ہریانہ: ای وی ایم تبدیل کرنے کی کوشش اسٹرانگ روم احاطہ میں مشتبہ ٹرک پہنچنے پر ہنگامہ
چنڈی گڈھ،16/مئی(ایس او نیوز؍ایجنسی) ای وی ایم میں گڑبڑی کے الزامات تو اکثر لگتے رہتے ہیں لیکن اب ای وی ایم کی حفاظت پر بھی سوال کھڑے ہو رہے ہیں اور ای وی ایم تبدیل ہونے کی شکایت منظر عام پر آ رہی ہیں۔ ہریانہ کے فتح آباد میں ایک ایسا ہی معاملہ پیش آیا۔ فتح آباد میں ای وی ایم اسٹرانگ روم کے احاطہ میں ایک مشتبہ ٹرک پہنچ گیا جس کے بعد کانگریس کارکنوں نے ہنگامہ آرائی کی۔یہ معاملہ فتح آباد کے بھوڑیا کھیڑا کالج کا ہے جہاں کے اسٹرانگ روم میں 12 مئی کو ہوئی پولنگ کے بعد ای وی ایمس کو رکھا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ تمام مشینوں کو ایک ٹرک میں بھر لیا گیا تھا لیکن اطلاع موصول ہونے پر جیسے ہی کانگریس کارکنوں وہاں پہنچے انہوں نے جم کر ہنگامہ کیا۔دراصل کانگریس کارکنوں کو مذکورہ ٹرک پر پہلے سے ہی شک تھا اور وہ اس کا تعاقب کر رہے تھے۔ خبر ملتے ہی کانگریس کے کئی رہنما موقع پر پہنچ گئے اور کالج احاطہ میں تعینات سکیورٹی اہلکار سے ٹرک کے حوالہ سے معلومات طلب کی۔ معاملہ کو طول پکڑتا دیکھ کر پولس کے اعلیٰ افسر اور الیکشن آفیسر بھی وہاں پہنچ گئے۔زیادہ ہنگامہ آرائی ہونے پر افسروں کو مشتبہ ٹرک کو وہاں سے لوٹانا پڑا۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ سیکورٹی اہلکار بی جے پی ایجنٹس کی طرح کام کر رہے ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ ٹرک کو بغیر جانچ کیے ہی واپس بھیج دیا گیا۔ الیکشن کمیشن کے افسروں پر بھی لاپروائی والا رویہ اختیار کرنے کا الزام ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ ٹرک کو ای وی ایمس کو تبدیل کرنے کے لئے بلایا گیا تھا۔حالانکہ ضلع الیکشن آفیسر نے انکار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹرک محض خالی صندوقوں سے بھرا ہوا تھا۔ ووٹ شماری کے بعد ای وی ایمس کو ان صندوقوں میں بھرا جانا ہے۔ یہ ٹرک تحصیل کی طرف سے معاون الیکشن آفیسر کی ہدایت پر بھیجا گیا تھا۔ لیکن سیاسی جماعتوں میں کسی طرح کے عدم اطمینان کی صورت حال پیدا نہ ہو اس لئے اسے واپس بھیج دیا گیا۔