بھٹکل 2 / اگست (ایس او نیوز) تقریباً دو ہفتے سے ساحلی کرناٹکا کے ضلع اُترکنڑا میں بھاری بارش کا سلسلہ جاری ہے، جس کے دوران کئی علاقوں میں سیلاب اور پہاڑیوں کے کھسکنے کے مشکل حالات سے گزرنے کے بعد اتر کنڑا کے تمام آبی ذخائر پانی سے لبالب ہوگئے ہیں جس کے ساتھ ہی اب ندیوں میں طغیانی کا مسئلہ درپیش ہے ۔
مغربی گھاٹ کے علاقوں میں مسلسل برسات جاری رہنے کی وجہ سے ضلع کی تمام ندیاں پوری طرح ابلنے کی سطح کوچھونے لگی ہیں ۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا ہے کہ کدرا اور لنگن مکّی آبی ذخیرے سے اضافی پانی باہر ندیوں میں چھوڑنے کی نوبت آ گئی ہے ۔ جس کے بعد فطری طور پر نشیبی علاقوں میں آنے والی طغیانی اور اس سے ہونے والے خطرات سے چوکنا رہنے اور محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کی جا رہی ہیں ۔
ہر سال یہی آفت ہے : گزشتہ کئی برسوں سے آبی ذخیروں کے اطراف اور نشیبی علاقوں میں بسنے والوں کے لئے برسات کے موسم میں اس طرح کی طغیانی اور نقصانات کا خطرہ ایک معمول بن گیا ہے ۔ چٹانیں کھسکنے کے واقعات کے بعد اب اتر کنڑا کے کاروارمیں کالی ندی اور ہوناور تعلقہ میں شراوتی ندی کے کنارے بسنے والے لوگ طغیانی کی زد میں آنے کے خدشات سے پریشان ہیں ۔
ڈیم سے پانی کا اخراج : کل جمعرات اور آج جمعہ کے دن کاروار کے کدرا آبی ذخیرے سے پانی باہر چھوڑنے کی وجہ سے کئیگا ٹاون شپ علاقے میں کالی ندی کا پانی گاوں میں گھس گیا تھا ۔جبکہ ملّاپور کے ہندو واڑہ اور مین روڈ پانی میں ڈوب گئے ہیں ۔ ضلع انتظامیہ نےاس سڑک پر موٹر گاڑیوں کی آمد و رفت پر روک لگانے کی ہدایت جاری کی ہیں ۔
بیت کول میں چٹان کھسکنے کا خدشہ : کاروار کی تجارتی بندرگاہ کے دائرے میں آنے والے بیت کول میں پہاڑی چٹان کھسکنے کا خدشہ دیکھتے ہوئے وہاں بسنے والے افراد کو تحصیلدار نے تحریری طور پر نوٹس جاری کرتے ہوئے دوسرے محفوظ مقامات یا ریلیف سینٹروں کی طرف منتقل ہونے کی ہدایت دی ہے ۔
ڈیم اور راحت کاری مراکز کا دورہ : ہوناور تعلقہ کے گیرو سوپّا ڈیم کا معائنہ کرنے کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ضلع کی ڈپٹی کمشنر لکشمی پریا نے کہا کہ شیموگہ کے لنگن مکّی ڈیم میں پانی کی مقدار اپنی حد سے زیادہ ہونے کی صورت میں کرناٹکا پاور کارپوریشن کو احتیاطی اقدام کے طور پر اضافی پانی باہر چھوڑنے کے لئے کہا گیا ہے ۔ ضلع میں طغیانی آنے کی صورت میں حالات سے نمٹنے کے لئے تمام تیاریاں کر لی گئی ہیں ۔
ڈپٹی کمشنر لکشمی پریا اور پولیس سپرنٹنڈنٹ ایم نارائن نے ہوناور تعلقہ کے سیلاب کی زد میں آنے والے علاقوں کے علاوہ سرلگی اور اوپنی میں قائم کیے گئے راحت کاری مراکز کا دورہ کیا ۔ اسی کے ساتھ ان دونوں اعلیٰ افسران نے ہوناور کے قریب واقع افسرگونڈا میں چٹان کھسکنے کے مقام کا بھی جائزہ لیا اس موقع پر بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹرنئینا، ہوناور تحصیلدار اور دیگر محکمہ جاتی افسران موجود تھے ۔
گوکرن میں چٹان کھسکنے کا خدشہ : موسلا دھار برسات کی وجہ سے گوکرن کے بعض علاقوں میں نقصانات ہونے کی خبر ہے ۔ اگناشینی ندی میں پانی کی سطح بہت زیادہ بڑھ گئی ہے جس سے ندی کنارے بسنے والے تشویش میں مبتلا ہو گئے ہیں ۔ بہت سے گھروں کے اندر پانی گھسنے کی وجہ سے ساز و سامان کو بڑا نقصان پہنچا ہے ۔ جبکہ ایک جگہ پہاڑی کے دامن میں آباد گھروں کے لوگوں میں چٹان کھسکنے کا خوف لاحق ہوگیا ہے ۔ ایک اسکول کے احاطے میں زمین کھسکنے کی بھی اطلاع ہے ۔ اس اسکول سے آنگن واڈی سیکشن کو دوسری جگہ منتقل کیا گیا ہے ۔