اترکنڑا ضلع میں کنوؤوں کی کھدائی کےلئے مقامی اداروں سے منظوری لازمی : کاروار میں ہوئی زیر زمین پانی کمیٹی کی میٹنگ میں لیا گیا فیصلہ
کاروار:31؍جولائی (ایس اؤ نیوز) عوام الناس کو اطلاع دی گئی ہے کہ اگر اُنہیں اپنی زمین ، اپنے گھر کے صحن میں ، مختلف پرائیویٹ اسکولوں کے صحن میں یا کہیں پر بھی کسی بھی مقصد کے لئے کنواں کھودنا ہے تو 15دن پہلے مقامی ادارے سے اجازت نامہ حاصل کرنا ضروری ہوگا۔ اگر علاقہ گرام پنچایت کے حدود میں آتا ہے تو گرام پنچایت کی اجازت لینی ہوگی ، اسی طرح پٹن پنچایت یا میونسپالٹی کی حدود میں آتا ہے متعلقہ اداروں سے لازمی طورپر اجازت نامہ لیناضروری ہوگا۔ اس بات کی جانکاری محکمہ ارضیات اور زیر زمین پانی دفتر کاروار سے پریس ریلیز کے ذریعے دی گئی ہے۔
پریس ریلیز کے مطابق اترکنڑا کی ضلعی میٹنگ30 جولائی 2019کو کمیٹی کے صدر اور اترکنڑا کے ڈپٹی کمشنر کی صدارت میں منعقد ہوئی زیر زمین پانی کمیٹی کی پانچویں میٹنگ میں مذکورہ فیصلے کے علاوہ کئی اہم فیصلے بھی لئے گئے ۔جس میں کنوؤوں کی کھدائی سے 15دن پہلے مقامی اداروں سے منظوری لینے کولازمی قرار دیا گیا۔ اگر کسی نے بغیر اجازت کے کنواں کھدوایا تو اُنہیں متنبہ کیا گیا ہے کہ اُن کے خلاف کرناٹکا زیر زمین پانی قانون 2011 اور کرناٹکا زیرزمین پانی 1999 کے مطابق کاروائی کی جائے گی۔ اس سلسلے میں مقامی اداروں سے بھی کہاگیا ہے کہ عوام کی جانکاری کے لئے اپنے دفاتر میں پنچایت راج وزارت کی طرف سے جاری کئے گئے احکامات اور فیصلوں کے سرکلر چسپاں کریں اور عوام کی مناسب رہنمائی کریں۔
اسی طرح متعلقہ محکمہ جات کے افسران سے کہا گیا ہےکہ 9جنوری 2017کو ڈپٹی کمشنر کی طرف سے جاری سرکلر کے مطابق کھلے کنوؤوں اور بورویل کے درمیان 500 میٹر کی دوری ہوتو ہی منظوری دیں۔ اگر 500میٹر حدود میں ہے تو کمیٹی کو رپورٹ سونپنے کہاگیا ہے۔ ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ اترکنڑا ضلع میں فی الوقت جتنے بھی کھلے کنوئیں اور بوریل کاپانی تجارتی، صنعت کاری ، کان کنی ، ثقافتی پروگراموں اور دیگر مقاصد کے لئے استعمال کیاجارہاہے انہیں منظوری دینے کے لئے مقامی اداروں سے رپورٹ لے کر ڈی سی اُس پر حتمی فیصلہ لیں گے۔