ہوناور 9/ جون (ایس او نیوز) وزیر ماہی گیری ایس انگارا نے جب اپنے دورے کے موقع پر ہوناور کے کاسرکوڈ بندرگاہی علاقے میں مچھیروں سے ملاقات کا پروگرام منسوخ کیا تو وہاں پر انتظار میں کھڑے مچھیروں نے انوکھے انداز میں احتجاج کرتے ہوئے وزیر موصوف کے استقبال کے لئے لائے ہوئے پھولوں کے ہار اور میمورنڈم کی پوجا کرنے کے بعد اسے سمندر میں بہا دیا۔
خیال رہے کہ وزیر ماہی گیری دو دن کے لئے شمالی کینرا کے دورے پر آئے ہوئے تھے۔ کاسرکوڈ بندرگاہ کے علاقے میں مچھیروں کے مسائل سے متعلق جانکاری حاصل کرنے کے لئے دورے کا وقت مقرر کیا گیا تھا۔ لیکن وزیر موصوف نے مرڈیشور سے ہوتے ہوئے سیدھے بھٹکل کا رخ کیا اور تعلقہ کے کئی بندرگاہوں پر پہنچ کر ماہی گیروں کے مسائل سے متعلق جانکاری حاصل کی۔ جبکہ کاسرکوڈ میں جمع مچھیرے وہاں پر مجوزہ پرائیویٹ کمرشیل پورٹ کی تعمیر روکنے اور دیگر مسائل حل کرنے کے لئے وزیر ماہی گیری کو میمورنڈم دینا چاہتے تھے اور ان کے استقبال کے لئے پھولوں کے ہار لے کر انتظار کررہے تھے۔ لیکن وزیر موصوف نے مچھیروں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ اس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مچھیروں نے پھولوں کے ہار اور میمورنڈم کی پوجا کی اور اسے سمندر کی نذر کردیا۔
اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے وزیر ماہی گیری نے بتایا کہ بہت ہی اہم پروگرام درپیش ہونے کی وجہ سے انہیں واپس لوٹنا پڑا ہے۔ اس کے علاوہ ہوناور کاسرکوڈ میں ماہی گیر ان کے انتظار میں رہنے کی بات معلوم نہیں تھی۔ چونکہ وزیر اعلیٰ چکمگلورو کے دورے پر آرہے تھے اور ضلع انچارج وزیر کے طور پر ان کا وہاں رہنا ضروری تھا اس لئے انہیں اڈپی سے ہوتے ہوئے چکمگلورو کے لئے نکلنا پڑا۔ اب جیسے ہی مہلت ملے گی ، وہ ماہی گیروں سے ملنے کے لئے کاسرکوڈ کے دورے پر آنے کا پروگرام بنائیں گے۔