اترکینرا پارلیمانی حلقہ کے رکن سمیت کئی ارکان مرکزی فنڈ استعمال کرنے میں پیچھے
کاروار:18؍دسمبر(ایس اؤ نیوز)لوک سبھا حلقوں کی ترقی کے لئے مرکزی حکومت سے منظور کئے گئے فنڈکو اپنے علاقوں کی ترقی کے لئے استعمال کرنےمیں ارکان پارلیمان ناکام ہورہےہیں ۔ اترکینرا لوک سبھا کے رکن سمیت ریاست کے 28حلقوں کے ارکان پارلیمان فنڈ استعمال میں پیچھے ہونےکی جانکاری ملی ہے۔ اس کے ثبوت کے طورپر 2014سے 2019تک کی مدت میں 700کروڑ روپیوں میں سے مرکزی حکومت نےصرف 452.50کروڑ روپئے منظور کی ہے، فنڈ کے استعمال کے لئے کچھ تکنکی وجوہات بھی بتائے جارہے ہیں۔
فی رکن پارلیمان کو ہر سال 5کروڑ روپیوں کے مطابق کل 25کروڑروپیوں کا فنڈ جاری کیاجاتاہے۔ جو انہیں اپنے حلقہ کی ترقی کےلئے استعمال کرنا ہوتاہے۔ ریاست میں سب سے زیادہ فنڈ کا استعمال کرنے والا حلقہ چامراج نگر ہے۔ اس حلقے کے رکن پارلیمان نے 22.50لاکھ روپیوں کا فنڈ منظور کراتے ہوئے بہتر استعمال کیا ہے اور یہ پہلے نمبر پرہیں۔ اس کے بعد بنگلوروشمال، چکوڑی، ڈاونگیرہ کے ارکان فی کس 20کروڑر وپئے استعمال کئے ہیں تو 28ارکان میں سے 8ارکان فی کس 12.50کروڑ روپئے ہی استعمال کئے ہیں۔ بنگلورو جنوب، بیدر، وجئےپورہ ، ہاسن ، اترکنڑا، منڈیا ، رائچور، بنگلورو سنٹرل حلقے کے ارکان فنڈ استعمال میں پیچھے ہیں۔
پڑوسی ضلع کے ارکان آگے : ساحلی پٹی کے دکشن کنڑا اور اُڈپی حلقے کے ارکان پارلیمان فی کس 25کروڑروپیوں میں سے 20کروڑروپیوں کا ستعمال کئے ہیں۔ اب انہیں صرف 5کروڑ روپئے ملنا باقی ہے۔ سب کچھ ہورہاہے لیکن اترکینرا کے رکن پارلیمان فنڈ استعمال میں پیچھے ہیں۔