یوپی میں اب گھر پر بھی نماز پڑھنا جرم؟ گودام میں تراویح پڑھنے پر بجرنگیوں کے ہنگامہ کے بعدپولیس نے لگائی پابندی
مرادآباد،28/مارچ(ایس او نیوز؍ایجنسی) حجاب اور اذان پر پابندی کی کوششوں کے بعد اب گھروں میں اجتماعی نماز پڑھنے پر پابندی عائد کرنے کی کوشش کا معاملہ اُترپردیش کے مرادآباد سے سامنے آئی ہے۔ جہاں کے کٹگھر علاقے میں ہفتہ کی شب تراویح کی نماز پڑھنے کے دوران تنازعہ پیدا کیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق بجرنگ دل کے ریاستی صدر نے ایک گھر کے اندر اجتماعی نماز پڑھنے کی نئی روایت قائم کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ہنگامہ برپا کیا، اطلاع پاکر پولیس نے کسی طرح سے لوگوں کو خاموش کرایا۔
پتہ چلا ہے کہ لاجپت نگر میں ذاکر حُسین کے گھرکے نیچے موجود ایک گودام میں ذاکر حُسین کے اہل خانہ ،رشتہ دار اور آس پاس کے مسلمان تراویح کی نماز پڑھ رہے تھے کہ اس کی اطلاع بجرنگ دل کے ریاستی صدر روہن سکسینہ کو ملی، وہ ہفتہ کی شب کارکنوں کے ساتھ گودام کے باہر پہنچ گیا۔ کالونی کے کچھ دیگر لوگ بھی اس کے ساتھ آگئے، ان لوگوں نے نئی روایت قائم کرنے کا الزام لگاکر ہنگامہ شروع کردیا۔دریں اثنا بجرنگ دل والوں نے پولیس کو اطلاع دی کہ یہاں عبادت گاہ قائم کرلی گئی ہے اور نماز ادا کی جارہی ہے۔
اطلاع ملتے ہی پولس آفسر شیلجا مشرا ، پولس فورس لے کر موقع پر پہنچ گئے۔ اس کے بعد دونوں فریقوں سے بات چیت کی، پولیس کی تحقیقات میں پتہ چلا کہ وہاں مذہبی مقام نہیں بنایاگیا گیا تھا، ذاکر حسین تراویح کی نماز ادا کررہے تھے، جس میں ان کے رشتہ دار واہل خانہ شریک تھے، تھانہ انچارج راجیش سنگھ سولنکی نے بتایاکہ گودام میں نماز تراویح ادا کی جارہی تھی، لوگوں کو سمجھایا گیا ہے کہ اتوار سے یہاں نماز نہ پڑھیں۔ جس کے بعد گودام کے باہر احتیاطاً فورس تعینات کردی گئی ہے۔