مرکزی وزیر تعلیم نے نئی تعلیمی پالیسی -2020 کے نفاذکا جائزہ لیا
نئی دہلی،14؍جنوری(آئی این ایس انڈیا) مرکزی وزیرتعلیم رمیش پوکھریال نشانک نے وزارت کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ نئی تعلیمی پالیسی 2020 پر عمل درآمدکاجائزہ لیاہے۔میٹنگ کے دوران وزیر نے وزارت تعلیم کے اعلیٰ تعلیم اور اسکولی تعلیم کے لیے محکموں کے مابین قومی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کو مربوط کرنے کے لیے ایک ٹاسک فورس کے تشکیل کی سفارش کی ہے تاکہ اسکول کی تعلیم سے اعلیٰ تعلیم تک طلبہ خوش اسلوبی کے ساتھ مراحل طے کر سکیں۔
وزیرنے تجویز رکھی کہ اعلیٰ تعلیم کے محکمے کے سکریٹری کی قیادت میں ایک جائزہ کمیٹی اور ایک نفاذ کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ نئی تعلیمی پالیسی پر عمل میں تیزی لانے کو یقینی بنایا جا سکے۔پوکھریال نے پیکیج کلچر سے پیٹنٹ کلچر کی طرف توجہ مبذول کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ نیشنل ایجوکیشن ٹیکنالوجی فورم (این ای ٹی ایف) اور نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (این آر ایف) پالیسی کی کامیابی کے لئیلازمی ادارے ہیں۔ لہٰذاسال 22-2021 میں ان کا قیام عمل میں لایا جائے۔ انہوں نے ذمہ داروں پر زور دیاہے کہ وہ نئی تعلیمی پالیسی اور حکومت کی موجودہ پالیسیوں کے نفاذ کے درمیان مطابقت کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے بہتر نتائج کے لیے صنعت اور تعلیمی اداروں کے درمیان رابطے پر بھی زور دیا۔اعلیٰ تعلیم میں نفاذکے لیے مجموعی طور پر 181 ذمہ داریوں کی شناخت کی گئی۔نئی تعلیمی پالیسی کی ان شناخت شدہ 181 ذمہ داریوں کے محاذ پر پیش رفت کا واضح ٹائم لائن اور نشانوں کے ساتھ نگرانی کرنے کے لیے ایک ڈیش بورڈتیارکیاجاسکتاہے۔ذمہ داریوں پر عمل درآمد کے لئے ایک ماہانہ یا ہفت روزہ کلینڈر تیار کیا جائے تاکہ ہر متعلق ذمہ داراس کے نفاذ کے تعلق سے تازہ بہ تازہ صورتحال سے با خبرہے۔