امریکا کا افغان امن عمل کی حمایت کیلئے ’ٹھوس اقدامات‘ کی ضرورت پر زور
اسلام آباد، 20جولائی (آئی این ایس انڈیا) امریکا نے افغان امن عمل کی حمایت کے لیے ’ٹھوس اقدامات‘ کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی جانب افغان امن عمل سے متعلق بیان افغانستان کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اور وزیر اعظم عمران خان کے مابین ہونے والی ملاقات کے بعد سامنے آیا۔
زلمے خلیل زاد نے دورہ اسلام آباد میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر باجوہ سے بھی ملاقات کی۔خیال رہے کہ دوحہ میں افغان حکومت اور طالبان رہنماؤں کے مابین امن مذاکرات جاری ہیں جس میں دونوں فریقین نے جاری امن مذاکرات کو تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے۔امریکا اور پاکستان دونوں نے دوحہ میں ہونے والی ملاقات کا ایک مثبت پیشرفت کے طور پر خیر مقدم کیا۔زلمے خلیل زاد نے اپنی روانگی کے فوراً بعد سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ ’فوری طور پر مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
دریں اثنا امریکی سفارت خانے نے اپنے بیان میں کہا کہ سفیر زلمے خلیل زاد نے اسلامی جمہوریہ افغانستان اور طالبان کے مابین ایک جامع سیاسی تصفیہ کی ضرورت پر زور دیا، جو ایک پائیدار امن کی طرف ایک پیش رفت ہے اور افغانستان کی سلامتی، خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا تحفظ کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کے امن عمل کی کامیابی کے لیے ٹھوس اور کارآمد مدد بہت ضروری ہے کیونکہ افغانستان اور پاکستان کے مابین طویل المدت پر مبنی تعلقات مثبت رہے ہیں۔دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے افغانستان کے تنازع کے پرامن سیاسی حل کے لیے امریکا سمیت متعلقہ ممالک کے ساتھ بھرپور تعاون کرنے کا اعادہ کرتے ہوئے افغان فریقین پر زور دیا کہ وہ لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئے مذاکرات نتیجہ خیز بنائیں۔وزیر اعظم عمران خان اور زلمے خلیل زاد نے ملاقات کے دوران افغانستان کی صورت حال اور امن عمل میں تیزی لانے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا۔