افغانستان میں امریکہ کے فوجیوں کی تعداد 19 سال کی کم ترین سطح پر

Source: S.O. News Service | Published on 16th January 2021, 7:24 PM | عالمی خبریں |

اسلام آباد،16 /جنوری (آئی این ایس انڈیا) امریکہ نے طے شدہ پالیسی کے مطابق افغانستان میں تعینات فوجی اہلکاروں کی تعداد کم کر کے 2500 کر دی ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ سال نومبر میں افغانستان میں تعینات فورسز کی تعداد میں مزید کمی کا اعلان کیا تھا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو مختصر بیان میں کہا کہ افغانستان میں امریکہ کی فورسز کے اہلکاروں کی تعداد گزشتہ 19 سال میں کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق امریکہ کی فوج نے طے شدہ پالیسی کے تحت جمعے کو افغانستان میں تعینات اہلکاروں کی تعداد کم کرکے 2500 کر دی ہے۔ امریکی فورسز کی تعداد میں یہ کمی کانگریس کی عائد کردہ پابندی کے خلاف ہے۔

صدر ٹرمپ نے بیان میں افغانستان میں دو دہائیوں سے جاری جنگ اور امریکی فوج کے مکمل انخلا کے حوالے سے کہا کہ وہ ہمیشہ سے نہ ختم ہونے والی جنگوں کو روکنے کے پُر عزم رہے ہیں۔

دوسری جانب دو ہفتے قبل امریکہ کی کانگریس نے نیشنل ڈیفنس اتھرائزیشن ایکٹ (این ڈی اے اے) منظور کیا تھا جس کے تحت پینٹاگون کو فورسز کی تعداد 4000 یا یکم جنوری کو افغانستان میں موجود اہلکاروں کی تعداد کو کم کرنے کے لیے رواں سال یا گزشتہ سال کے بجٹ سے رقم خرچ کرنے سے روک دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ امریکی کانگریس نے اس ایکٹ کی منظوری یکم جنوری کو ہی دی تھی۔ بعد ازاں صدر ٹرمپ نے اس کو ویٹو کر دیا تھا۔ لیکن امریکہ کی کانگریس کے اویان نمائندگان اور سینیٹ نے صدر کے ویٹو کے ختم کر دیا تھا۔

امریکہ کے محکمۂ دفاع نے اگرچہ یہ واضح نہیں کیا کہ قانونی قدغن کے ساتھ انخلا کے عمل کو کیسے جاری رکھا جا سکتا ہے۔

'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق پینٹاگون نے کہا ہے کہ محکمۂ دفاع افغانستان سے امریکی فورسز کے انخلا پر نیشنل ڈیفنس اتھرائزینش ایکٹ 2021 کی اثر انداز ہونے والی تمام شقوں کی پابندی کرے گا۔

'امریکی فورسز کا انخلا طے شدہ پالیسی کے مطابق ہے'

بین الاقوامی امور کے تجزیہ نجم رفیق کا کہنا ہے کہ افغانستان سے فوج کے انخلا کا عمل امریکہ کی طے شدہ پالیسی کے مطابق جاری ہے۔ صدر ٹرمپ متعدد بار اس پالیسی کا پر عمل کا اعادہ کرتے رہے ہیں۔

نجم رفیق کے مطابق امریکہ میں اتفاق رائے موجود ہے کہ امریکی فورسز کو دیگر ممالک، جہاں تنازعات جاری ہیں، سے وہاں سے واپس آ جانا چاہیے۔

دوسری جانب افغانستان کی قومی سلامتی کی کونسل کے مطابق امریکی فورسز کی تعداد میں کمی سے افغانستان میں امنِ عامہ یا سلامتی کی صورتِ حال پر کوئی منفی اثر نہیں ہو گا۔

کونسل کے ترجمان رحمت اللہ اندار نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ افغانستان میں جاری 95 فی صد کارروائیاں افغان سیکیورٹی فورسز ہی سر انجام دے رہی ہیں۔ اس لیے غیر ملکی فورسز میں کمی سے افغانستان کی سلامتی کی صورتِ حال کوئی منفی اثر مرتب نہیں ہو گا۔

افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ افغانستان میں انسدادِ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو جاری رکھنا کابل اور بین الاقوامی برداری کے مشترکہ مفاد میں ہے۔

کابل میں یونیورسٹی کے طلبہ سے گفتگو میں صدر اشرف غنی نے افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کا ذکر کیے بغیر کہا کہ اٖفغانستان کی سیکیورٹی فورسز 40 ہزار کمانڈوز پر مشتمل ہے۔ البتہ افغانستان کو اپنی فوج کی معاونت کے لیے بین الاقوامی مدد کی ضرورت ہے۔

تجزیہ کار نجم رفیق کے مطابق اس وقت افغان فورسز کی استعدادِ کار میں اضافہ صرف بین الاقوامی مدد سے ہی ممکن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں اگر غیر ملکی افواج کی تعداد میں نمایاں کمی ہو جاتی ہے تو افغان فورسز کے لیے کابل مخالف قوتوں اور دیگر عسکریت پسندوں گروہوں سے نمٹنا آسان نہیں ہو گا۔

امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان گزشتہ سال 29 فروری 2020 کو معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت 14 ماہ کے دوران افغانستان میں تعینات تمام غیر ملکی فورسز کا انخلا ہونا ہے۔ جب کہ طالبان نے معاہدے میں یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ غیر ملکی فورسز پر اپنے حملے روک دیں گے۔ جب کہ القاعدہ یا کسی اور عسکری گروہ کو اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں سرگرم ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔

امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائیڈن اگرچہ اس بات کا عندیہ دے چکے ہیں کہ انسدادِ دہشت گردی کے لیے کچھ فوج افغانستان میں رکھی جا سکتی ہے۔ تاکہ القاعدہ جیسی شدت پسند تنظیمیں امریکہ کے لیے خطرہ نہ بن سکیں۔

البتہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ امریکہ میں آنے والی نئی انتظامیہ کی افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے بارے میں کیا پالیسی ہوگی۔

ایک نظر اس پر بھی

اسرائیلی جہاز پر پھنسے 17 ہندوستانیوں سے ہندوستانی افسران کی جلد ہوگی ملاقات، ایران کی یقین دہانی

  ایران و اسرائیل کی کشیدگی کے دوران جہاں ایک جانب ہندوستانی اسٹاک ایکسچنج لڑکھڑا نے لگا ہے تو وہیں ایران کی جانب سے ہندوستان کے لیے ایک راحت کی خبر بھی ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ ...

کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کا گولی مار کر قتل

کینیڈا کے شہر وینکوور کے علاقے سن سیٹ میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کو اس کی کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ وینکوور پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 24 سالہ چراغ انٹیل علاقے میں ایک گاڑی کے اندر مردہ پایا گیا۔

افغانستان میں سیلاب کے باعث 33 افراد ہلاک

ا فغانستان کے کچھ حصوں میں گزشتہ تین دنوں میں شدید بارشوں، برف باری اور سیلاب کی وجہ سے 33 افراد کی موت ہو گئی اور 27 دیگر زخمی ہو گئے۔نیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کے ترجمان ملا جانان سائک نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے بڑا حملہ؛ خطے میں مچ گئی افراتفری

ایران نے شام میں قونصل خانے پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کردیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق ایران نے اسرائیل پر درجنوں ڈرونز اوع کروز میزائل داغے ہیں، جس کے ساتھ ہی پورے خطے میں افراتفری مچ گئی ہے۔

ایران کا اسرائیلی جہاز پر قبضہ، جہازپر سوار 17 ہندوستانیوں کی رِہائی کے لئےکوششیں تیز؛ کیا ایران اپنے قونصل خانے پر حملے کا بدلہ لے گا ؟

 اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی  اور  آبنائے ہرمز کے قریب  اسرائیل پر ایرانی حملے کے بڑھتے  خدشات کے درمیان ایرانی فوج  نے  ایک اسرائیلی کارگو  جہاز پر قبضہ کر لیا  جس میں 17 ہندوستانی شہری بھی شامل ہیں۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق  معاملہ سامنے آنے کے بعد  حکومت ہند ...