امریکہ: لاک ڈاؤن کے دنوں میں یومِ آزادی
نیویارک،4/جولائی(آئی این ایس انڈیا) امریکہ میں ہفتے کو یوم آ زادی ایسے منایا جائے گا کہ بہت سی پریڈز اور آتش بازی کے مظاہرے منسوخ کردیئے گئے ہیں، ساحلی مقامات اور بارز بند رہیں گے جبکہ صحت عامہ کے حکام خبردار کررہے ہیں کہ یہ ویک اینڈ امریکیوں کے ضبط و تحمل کا اہم امتحان ثابت ہوگا جس میں کامیابی یا ناکامی سے کرونا وائرس کی وبا کا رخ متعین ہوسکتا ہے۔ امریکہ کی پچاس میں سے چالیس ریاستوں میں کیسز بڑھ رہے ہیں۔ گورنروں نے عوامی مقامات پر ماسک پہننے کا حکم دیا ہے اور لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ یوم آزادی گھر پر منائیں اور مہمان مدعو نہ کریں۔ماہرین صحت کو خدشہ ہے کہ اس ہفتے اگر پارٹیاں، پکنک اور پریڈز کا اہتمام کیا گیا تو کرونا وائرس کے کیسز مزید بڑھ جائیں گے۔ سیاٹل اینڈ کنگز کاؤنٹی کے صحت عامہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جیف ڈوچن کا کہنا ہے کہ ہم تقریبات کرنے والوں کو گرفتار تو نہیں کریں گے۔ لیکن، ہم ان کی حوصلہ شکنی ضرور کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ اگر کوئی ضرور خاندان کے چند لوگوں کے ساتھ پارٹی کرنا چاہتا ہے تو اسے احتیاط کا مظاہرہ کرنا ہوگاایک دوسرے کے چمچے کانٹے یا کوئی اور شے استعمال نہ کریں، بار بار اشیا ایک دوسرے کو نہ دیں، کیونکہ اس طرح وائرس پھیل سکتا ہے۔میموریل ڈے پر بھی اسی طرح کے مشورے دیے گئے تھے۔ لیکن لوگ گھروں سے نکلے اور ساحل سمندر، ریسٹورنٹس اور خاندان کی تقریبات کا رخ کیا۔ اس کے بعد سے امریکہ میں یومیہ کیسز کی تعداد میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا اور دوگنا سے زیادہ تعداد دیکھنے میں آئی۔جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق، گزشتہ روز امریکہ میں 52300 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی۔ ریاست کیلی فورنیا، فلوریڈا اور ٹیکساس زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔صدر ٹرمپ جمعہ کی شام جنوبی ڈکوٹا جارہے ہیں جہاں ماؤنٹ رشمور میں آتش بازی کی جائے گی۔ وہ دارالحکومت واشنگٹن واپس آکر ہفتے کو تقریبات میں شرکت کریں گے،جہاں نیشنل مال پر ایک میل طویل پائروٹیکنیک ڈسپلے شو ہوگا۔ اس کے لیے تین لاکھ ماسک تقسیم کیے جائیں گے۔ لیکن ان کی پابندی نہیں ہے۔