ کی طرف سے الیکشن کمیشن سے سفارش کرے گی۔

ایک اور ویب اپلی کیشن 'Neravu'کے نام سے تیار کیاگیا ہے جس کے ذریعے ضلع میں موجود جسمانی طورپر معذور ووٹرس کے لئے فراہم کی گئی سہولتوں کے استعمال پر نظر رکھی جائے گی۔ ضلع انتظامیہ کے مطابق یہاں پر 12,913معذور ووٹرس ہیں، جن میں کم بینائی والے اور نابینا افراد بھی شامل ہیں۔ ضلع الیکشن آفیسر ڈاکٹر ہریش کمارنے بتایا کہ معذور ووٹرس کے لئے’پی ڈبلیو ڈی‘ پولنگ بوتھس کے ساتھ وھیل چیئرز ، بریئل سسٹم، میگنیفائنگ گلاس، آمدو رفت کے لئے سواری وغیرہ کا انتظام کردیا گیا ہے۔تمام ’پی ڈبلیو ڈی‘ بوتھس کو گوگل میاپ پر دکھایاگیا ہے۔ معذور ووٹروں کی مدد کرنے کے لئے خصوصی طور پر نوڈل آفیسر کا تقرر کیا گیا ہے۔۔ نوڈل آفیسرز ان ووٹروں کی پولنگ بوتھ تک آمد ورفت کے لئے سواری کا انتظام کریں گے۔ انہیں عام لوگوں کی طرح قطار میں کھڑے ہوکر اپنی باری کا انتظار کرنے کی بھی ضرورت نہیں رہے گی۔افسران ایسے معذور ووٹرس کی تفصیلات ویب اپلی کیشن میں داخل کریں گے جس کی جانچ اعلیٰ افسران کے ذریعے کی جاسکے گی۔اس طرح عام افراد کے ساتھ جسمانی طور پر معذور ووٹروں کے لئے بھی انتخاب میں اپنا ووٹنگ کا حق استعمال کرنا بے حد آسان ہوجائے گا۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل اور ہوناور میں جماعت اسلامی ہند کے زیراہتمام ’سوہاردا افطار کوٹا‘کاانعقاد: برادران وطن نے کیا مسجد اور نماز کا بھی  نظارہ

جب ہم آپس میں ایک دوسرے سے ملتےہیں ، بس میں سفر کرتےہیں تو دنیا بھر کی باتیں کرتے ہیں، سیاست، معیشت، تجارت، بازار وغیرہ پر بہت ساری باتیں کرتےہیں جب کبھی مذہب کے متعلق بات کریں تو فوراً ٹوک دیتے ہیں کہ نہیں صاحب ہم سب آپس میں اچھے ہیں یہ مذہب کی باتیں کیوں؟ ۔ جب کہ سچائی یہ ہے کہ ...

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔