آکسیجن کی کمی،سے کئی ریاستوں میں ہا ہا کار، لکھنؤ میں آکسیجن نہ ملنے پر 3 ؍ مریضوں نے توڑادم ، دہلی اور مہاراشٹر میں بھی حالات بے قابو
نئی دہلی، 18؍اپریل (ایس او نیوز؍ایجنسی) ملک میں کورونا کے معاملات میں ہر روز ریکارڈ اضافے کی وجہ سے آکسیجن کی کمی کئی ریاستوں میں شدت سے محسوس کی جانے لگی ہے۔ اس کی وجہ سے اسپتالوں میں جہاں ہاہا کار کی کیفیت ہے تو وہیں حکومتی سطح پر الزام ایک دوسرے کے سر ڈالنے کی کوششیں بھی شروع ہوئی ہیں۔ خاص طور سے مہاراشٹر کی جانب سے اس شکایت پر کہ ر یاست کو خاطر خواہ آکسیجن فراہم نہیں کی جارہی ہے ، مرکزی وزیر پیوش گوئل نے ریاستی حکومت کو ہی بدعنوان اور نااہل قرار دیا اور کہا کہ و آکسیجن کے معاملے میں سیاست کر رہی ہے۔
لکھنؤ کے لوہیا اسپتال میں آکسیجن کی کمی سے 3؍اموات: اتر پردیش کے تمام اسپتالوں میں آکسیجن کی خاطر خواہ سپلائی کے یوگی آدتیہ ناتھ سرکار کے بلند بانگ دعوے کی سنیچر کو قلعی کھل گئی۔ یہاں لکھنؤ کے لوہیا اسپتال میں کم از کم 3افراد آکسیجن کی کمی سے مرگئے۔ یہ تینوں کورونا سے متاثر تھے اور اسپتال کے انتہائی نگہداشت والے یونٹ میں زیر علاج تھے۔ آئی سی یو میں زیر علاج بقیہ50 افراد کی جان بھی بال بال بچی ہے۔ اچانک آسیجن کی سپلائی بند ہوجانے سے ان کی حالت غیر ہوگئی تھی۔فوری طور پر آکسیجن کے سلنڈ روں کا انتظام کر کے بقیہ مریضوں کی جان بچائی گئی۔
اُدھو ٹھاکرے کا وزیراعظم کوفون مگروز یر اعظم بنگال میں مصروف: مہاراشٹر جو ملک میں کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ ریاست ہے، کے وزیراعلی اُدھو ٹھاکرے نے سنیچر کو بتایا کہ انہوں نےآکسیجن کی کمی کے مسئلے پر گفتگو کیلئے دفتر وزیراعظم میں فون کیا تھا مگر وزیراعظم سے بات نہیں ہو پائی کیوں کہ وہ بنگال میں انتخابی مہم میں مصروف تھے۔ یہ بات منظر عام پر آنے کے بعد مرکزی حکومت کی سبکی ہونا فطری ہے۔مودی پر پہلے ہی تنقید ہورہی ہے کہ ملک کورونا سے جو جھ رہا ہے اور وزیراعظم نیز وزیرداخلہ بنگال کی انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔
پیوش گوئل مہاراشٹر سر کار پر برہم: مرکزی حکومت کی سبکی کے بعد مرکزی وزیر اور سینئر لیڈر پیوش گوئل نے مہاراشٹر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اس پر نہ صرف یہ کہ بدعنوانی اور نا اہلی کا الزام عائد کیا بلکہ دعویٰ کیا کہ اُدھوٹھاکرے سرکار آکسیجن کے نام پر سیاست اور ڈراما کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آکسیجن پروڈکشن کی اکائیاں 110 فیصد صلاحیت کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔ یکے بعد دیگرے کئی ٹوئیس میں انہوں نے کہا کہ ” مہاراشٹر میں ایک نااہل اور بدعنوان حکومت ہے جبکہ مرکزی حکومت بحران کے وقت لوگوں کی مددکی پوری کوشش کر رہی ہے۔‘‘ وزیر نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر کو ملک میں سب سے زیادہ آکسیجن فراہم کی جارہی ہے اور مرکز ریاست کے ساتھ مستقل رابطے میں ہے۔
دہلی میں بھی آکسیجن کی کمی کا مسئلہ در پیش : دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے بھی متنبہ کیا ہے کہ د ہلی میں حالات’’انتہائی سنگین اور پریشان کن‘‘ ہوتے جار ہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ قومی راجدھانی میں مریضوں کیلئے آکسیجن اور ریمڈیسور انجکشن کی قلت کا سامنا ہے۔ اروند کیجر یوال نے توجہ مرکوز کرائی کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں دہلی میں کورونا کے24 ہزار نئے کیس سامنے آ ئے ہیں جواب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
مہاراشٹر میں67 ہزار نئے کیس: اس بیچ سنیچر کومہاراشٹر میں کورونا کے67 ہزار نئے کیس ریکارڈ کئے گئے ہیں ۔ یہ بھی ریاست میں اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔مہاراشٹر میں کور ونامتاثرین کی تعداد 37 لاکھ 70 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔اس کے ساتھ ہی سنیچر کوکورونا سے متاثر ہونے والوں میں سے 419 کی اموات بھی درج کی گئی ہیں۔ اس طرح مہاراشٹر میں اب تک کورونا سے متاثر ہونے والے 59 ہزار 970 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
وزیر اعظم نے ہنگامی جائزہ میٹنگ کی قیادت کی: کورونا کی وبا کی سنگین ہوتی کی صورتحال پر توجہ نہ دینے کے الزامات کے بیچ وزیراعظم نریندر مودی نے سنیچر کو اعلیٰ افسران کے ساتھ شام 8 بجے کے ہنگامی جائزہ میٹنگ کی۔اس میٹنگ میں کورونا کی صورتحال کے ساتھ ہی ساتھ ملک میں جاری ٹیکہ کاری مہم کا بھی جائزہ لیا گیا۔ پیر کو ہندوستان میں 2 لاکھ34 ہزار نئے مریض سامنے آئے ہیں جو اب تک ایک دن کی سب سے بڑی تعداد ہے۔