امریکہ کے خیال میں مغربی کنارے میں یہودی بستیاں غیر قانونی نہیں

Source: S.O. News Service | By S O News | Published on 19th November 2019, 8:47 PM | عالمی خبریں |

 واشنگٹن  / 19 نومبر (آئی این ایس انڈیا) امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی آباد کاری بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی نہیں ہے۔پیر کو واشنگٹن ڈی سی میں محکمہ خارجہ میں ایک پریس بریفنگ کے دوران وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی آبادی کاری کو غیر قانونی نہیں سمجھتا اور ہمیں زمینی حقائق کو تسلیم کر لینا چاہیے۔

مائیک پومپیو کے اس بیان کو مقبوضہ مغربی کنارے سے متعلق چار دہائیوں سے جاری امریکی پالیسی میں تبدیلی قرار دیا جارہا ہے۔امریکہ اب تک باقی دنیا کی طرح مغربی کنارے میں اسرائیل کی آباد کاری کو 'ناجائز' قرار دیتا آیا ہے۔پیر کو مائیک پومپیو نے کہا کہ تمام قانونی مباحثوں کے بعد امریکہ اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی سویلین بستیوں میں توسیع عالمی قوانین کی ہرگز خلاف ورزی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی علاقوں میں سویلین آباد کاری کو بین الاقوامی قانون سے متصادم قرار دینے کا فائدہ نہیں ہوا اور نہ ایسا کرنے سے امن کی راہ ہموار ہوئی ہے۔دوسری جانب فلسطین کے اعلیٰ مذاکرات کار صائب اراکات نے امریکی وزیرِ خارجہ کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کا فیصلہ عالمی استحکام، سیکیورٹی اور امن کے لیے خطرہ ہے۔اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے مغربی کنارے سے متعلق مائیک پومپیو کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی پالیسی میں تبدیلی "تاریخی غلطی درست کرنے کی جانب" اہم قدم ہے۔ انہوں نے دیگر ملکوں سے بھی اپیل کی کہ وہ بھی امریکہ کی طرح اپنی پالیسی میں تبدیلی لائیں۔مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودیوں کی آباد کاری اسرائیل اور فلسطین کے درمیان عشروں پْرانا تنازع ہے۔اسرائیل نے 1967ء  میں مشرقی یروشلم اور مغربی کنارے پر قبضہ کرلیا تھا جس کے بعد سے وہ وہاں 140 بستیاں بسا چکا ہے جہاں کم از کم چھ لاکھ یہودی آباد ہیں۔بین الاقوامی قوانین کے تحت اسرائیل کی اس آباد کاری کو غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے لیکن اسرائیل عالمی برادری کے اس موقف کو تسلیم نہیں کرتا۔فلسطین کا مطالبہ ہے کہ مغربی کنارے سے یہودی بستیاں ختم کی جائیں کیوں کہ مغربی کنارے کے بغیر آزاد فلسطین کے قیام کا خواب ممکن نہیں۔یہودی بستیوں سے متعلق امریکہ کے سابق صدر جمی کارٹر کی حکومت 1978 میں اس نتیجے پر پہنچی تھی کہ مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کا قیام بین الاقوامی قوانین سے متصادم ہے۔البتہ 1981 میں اس وقت کے صدر رونالڈ ریگن نے کہا تھا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ یہ بستیاں فطری طور پر غیر قانونی ہیں لیکن انہوں نے بھی ان بستیوں کو  غیر ضروری’اشتعال انگیزی‘ قرار دیا تھا۔صدر رونالڈ ریگن کے بعد آنے والی امریکہ کی ہر حکومت کا یہ موقف رہا ہے کہ مغربی کنارے میں یہودی بستیاں ناجائز ہیں لیکن غیر قانونی نہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

ایشیائی ممالک میں شدید گرمی کی وجہ سے پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا : اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے موسم اور موسمیاتی ادارے نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ممالک میں گرمی کی لہر کے اثرات انتہائی سنگین ہوتے جا رہے ہیں اور گلیشیئروں کے پگھلنے سے آنے والے وقت میں خطے میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا۔

اسرائیلی جہاز پر پھنسے 17 ہندوستانیوں سے ہندوستانی افسران کی جلد ہوگی ملاقات، ایران کی یقین دہانی

  ایران و اسرائیل کی کشیدگی کے دوران جہاں ایک جانب ہندوستانی اسٹاک ایکسچنج لڑکھڑا نے لگا ہے تو وہیں ایران کی جانب سے ہندوستان کے لیے ایک راحت کی خبر بھی ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ ...

کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کا گولی مار کر قتل

کینیڈا کے شہر وینکوور کے علاقے سن سیٹ میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کو اس کی کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ وینکوور پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 24 سالہ چراغ انٹیل علاقے میں ایک گاڑی کے اندر مردہ پایا گیا۔

افغانستان میں سیلاب کے باعث 33 افراد ہلاک

ا فغانستان کے کچھ حصوں میں گزشتہ تین دنوں میں شدید بارشوں، برف باری اور سیلاب کی وجہ سے 33 افراد کی موت ہو گئی اور 27 دیگر زخمی ہو گئے۔نیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کے ترجمان ملا جانان سائک نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے بڑا حملہ؛ خطے میں مچ گئی افراتفری

ایران نے شام میں قونصل خانے پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کردیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق ایران نے اسرائیل پر درجنوں ڈرونز اوع کروز میزائل داغے ہیں، جس کے ساتھ ہی پورے خطے میں افراتفری مچ گئی ہے۔