اترپردیش کے مظفر نگر میں کلنگا اُتکل ایکسپریس پٹری سے اتر گئی؛ سو سے زائد لوگوں کے ہلاک ہونے کا خدشہ؛ 30 لوگوں کے مرنے کی تصدیق
نئی دہلی 19 اگست (ایس او نیوز ) ریاست اترپردیش کے مظفرنگر میں پوری . ہریدوار اُتکل ایکسپریس ٹرین کی بارہ بوگیاں پٹری سے اُترنے کے نتیجے میں سو سےز ائد لوگوں کے مرنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے، البتہ سرکاری طور پر 30 لوگوں کے مرنے کی تصدیق کی گئی ہے۔ حادثہ سنیچر شام کو اُس وقت پیش آیاجب ٹرین اُڑیسہ کےپوری سے اُترکھنڈ کے ہریدوار کی طرف قریب 105 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گذر رہی تھی، دہلی سے قریب سو کلومیٹر کے فاصلے پر ضلع مظفر نگر کے کھٹولی نامی مقام پر یہ حادثہ پیش آیا۔ ابتدائی اطلاعات میں بتایا گیاہے کہ ٹرین ڈرائیور کے ایمرجنسی بریک لگانے سے ٹرین کی بوگیاں ایک دوسرے پر چڑھ گئیں۔ بتایا جارہا ہے کہ کچھ ڈبے پٹری سے اُترنے کے بعد قریب میں واقع مکانوں میں بھی گھس گئیں ہیں۔
سوشیل میڈیا پر بھروسہ کریں تو لکھنو کے وہاٹس ایپ کے کچھ گروپوں پر کچھ لوگوں نے بتایا ہے کہ وہ موقع واردات پر موجود ہیں، جن کے مطابق مرنے والوں کی تعداد سوسے زائد ہے، جبکہ پانچ سو سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں، البتہ سرکاری ذرائع نے فی الوقت 30 لوگوں کی لاشیں نکالے جانے کی تصدیق کی ہے اور بتایا ہے کہ راحت رسانی کا کام جاری ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق کئی لوگ ڈبے میں پھنسے ہوئے ہیں اور کرین سمیت گیس کٹر کی مدد سے ڈبوں کو کاٹ کو زخمیوں کو نکالاجارہا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ جس جگہ پر حادثہ ہوا، وہاں پر اندھیرا چھایا ہوا ہے اور بجلی نہ ہونے سے بھی لوگوں کو باہر نکالنے میں دشواریاں پیش آرہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق اعلیٰ سرکاری آفسر آنند کمار کی ہدایات پر، اُترپردیش کی اے ٹی ایس کی ٹیم کوبھی ڈی پی پی انوپ سنگھ کی قیادت میں ریلوے حادثے کی جگہ پر بھیج دیا گیا ہے. یہ ٹیم اس واقعہ میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کی تحقیق کرے گی۔
وزیر اعلی یوگی ادیتہ ناتھ نے ٹرین حادثے پر گہری دکھ کا اظہار کیا ہے اور زخمی مسافروں کے مناسب علاج کی یقین دہانی کرائی ہے. انہوں نے متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ ریلوے کے وزیر منوج سنہامتاثرہ مقام کے لئے نکل چکے ہیں سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے بھی حادثے کے متاثرین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے
ریلوے ذرائع کے مطابق، انجن کے بعدتیسرا ڈبہ پٹری سے اُترا،جس کے فوری بعد آٹھ مزید ڈبے بھی پٹری سے اُترگئے۔ کئی ڈبے ایک دوسرے پر چڑھ گئے، جبکہ ایک ڈبہ قریب میں واقع ایک مکان میں جاگھسا۔.ریلوے ذرائع کے مطابق اس حادثہ میں 30 افراد ہلاک ہو گئے ہیں. 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں. ریلوے ذرائع کے مطابق کئی مسافر ان ڈبوں میں بری طرح پھنس گئے ہیں.اور موقع پر قریبی پولس تھانہ کے پولیس اہلکار اور ریلوے پولیس کے اہلکار پھنسے ہوئے مسافروں کو باہر نکالنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگارہے ہیں۔.
جائے واردات پر بہت زیادہ افراتفری پھیلی ہوئی ہے. مظفر نگر ضلعی ہسپتال کی ایمرجنسی خالی کرائی گئی ہے وہاں بھی چیخ پکار جاری ہے.
بتایا گیا ہے کہ ٹرین کو رات نو بجے ہریدوار پہنچنا تھا مگر اُس سے پہلے ہی حادثہ کا شکار ہوئی. اس حادثے سے دہلی - دہرادون ریل مارگ پوری طرح بند ہوگیا ہے. حادثے کی وجوہات کا ابھی تک پتہ نہیں چل پایا ہے. ریلوے ٹیموں نے مظفر نگر اور میرٹھ سے بھی ٹیمیں امدادی کاموں کے لئے نکل چکی ہیں۔. حادثے کے بعد دہلی-دہرادون کے مارگ پر ٹرینیں جہاں تہاں کھڑی ہوگئی ہیں. سہارن پور کی طرف سے آنے والی گاڑیوں کو بھی روک دیا گیا ہے.
حادثے کے بعد، ریلوے وزیر سریش پربھو نے ٹویٹ کیا ہے کہ طبی وین موقع واردات پر پہنچ رہی ہے اور امدادی کام تیزی سے چل رہا ہے. حادثے کے بعد، ریلوے نے کئی اسٹیشنوں پر ہیلپ لائن نمبر جاری کیے ہیں.
مظفر نگر - 9760534054،9760535101
مراد آباد - 1072/2101
حیدرآباد- 9760534454
رُڈکئی 9760534055
اگرچہ ریلوے یا پولیس انتظامیہ کے حکام حادثے کی وجوہات کے تعلق سے ابھی تک کچھ نہیں کہہ رہے ہیں، البتہ واقعے کو دہشت گرد سازش کے طور پربھی دیکھا جا رہا ہے. واقعہ کے بعد، یوپی اے ٹی ایس بھی حادثے کی چھان بین کے لئے جائے واردات کے لئے نکل چکی ہے.