اناؤ عصمت دری متاثرہ کے گاؤں کا دورہ کرنے پہنچے یوگی کے2 وزیر، مشتعل عوا م کا سخت مظاہرہ، ’گو بیک‘ کا نعرہ، پولیس اہلکاروں کا بیچ بچاؤ
یوپی 7 دسمبر (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) اناؤ آبروریزی کی متاثرہ کی دہلی کے صفدر جنگ ہسپتال میں موت ہو گئی۔ ڈاکٹروں کے مطابق متاثرہ نے دیر رات 11 بج کر 40 منٹ پر آخری سانس لی۔ عصمت دری کے ملزمان نے اسے زندہ جلا دیا تھا، جس میں وہ 90 فیصد جل گئی تھی۔ اس واقعہ کی خبر لینے اور اہل خانہ سے تعزیت کے لئے جب یوگی حکومت کے 2 وزیر آج شام اناؤ کے گاؤں میں پہنچے تو انہیں ناراض اور مشتعل مقامی لوگوں کے مظاہرہ کا سامنا کرنا پڑا۔ یوگی سرکار نے دو وزیر کو اناؤ کا دورہ کرنے کے لئے کہا تھا۔ یہ علاقہ ریاست کے دارالحکومت لکھنؤ سے 65 کلو میٹر دور ہے۔ اس سے قبل وزیر اعلیٰ یوگی نے بیان جاری کر کہا تھا کہ وہ متاثرہ کی موت سے بہت دکھی ہیں اور اس کیس کی سماعت فاسٹ ٹریک کورٹ میں ہوگی۔ انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ قصورواروں کو سخت سے سخت سزا ملے گی۔ دونوں وزیر کی گاڑی جب گاؤں میں داخل ہوئی تو مقامی لوگوں نے چلاتے ہوئے کہا کہ’اب کیوں یہاں آئے ہیں؟‘ بعدازاں مشتعل دیہی باشندوں کو پولیس اہلکاروں نے کار سے دور رکھنے میں کامیاب رہی۔متاثرہ کے اہل خانہ کے گھر کا دورہ کرنے کے بعد موریہ نے کہا کہ کسی بھی مجرم کو بخشا نہیں جائے گا۔متاثرہ کے اہل خانہ بھی جانچ چاہتے ہیں، ہم ا س میں بھرپور تعاون کریں گے۔ مہلوک متاثرہ کی طرف جو بھی نام لئے گئے ہیں، ان کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔ یہ سیاست کا موضوع نہیں ہے۔واضح ہوکہ یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو اس مسئلے پر اپوزیشن مسلسل گھیر رہا ہے۔ کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے بھی متاثرہ خاندان کے گھر کا دورہ کیا اور کہا کہ سی ایم کہتے ہیں کہ یہاں مجرموں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ یہاں خواتین کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔پرینکا گاندھی نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے سنا ہے کہ حملہ آوروں کو بی جے پی پارٹی سے کوئی تعلق ہے، متاثرہ کے پورے خاندان کا گزشتہ سال سے استحصال کیا جا رہا ہے۔ پرینکاگاندھی نے کہا کہ:’میں نے یہ بھی سنا ہے کہ مجرموں کا بی جے پی سے بھی تعلق ہے، اس لیے انہیں بچایا جا رہا ہے۔ اس ریاست میں مجرموں میں قانون و انتظامیہ کا کوئی خوف نہیں ہے۔ وہیں یوپی کے سابق وزیر اعلیٰ مسٹر اکھلیش یادو آج صبح لکھنؤ میں ریاستی اسمبلی کے باہر بیٹھ کراس واقعہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے یوگی سرکار سے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی ایم یوگی نے اسمبلی میں کہا تھا کہ مجرموں کو ”ٹھوک“دیا جائے گا، لیکن وہ ایک بیٹی کی بھی جان نہیں بچا سکے،جو کہ نہایت ہی افسوسناک ہے۔ یوپی کی سابق وزیر اعلی مایاوتی نے بھی اس معاملے پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے یوگی سرکار کی تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوپی میں کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب اس صوبہ میں خواتین کیخلاف جرائم واقع نہ ہوں۔