بھٹکل : زمین کے NA وغیرہ کے سلسلے میں سرکار کی طرف سے راستہ آسان، مگر ضلع شمالی کینرا کے آفسران مبینہ طور پر قانون پر عمل کرنے کے لئے نہیں ہیں تیار
بھٹکل 25/جون (ایس او نیوز) لگتا ہے کہ لوک سبھا انتخابات ختم ہوکر دو مہینے گذرنے کے بعد بھی سرکاری افسران ابھی تک انتخابی خمار سے باہر نہیں نکلے ہیں۔کیونکہ NA سمیت دیگر زمین کی کیفیت تبدیل کرنے سے متعلق فروری میں جو قانون حکومت نے جاری کیا تھا ، ایسا لگ رہا ہے کہ ابھی تک ان افسران نے اس کا مطالعہ ہی نہیں کیا ہے۔جس کی وجہ سے گزشتہ کئی سالوں سے ضلع شمالی کینرا کے عوام زمین کی کیفیت بدلنے یعنی زرعی زمین کو غیر زرعی بنانے کے تعلق سے جن مسائل کاشکار ہیں، ان کا حل نکل نہیں پایا ہے۔
اس سے پہلے حکومت نے زمین کی کیفیت تبدیل کرنے کے لئے ’سکال‘ نامی اسکیم جاری کی تھی، جس کے تحت درخواست قبول کرنے کے بعد ’بھومی‘ نامی سافٹ ویئر میں ایلی نیشن نقشے کے ساتھ جوڑنے کا نیا منصوبہ عوام کے لئے پیش کیا تھا۔لیکن ہزاروں روپے خرچ کرنے کے بعد بھی ہزاروں درخواستیں یوں ہی پڑی رہ گئیں اور ان کا حل نہ نکلنے کی وجہ سے عوام نے افسران اور منتخب عوامی نمائندوں کو ہر جگہ پریشان کرنا شروع کردیا۔اس دوران گزشتہ فروری میں حکومت نے اس کام کو مزید آسان کرنے کی نئی ہدایات جاری کیں۔اس حکم کے مطابق 200روپے کے بانڈ پیپر پر حلف نامہ (ایفی ڈیوٹ)تیار کرکے داخل کرنا ہوتا ہے۔ درخواست داخل ہوتے ہی اس کی معلومات بیک وقت سی آر زیڈ، ٹاؤن پلاننگ آفیسر، پنچایت، لینڈ ایکویزیشن ڈپارٹمنٹ جیسے تمام متعلقہ محکمہ جات کو پہنچ جاتی ہیں۔ ان تمام متعلقہ محکمہ جات کے افسران کو جب یہ معلومات پہنچ جائیں گی تو 30دنوں کے اندر ان محکمہ جات کو اپنا اعتراض داخل کرنا ہوگا۔اگراس مدت میں کوئی اعتراض داخل نہیں ہوتا ہے تو پھر اس کا مطلب یہ ہے کہ اس زمین کی کیفیت تبدیل کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔لہٰذا اس ضمن میں اگلی کارروئی آگے بڑھائی جاسکتی ہے۔اس کے علاوہ 60دنوں کے اندر اس درخواست پر شرح لکھنا ضروری ہے۔
لیکن مشکل یہ ہے کہ مختلف محکمہ جات کی طرف سے کسی قسم کا تبصرہ نہ ملنے کا سبب بتاکر زمین سے متعلق بہت ساری درخواستیں مسترد کئے جانے کی خبریں مل رہی ہیں۔ ’بھومی‘ اسکیم کے تحت درخواست دینے والوں کو بھی دوبارہ درخواستیں دینے کے لئے کہا جارہا ہے۔اس طرح زمین کی کیفیت تبدیل کرنے کا راستہ حکومت کی طرف سے آسان کیے جانے کے باوجود اب عوام الزام لگارہے ہیں کہ آفسران اس پر عمل کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ حکومت کی طرف سے واضح ہدایات موجود ہونے کے باوجود درخواستوں کو مسترد کرنے پر عوام کے اندر برہمی پائی جارہی ہے۔
اس تعلق سے بھٹکل تحصیلدار وی این باڈکر سے پوچھے جانے پر انہوں نے بتایا کہ حکومت کے نئے قانون کے تعلق سے بہت سے افسران کو علم نہ ہونے کی وجہ سے یہ صورت حال پید اہوئی ہے۔ جلد ہی ڈپٹی کمشنر کی طرف سے متعلقہ تمام افسران کے ساتھ میٹنگ منعقد ہونے کے امکانا ت ہیں۔ اس کے بعد سب مسائل حل ہوجائیں گے۔ جبکہ ایڈوکیٹ ناگیش گید امنے نے اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے کہا کہ زمین کی کیفیت بدلنے کے معاملے میں پیش آرہی الجھنوں کی وجہ سے عوام کا بہت سارا پیسہ اور وقت برباد ہورہا ہے۔ اس لئے ضلع ڈپٹی کمشنر کو اس معاملے میں مداخلت کرکے عوام کو راحت دلانے کے اقدامات کرنے ہونگے۔