سماجی فاصلہ کی سخت پابندی کے ساتھ میٹرو خدمات کا آغاز، بیشتر اسٹیشنوں پر مسافربہت کم ہی نظر آئے،صبح سے شام تک صرف 6ہزار لوگوں نے سفر کیا
بنگلورو،8؍ستمبر(ایس او نیوز)کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے سبب ساڑھے پانچ ماہ کے وقفہ کے بعد پیر کے روز بنگلورو میٹرو کی خدمات دوبارہ شروع کی گئیں لیکن پہلے دن مسافروں کی کمی کھل کر نظر آ رہی تھی۔ عام دنوں میں کھچاکھچ بھری رہنے والی میٹرو ٹرین پیر کے روز لاک ڈاؤن کے بعد خدمات کے پہلے روز پوری طرح خالی نظر آئی۔ تمام میٹرو اسٹیشنوں پر اکا دکا مسافر ہی نظر آئے۔
کورونا وائرس سے بچنے کے لئے احتیا ط کے طور پر حکومت نے سماجی فاصلہ، ماسک اور دیگر پابندیوں کی طویل فہرست میٹرو انتظامیہ کو تھما دی اور کہا کہ وہ اس کے مطابق میٹرو خدمات شروع کر سکتے ہیں۔ ان تمام کی تکمیل اسی صورت میں ہوسکتی جب میٹرو اسٹیشنوں میں مسافر موجود رہتے۔شہر کی پرپل لائن پر میسور روڈ اور بائپنا ہلی کے درمیان شروع ہونے والی خدمات میں مسافروں کی کمی نے یہ تاثردیا کہ یہ خدمات محض علامتی ہیں۔ ریاستی وزیر صحت بی سری راملو نے افسروں کے ساتھ میٹروٹرین میں سفر کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔
بتایا جاتا ہے کہ میسور روڈ اور بائپنا ہلی کے درمیا ن پہلے روز میٹرو ٹرین 91مرتبہ دوڑی۔ چونکہ صرف ان مسافروں کو سفر کی اجازت دی گئی ہے جن کے پاس سمارٹ کارڈ ہے اس لئے سمجھا جاتا ہے کہ وہ مسافر جن کی اکثریت سمارٹ کارڈ کے بغیر بروقت ٹکٹ خرید کر میٹرو میں سفر کر تی ہے وہ اس میں اس وقت تک سفر نہیں کر پائے گی جب تک کہ انہیں سفر کرتے وقت ٹکٹ خریدنے کی سہولت فراہم نہیں کردی جاتی۔
اس دوران میٹرو خدمات کی شروعات کے پہلے ہی دن شہر کے میجسٹک ریلوے اسٹیشن پر ایک حادثہ پیش آیا۔ ٹرین میں سفر کے لئے پہنچا ہوا ایک شخص دورہ قلب کے سبب پلیٹ فارم پر گرپڑا اور وہیں پر اس کی موت ہو گئی۔ سماجی فاصلہ کی پابندی کے لئے بیک وقت صرف50مسافروں کو پلیٹ فارم تک پہنچنے کا موقع دیا گیا، ایسکلیٹر میں مسافرں کو دو دو سیڑھیاں چھوڑ کر کھڑے رہنے کی پابندی تھی جبکہ لفت میں صرف چار لوگوں کو داخل ہونے دیا گیا۔
بتایا جاتا ہے کہ پہلے دن 6ہزار سے زیادہ لوگوں نے صبح اور شام کی شفٹ میں میٹرو ٹرینوں میں سفر کیا۔ کہا جا رہا ہے کہ 11ستمبر تک جب شہر کی تمام میٹرو لائنوں پر کام خدمات شروع ہو جائیں گی تو اس کے ساتھ ہی مسافروں کی تعدا د میں بھی اضافہ ہو گا۔